और जब मूसा (अलै॰) ने अपनी क़ौम से कहा कि अपने ऊपर अल्लाह के उस ईनाम को याद करो जबकि उसने तुमको फ़िरऔन की क़ौम से छुड़ाया जो तुमको सख़्त तकलीफ़ें पहुँचाते थे और वह तुम्हारे बेटों को मार डालते थे और तुम्हारी औरतों को ज़िंदा रहने देते थे, और उसमें तुम्हारे रब की तरफ़ से बड़ा इम्तिहान था।
اورجب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ اپنے اوپراﷲ تعالیٰ کی نعمت کو یاد کرو جب اس نے تمہیں آلِ فرعون سے نجات دلائی جوتمہیں بُراعذاب پہنچاتے تھے اورتمہارے بیٹوں کوذبح کرتے تھے اورتمہاری عورتوں کوزندہ رکھتے تھے اور اس میں تمہارے رب کی طرف سے بڑی آزمائش تھی۔
اور ( یاد کرو ) جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ اپنے اوپر اللہ کے اس فضل کو یاد رکھو کہ اس نے تمہیں آلِ فرعون کے پنجہ سے نجات دی جو تمہیں نہایت برے عذاب چکھاتے تھے اور تمہارے بیٹوں کو ذبح کر ڈالتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ رکھتے تھے اور بیشک اس میں تمہارے رب کی جانب سے بہت بڑی آزمائش تھی ۔
اور یاد کرو جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا اللہ کے اس احسان کو یاد کرو جو اس نے تم پر کیا یعنی اس نے تمہیں فرعون والوں سے نجات دی جو تمہیں سخت عذاب پہنچاتے تھے اور وہ تمہارے لڑکوں کو ذبح کر ڈالتے تھے اور لڑکیوں کو زندہ چھوڑ دیتے تھے اور اس میں تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہاری بڑی آزمائش تھی ۔
یاد کرو جب موسیٰ ( علیہ السلام ) نے اپنی قوم سے کہا اللہ کے اس احسان کو یاد رکھو جو اس نے تم پر کیا ہے ۔ اس نے تم کو فرعون والوں سے چھڑایا جو تم کو سخت تکلیفیں دیتے تھے ، تمہارے لڑکوں کو قتل کر ڈالتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ بچا رکھتے تھے ۔ اس میں تمہارے رب کی طرف سے تمہاری بڑی آزمائش تھی ۔ ؏ ١
اور جب موسیٰ ( علیہ السلام ) نے اپنے قوم سے فرمایا یا دکرو اپنے اوپر ہونے والے اللہ ( تعالیٰ ) کے اس احسان کو جب اس نے تمہیں فرعون والوں سے نجات دی جو تمہیں انتہائی تکلیف دہ عذاب میں مبتلا رکھتے تھے اور تمہارے بیٹوں کو ذبح کردیا کرتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ چھوڑے رکھتے تھے اور تمہارے اوپر واقع ہوجانے والے ان حالات میں تمہارے رب کی طرف سے تمہارے لیے نہایت سخت امتحان تھا ۔
وہ وقت یاد کرو جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا تھا کہ : اللہ نے تم پر جو انعام کیا ہے ، اسے یاد رکھو کہ اس نے تمہیں فرعون کے لوگوں سے نجات دی ، جو تمہیں بدترین تکلیفیں پہنچاتے تھے ، اور تمہارے بیٹوں کو ذبح کر ڈالتے ، اور تمہاری عورتوں کو زندہ رکھتے تھے ، اور ان تمام واقعات میں تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارا زبردست امتحان تھا ۔
اور ( یادکرو ) جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا:اللہ کے اس احسان کو یادکروجواس نے تم پر کیا تھا ، جب اس نے تمہیں فرعونیوں سے نجات دی وہ تمہیں بہت بری سزادیتے تھے ، تمہارے بیٹوں کو تومارڈالتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ رکھتے تھے اور اس میں تمہارے رب کی طرف سے بہت بڑی آزمائش تھی
اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا ( ف۱۵ ) یاد کرو اپنے اوپر اللہ کا احسان جب اس نے تمہیں فرعون والوں سے نجات دی جو تم کو بری مار دیتے تھے اور تمہارے بیٹوں کو ذبح کرتے اور تمہاری بیٹیاں زندہ رکھتے ، اور اس میں ( ف۱٦ ) تمہارے رب کا بڑا فضل ہوا ،
اور ( وہ وقت یاد کیجئے ) جب موسٰی ( علیہ السلام ) نے اپنی قوم سے کہا: تم اپنے اوپر اللہ کے ( اس ) انعام کو یاد کرو جب اس نے تمہیں آلِ فرعون سے نجات دی جو تمہیں سخت عذاب پہنچاتے تھے اور تمہارے لڑکوں کو ذبح کر ڈالتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ چھوڑ دیتے تھے ، اور اس میں تمہارے رب کی جانب سے بڑی بھاری آزمائش تھی