कह दीजिए कि उसको रूहुल-क़ुदुस ने तुम्हारे रब की तरफ़ से हक़ के साथ उतारा है; ताकि वह ईमान वालों को साबित-क़दम रखे और वह हिदायत और ख़ुश-ख़बरी हो फ़रमाँबरदारों के लिए।
آپ کہہ دیں روح القدس نے تمہارے رب کی جناب سے حق کے ساتھ اس کواُتاراہے تاکہ وہ ایمان والوں کوثابت قدم رکھے اور فرماں برداروں کے لیے ہدایت اورخوشخبری ہو
کہہ دو: اس کو روح القدس نے ، تمہارے رب کی جانب سے حق کے ساتھ اتارا ہے ، تاکہ وہ ان لوگوں کو جمائے رکھے ، جو ایمان لائے ہیں اور یہ ہدایت وبشارت ہو خدا کے فرمانبرداروں کیلئے ۔
آپ کہہ دیجیے کہ اس ( قرآن ) کو تمہارے پروردگار کی طرف سے روح القدس نے حق کے ساتھ اتارا ہے تاکہ ایمان لانے والوں کو ثابت قدم رکھے اور اطاعت گزاروں کے لئے ہدایت اور نجات کی خوشخبری ثابت ہو ۔
ان سے کہو کہ اسے تو روح القدس نے ٹھیک ٹھیک میرے رب کی طرف سے بتدریج نازل کیا 103 ہے تاکہ ایمان لانے والوں کے ایمان کو پختہ کرے 104 اور فرماں برداروں کو زندگی کے معاملات میں سیدھی راہ بتائے اور 105 انہیں فلاح و سعادت کی خوشخبری دے ۔ 106
آپ ( ﷺ ) کہہ دیجیے قرآن ( مجید ) تو جبرئیل ( علیہ السلام ) آپ کے رب کی طرف سے ٹھیک ٹھیک ( حقیقت کے عین مطابق ) لے کر آئے ہیں تاکہ ایمان والوں کو ثابت قدم رکھے اورمسلمانوں کے لیے ہدایت اور خوشخبری ہو
کہہ دو کہ : یہ ( قرآن کریم ) تو روح القدس ( یعنی جبریل علیہ السلام ) تمہارے رب کی طرف سے ٹھیک ٹھیک لے کر آئے ہیں ، تاکہ وہ ایمان والوں کو ثابت قدم رکھے ، اور مسلمانوں کے لیے ہدایت اور خوشخبری کا سامان ہو ۔
کہہ دیجئے کہ اس قرآن کو آپ کے رب کی طرف سے جبرائیل حق کے ساتھ لے کرآئے ہیں تاکہ ایمان لانے والوں کے ایمان کو مضبوط بنادیں اور مسلمانوں کے لئے یہ ہدایت اور خوشخبری ہے
تم فرماؤ اسے پاکیزگی کی روح ( ف۲۳۸ ) نے اتارا تمہارے رب کی طرف سے ٹھیک ٹھیک کہ اس سے ایمان والوں کو ثابت قدم کرے اور ہدایت اور بشارت مسلمانوں کو ،
فرما دیجئے: اس ( قرآن ) کو روحُ القدس ( جبرئیل علیہ السلام ) نے آپ کے رب کی طرف سے سچائی کے ساتھ اتارا ہے تاکہ ایمان والوں کو ثابت قدم رکھے اور ( یہ ) مسلمانوں کے لئے ہدایت اور بشارت ہے