जब उसके भाइयों ने आपस में कहा कि यूसुफ़ और उसका भाई हमारे वालिद को हमसे ज़्यादा महबूब हैं; हालाँकि हम एक पूरी जमात हैं, यक़ीनन हमारे वालिद एक खुली हुई ग़लती में मुब्तला हैं।
جب انہوں نے کہا:’’یقینایوسف اوراس کابھائی دونوں ہمارے والدکوہم سے زیادہ پیارے ہیں حالانکہ ہم ایک مضبوط جتھہ ہیں،یقیناًہمارے والدایک واضح غلطی پر ہیں۔
( خیال کرو ) جب انہوں نے کہا کہ یوسف اور اس کا بھائی ہمارے باپ کو ہم سے زیادہ پیارے ہیں ، حالانکہ ہم ایک پورا جتھا ہیں ۔ بیشک ہمارا باپ ایک کھلی ہوئی غلطی میں مبتلا ہے ۔
جب انہوں ( یوسف کے سوتیلے بھائیوں ) نے آپس میں کہا کہ باوجودیکہ ہم پوری جماعت ہیں مگر یوسف اور اس کا ( سگا ) بھائی ( بن یامین ) ہمارے باپ کو زیادہ پیارے ہیں بے شک ہمارے باپ کھلی ہوئی غلطی پر ہیں ۔
یہ قصہ یوں شروع ہوتا ہے کہ اس کے بھائیوں نے آپس میں کہا یہ یوسف ( علیہ السلام ) اور اس کا بھائی ، 8 دونوں ہمارے والد کو ہم سب سے زیادہ محبوب ہیں حالانکہ ہم ایک پورا جتھا ہیں ، سچی بات یہ ہے کہ ہمارے ابا جان بالکل ہی بہک گئے ہیں ۔ 9
جب بھائیوں نے ( آپس میں ) کہا ہمارے باپ کو یقینا یوسف اور اس کے ( حقیقی ) بھائی ہم سے زیادہ پیارے ہیں حالانکہ ہم ایک ( مضبوط ) جماعت ہیںیقینا ایسا کرنے میںہمارے باپ کھلی غلطی میں ہیں ۔
۔ ( یہ اس وقت کا واقعہ ہے ) جب یوسف کے ان ( سوتیلے ) بھائیوں نے ( آپس میں ) کہا تھا کہ : یقینی طور پر ہمارے والد کو ہمارے مقابلے میں یوسف اور اس کے ( حقیقی ) بھائی ( بنیامین ) سے زیادہ محبت ہے ، حالانکہ ہم ( ان کے لیے ) ایک مضبوط جتھ بنے ہوئے ہیں ۔ ( ٤ ) ہمیں یقین ہے کہ ہمارے والد کسی کھلی غلط فہمی میں مبتلا ہیں ۔
جب یوسف کے بھائیوں نے کہا:یوسف اور اسکا بھائی ہمارے باپ کو ہم سے زیادہ محبوب ہیں حالانکہ ہم ایک طاقتورجماعت ہیں ہماراباپ توکھلی بھول میں ہے
جب بولے ( ف۱۵ ) کہ ضرور یوسف اور اس کا بھائی ( ف۱٦ ) ہمارے باپ کو ہم سے زیادہ پیارے ہیں اور ہم ایک جماعت ہیں ( ف۱۷ ) بیشک ہمارے باپ صراحةً ان کی محبت میں ڈوبے ہوئے ہیں ( ف۱۸ )
۔ ( وہ وقت یاد کیجئے ) جب یوسف ( علیہ السلام ) کے بھائیوں نے کہا کہ واقعی یوسف ( علیہ السلام ) اور اس کا بھائی ہمارے باپ کو ہم سے زیادہ محبوب ہیں حالانکہ ہم ( دس افراد پر مشتمل ) زیادہ قوی جماعت ہیں ۔ بیشک ہمارے والد ( ان کی محبت کی ) کھلی وارفتگی میں گم ہیں