यूसुफ़ को क़त्ल कर दो या उसको किसी जगह फेंक दो; ताकि तुम्हारे वालिद की तवज्जोह सिर्फ़ तुम्हारी तरफ़ हो जाए और उसके बाद तुम बिल्कुल ठीक हो जाना।
یوسف کوقتل کردویااُسے کسی زمین میں پھینک دو، تمہارے باپ کی توجہ تمہاری طرف ہو جائے گی اوراس کے بعدتم نیک بن جانا۔‘‘
یوسف کو قتل کردو یا اس کو کہیں پھینک دو تو تمہارے باپ کی ساری توجہ تمہاری ہی طرف ہوجائے گی اور اس کے بعد تم بالکل ٹھیک ہوجاؤ گے ۔
یوسف کو قتل کر دو یا کسی اور سرزمین پر پھینک دو ۔ تاکہ تمہارے باپ کا رخ ( توجہ ) صرف تمہاری طرف ہو جائے اس کے بعد تم بھلے آدمی ہو جاؤگے ( تمہارے سب کام بن جائیں گے ) ۔
چلو یوسف ( علیہ السلام ) کو قتل کر دو یا اسے کہیں پھینک دو تاکہ تمہارے والد کی توجہ صرف تمہاری ہی طرف ہو جائے ۔ یہ کام کر لینے کے بعد پھر نیک بن رہنا ۔ 10
یا تو یوسف ( علیہ السلام ) کو قتل کر ڈالو یا کسی علاقے میں دور پھینک آؤ ( اسی طرح ) تمہارے باپ کا رخ تمہارے لئے خاص ہو جائے گا اور ایسا کرلینے کے بعد ( توبہ کرکے ) نیک قوم بن جانا ۔
۔ ( اب اس کا حل یہ ہے کہ ) یوسف کو قتل ہی کرڈالو ، یا اسے کسی اور سرزمین میں پھینک آؤ ، تاکہ تمہارے والد کی ساری توجہ خالص تمہاری طرف ہوجائے ، اور یہ سب کرنے کے بعد پھر ( توبہ کر کے ) نیک بن جاؤ ۔ ( ٥ )
( لہٰذا ) یاتویوسف کو مارڈالویااسے کہیں دور پھینک دواس طرح تمہارا باپ تمہاری ہی طرف متوجہ رہیگاپھراس کے بعدتم نیک لوگ بن جانا
یوسف کو مار ڈالو یا کہیں زمین میں پھینک آؤ ( ف۱۹ ) کہ تمہارے باپ کا منہ صرف تمہاری ہی طرف رہے ( ف۲۰ ) اور اس کے بعد پھر نیک ہوجانا ( ف۲۱ )
۔ ( اب یہی حل ہے کہ ) تم یوسف ( علیہ السلام ) کو قتل کر ڈالو یا دور کسی غیر معلوم علاقہ میں پھینک آؤ ( اس طرح ) تمہارے باپ کی توجہ خالصتًا تمہاری طرف ہو جائے گی اور اس کے بعد تم ( توبہ کر کے ) صالحین کی جماعت بن جانا