Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

उसी को पुकारना हक़ है, जो लोग औरों को उसके सिवा पुकारते हैं वे उन (की पुकार) का कुछ भी जवाब नहीं देते मगर जैसे कोई शख़्स अपने दोनों हाथ पानी की तरफ़ फैलाए हुए हो कि वह उसके मुँह में पड़ जाए; हालाँकि वह पानी कभी उसके मुँह में पहुँचने वाला नहीं, उन मुनकिरों की जितनी पुकार है सब गुमराही में है।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اُسی کوپکارنابرحق ہے اوراس کے سواجن کووہ پکارتے ہیں وہ ان کی دعاقبول نہیں کرتے مگراس شخص کی طرح جوپانی کی طرف اپنی دونوں ہتھیلیاں پھیلانے والا ہے تاکہ وہ اس کے منہ تک پہنچ جائے حالانکہ وہ اس تک ہرگزپہنچنے والا نہیں ،اور کافروں کا پکار ناتو گمراہی میں ہے

By Amin Ahsan Islahi

حقیقی پکارنا تو صرف اس کو پکارنا ہے ۔ رہے وہ جن کو یہ اس کے سوا پکارتے ہیں تو وہ ان کی کوئی بھی داد رسی نہیں کرسکتے ۔ ( ان کو پکارنا ایسا ہی ہے ) کہ کوئی اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف بڑھائے کہ وہ اس کے منہ تک پہنچ جائے ، درآنحالیکہ وہ کسی طرح اس کے منہ تک پہنچنے والا نہ ہو ۔ ان کافروں کی فریاد محض صدا بصحرا ہوگی ۔

By Hussain Najfi

۔ ( تکلیف کے وقت ) اسی کو پکارنا برحق ہے اور اسے چھوڑ کر جنہیں یہ لوگ پکارتے ہیں وہ انہیں کچھ بھی جواب نہیں دے سکتے ان کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی ( پیاسا ) اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلائے کہ وہ ( پانی ) اس کے منہ تک پہنچ جائے حالانکہ وہ اس تک پہنچنے والا نہیں ہے اور کافروں کی دعا و پکار گمراہی میں بھٹکتی پھرتی ہے ۔

By Moudoodi

اسی کو پکارنا برحق ہے ۔ 23 رہیں وہ دوسری ہستیاں جنہیں اس کو چھوڑ کر یہ لوگ پکارتے ہیں ، وہ ان کی دعاؤں کا کوئی جواب نہیں دے سکتیں ۔ انہیں پکارنا تو ایسا ہے جیسے کوئی شخص پانی کی طرف ہاتھ پھیلا کر اس سے درخواست کرے کہ تو میرے منہ تک پہنچ جا ، حالانکہ پانی اس تک پہنچے والا نہیں ۔ بس اِسی طرح کافروں کی دعائیں بھی کچھ نہیں ہیں مگر ایک تیرِ بے ہدف!

By Mufti Naeem

اللہ ( تعالیٰ ) ہی کو پکارنا صحیح ہے اور اس کو چھوڑکر جس کسی کو یہ لوگ پکارتے ہیں وہ ان کی کسی بات کا جواب نہیں دیتے ایسا کرنے والوں کی مثال اس شخص کی سی ہے جو پانی کی طرف ہاتھ پھیلا کر یہ چاہے کہ پانی خودبخود اس کے منہ تک آجائے حالانکہ وہ اس کے منہ تک نہیں پہنچ سکتا اور کافروں کی پکار تو بس بھٹکتی ہی رہتی ہے ۔

By Mufti Taqi Usmani

وہی ہے جس سے دعا کرنا برحق ہے ۔ اور اس کو چھوڑ کر یہ لوگ جن ( دیوتاؤں ) کو پکارتے ہیں وہ ان کی دعاؤں کا کوئی جواب نہیں دیتے ، البتہ ان کی مثال اس شخص کی سی ہے جو پانی کی طرف اپنے دونوں ہاتھ پھیلا کر یہ چاہے کہ پانی خود اس کے منہ تک پہنچ جائے ، حالانکہ وہ کبھی خود منہ تک نہیں پہنچ سکتا ۔ اور ( بتوں سے ) کافروں کے دعا کرنے کا نتیجہ اس کے سوا کچھ نہیں کہ وہ بھٹکتی ہی پھرتی رہے ۔

By Noor ul Amin

صرف اسی کو پکارنا برحق ہے اورجو لوگ اس کے علاوہ دوسروں کو پکارتے ہیں وہ انہیں کچھ بھی جواب نہیں دے سکتے انہیں پکا رنا تو ایسا ہے جیسے کوئی شخص پانی کی طرف اپنے ہاتھ اسلئے پھیلائے کہ پانی اس کے منہ تک پہنچ جائے حالانکہ پانی اس کے منہ تک نہیں پہنچ سکتاکافروں کی پکارایسے ہی راہ میں گم ہوجاتی ہے

By Kanzul Eman

اسی کا پکارنا سچا ہے ( ف٤۰ ) اور اس کے سوا جن کو پکارتے ہیں ( ف٤۱ ) وہ ان کی کچھ بھی نہیں سنتے مگر اس کی طرح جو پانی کے سامنے اپنی ہتھیلیاں پھیلائے بیٹھا ہے کہ اس کے منہ میں پہنچ جائے ( ف٤۲ ) اور وہ ہرگز نہ پہنچے گا ، اور کافروں کی ہر دعا بھٹکتی پھرتی ہے ،

By Tahir ul Qadri

اسی کے لئے حق ( یعنی توحید ) کی دعوت ہے ، اور وہ ( کافر ) لوگ جو اس کے سوا ( معبودانِ باطلہ یعنی بتوں ) کی عبادت کرتے ہیں ، وہ انہیں کسی چیز کا جواب بھی نہیں دے سکتے ۔ ان کی مثال تو صرف اس شخص جیسی ہے جو اپنی دونوں ہتھیلیاں پانی کی طرف پھیلائے ( بیٹھا ) ہو کہ پانی ( خود ) اس کے منہ تک پہنچ جائے اور ( یوں تو ) وہ ( پانی ) اس تک پہنچنے والا نہیں ، اور ( اسی طرح ) کافروں کا ( بتوں کی عبادت اور ان سے ) دعا کرنا گمراہی میں بھٹکنے کے سوا کچھ نہیں