उनके पैग़म्बरों ने कहाः क्या अल्लाह के बारे में शक है जो आसमानों और ज़मीन को वजूद में लाने वाला है, वह तुमको बुला रहा है कि तुम्हारे गुनाहों को माफ़ कर दे और तुमको एक मुक़र्रर मुद्दत तक मोहलत दे, उन्होंने कहा कि तुम इसके सिवा कुछ नहीं कि हमारे जैसे ही एक आदमी हो, तुम चाहते हो कि हमको उन चीज़ों की इबादत से रोक दो जिनकी इबादत हमारे बाप-दादा करते थे, तुम हमारे सामने कोई खुली सनद ले आओ।
اُن کے رسولوں نے کہا کہ کیا اُس اﷲ تعالیٰ کے بارے میں بھی شک ہے جوآسمانوں اورزمین کو پیداکرنے والاہے؟وہ تمہیں بلاتاہے تاکہ تمہارے گناہوں کومعاف کردے اور تمہیں ایک مدتِ مقررہ تک مہلت دے۔ انہوں نے کہا کہ تم اور کچھ نہیں مگرہمارے جیسے انسان ہی ہو،تم چاہتے ہو کہ ان سے ہمیں روک دو،جن کی ہمارے باپ دادا عبادت کرتے تھے چنانچہ تم ہمارے پاس کوئی واضح دلیل لاؤ۔
ان کے رسولوں نے کہا: کیا تمہیں آسمانوں اور زمین کے وجود میں لانے والے اللہ کے بارے میں شک ہے؟ وہ تمہیں بلاتا ہے ، تاکہ تمہارے گناہوں کو بخشے اور تمہیں ایک وقت معین تک مہلت دے ۔ وہ بولے کہ تم تو ہمارے ہی جیسے آدمی ہو ۔ تم چاہتے ہو کہ ہم کو ان چیزوں کی عبادت سے روک دو ، جن کو ہمارے باپ دادا پوجتے آئے تو ہمارے پاس کوئی کھلا ہوا معجزہ لاؤ!
ان کے رسولوں نے کہا کیا ( تمہیں ) اللہ کے بارے میں شک ہے جو آسمانوں اور زمین کا خالق ہے؟ وہ تمہیں اس لئے بلا رہا ہے کہ تمہارے گناہ بخش دے اور تمہیں ایک مقررہ وقت تک مہلت دے اس پر ان لوگوں نے کہا تم نہیں ہو مگر ہمارے جیسے بشر ( اور انسان ) تم چاہتے ہو کہ جن کی ہمارے باپ دادا عبادت کرتے آئے ہیں ہمیں ان کی عبادت سے روکو! سو ہمارے پاس کوئی کھلا ہوا ( ہمارا مطلوبہ ) معجزہ لاؤ ۔
ان کے رسولوں نے کہا کیا خدا کے بارے میں شک ہے جو آسمانوں اور زمین کا خالق ہے؟ 17 وہ تمہیں بلا رہا ہے تاکہ تمہارے قصور معاف کرے اور تم کو ایک مدتِ مقرر تک مہلت دے ۔ 18 انہوں نے جواب دیا تم کچھ نہیں ہو مگر ویسے ہی انسان جیسے ہم ہیں ۔ 19 تم ہمیں ان ہستیوں کی بندگی سے روکنا چاہتے ہو جن کی بندگی باپ دادا سے ہوتی چلی آرہی ہے ۔ اچھا تو لاؤ کوئی صریح سَنَد ۔ 20
ان کے رسولوں نے پوچھا کیا اللہ ( تعالیٰ ) کے بارے میں شک ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا فرمانے والا ہے وہ تمہیں بلاتا ہے تا کہ تمہاری خاطر تمہارے گناہ معاف فرمادے اورتمہیں ایک مقررہ مدت تک مہلت دے ۔ ( اس کے جواب میں ) وہ کہنے لگے کہ تم تو ہماری ہی طرح کے بشر ( انسان ) ہو ۔ تم یہ چاہتے ہو کہ ہمیںجن کی عبادت ہمارے باپ دادا کیا کرتے تھے ان کی عبادت سے روک دوبس تم کوئی ( ہماری فرمائشی ) واضح دلیل ہمارے پاس لاؤ ۔
ان کے پیغمبروں نے ان سے کہا : کیا اللہ کے بارے میں شک ہے جو سارے آسمانوں اور زمین کا خالق ہے ؟ وہ تمہیں بلا رہا ہے کہ تمہاری خاطر تمہارے گناہ معاف کردے ، اور تمہیں ایک مقررہ مدت تک مہلت دے ۔ ( ٧ ) انہوں نے کہا کہ : تمہاری حقیقت اس کے سوا کچھ بھی نہیں کہ تم ایسے ہی انسان جو جیسے ہم ہیں ۔ تم یہ چاہتے ہو کہ ہمارے باپ دادا جن کی عبادت کرتے آئے ہیں ان سے ہمیں روک دو ، لہذا کوئی صاف صاف معجزہ لاکر دکھاؤ ۔ ( ٨ )
رسولوں نے انہیں کہا: ’’ کیا اس اللہ کے بارے میں شک ہے جو آسمانوں اور زمین کا خالق ہے وہ تمہیں اپنی طرف اسلئے بلاتا ہے کہ تمہارے گناہ معاف کردے اور ایک وقت مقررتک تمہیں مہلت بھی دیتا ہے‘‘ ؟وہ کہنے لگے:’’تم توہمارے ہی جیسے انسان ہو‘تم چاہتے یہ ہوکہ ہمیں ان معبودوں سے روک دوجن کی ہمارے باپ داداعبادت کرتے تھے ہمارے پاس کوئی واضح معجزہ تولائو‘‘
ان کے رسولوں نے کہا کیا اللہ میں شک ہے ( ف۲٤ ) آسمان اور زمین کا بنانے والا ، تمہیں بلاتا ہے ( ف۲۵ ) کہ تمہارے کچھ گناہ بخشے ( ف۲٦ ) اور موت کے مقرر وقت تک تمہاری زندگی بےعذاب کاٹ دے ، بولے تم تو ہمیں جیسے آدمی ہو ( ف۲۷ ) تم چاہتے ہو کہ ہمیں اس سے باز رکھو جو ہمارے باپ دادا پوجتے تھے ( ف۲۸ ) اب کوئی روشن سند ہمارے پاس لے آؤ ( ف۲۹ )
ان کے پیغمبروں نے کہا: کیا اللہ کے بارے میں شک ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا فرمانے والا ہے ، ( جو ) تمہیں بلاتا ہے کہ تمہارے گناہوں کو تمہاری خاطر بخش دے اور ( تمہاری نافرمانیوں کے باوجود ) تمہیں ایک مقرر میعاد تک مہلت دیئے رکھتا ہے ۔ وہ ( کافر ) بو لے: تم تو صرف ہمارے جیسے بشر ہی ہو ، تم یہ چاہتے ہو کہ ہمیں ان ( بتوں ) سے روک دو جن کی پرستش ہمارے باپ دادا کیا کرتے تھے ، سو تم ہمارے پاس کوئی روشن دلیل لاؤ