क्या ये लोग इसके मुंतज़िर हैं कि उनके पास फ़रिश्ते आएं या आपके रब का हुक्म आ जाए, ऐसा ही इनसे पहले वालों ने किया, और अल्लाह ने उन पर ज़ुल्म नहीं किया बल्कि वे ख़ुद ही अपने ऊपर ज़ुल्म कर रहे थे।
نہیں وہ انتظارکررہے سوائے اس کے کہ ان کے پاس فرشتے آئیں یاتیرے رب کاحکم آجائے ۔ان سے پہلے لوگوں نے بھی اسی طرح کیا تھا،اور اﷲ تعالیٰ نے اُن پرظلم نہیں کیابلکہ وہ خودہی اپنے اوپر ظلم کرتے تھے۔
یہ لوگ تو بس اس بات کے منتظر ہیں کہ ان کے پاس فرشتے آئیں یا تیرے رب کا حکم ہی آجائے ۔ یہی روش ان سے پہلے والوں نے اختیار کی اور اللہ نے ان پر ظلم نہیں کیا ، بلکہ وہ خود اپنی جانوں پر ظلم ڈھاتے رہے ۔
۔ ( اے رسول ) یہ ( منکرین ) صرف اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ ان کے پاس ( عذاب والے ) فرشتے آجائیں یا آپ کے پروردگار کا حکم ( عذاب ) آجائے؟ ایسا ہی ان لوگوں نے کیا تھا جو ان سے پہلے خود ہی اپنے اوپر ظلم کرتے رہے ۔
اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، اب جو یہ لوگ انتظار کر رہے ہیں تو اس کے سوا اب اور کیا باقی رہ گیا ہے کہ ملائکہ ہی آپہنچیں ، یا تیرے رب کا فیصلہ صادر ہو جائے؟ 29 اس طرح کی ڈھٹائی ان سے پہلے بہت سے لوگ کر چکے ہیں ۔ پھر جو کچھ ان کے ساتھ ہوا وہ ان پر اللہ کا ظلم نہ تھا بلکہ ان کا اپنا ظلم تھا جو انہوں نے خود اپنے اوپر کیا ۔
کیا ( یہ منکرین حق ) ( موت کے ) فرشتوں کا انتظار کررہے ہیں کہ وہ ان تک پہنچ جائیں یا آپ کے رب کے ( دنیوی ہلاک کردیئے جانے والے عذاب یا قیامت واقع ہوجانے کے ) حکم کاانتظار کررہے ہیں ۔ یہی رویّہ ان سے پہلے والے لوگوں نے اختیار کررکھا تھا اور اللہ ( تعالیٰ ) نے ان پر ( ذرا بھی ) ظلم نہیںکیا بلکہ وہ خود اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے تھے
یہ ( کافر ) لوگ اب ( ایمان لانے کے لیے ) اس کے سوا کس بات کے منتظر ہیں کہ ان کے پاس فرشتے آکھڑے ہوں ، یا ( قیامت یا عذاب کی صورت میں ) تمہارے پروردگار کا حکم ہی آجائے ۔ جو امتیں ان سے پہلے گذری ہیں ، انہوں نے بھی ایسا ہی کیا تھا ۔ اور اللہ نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا ، لیکن وہ خود اپنی جانوں پر ظلم ڈھاتے رہے تھے ۔
کیا یہ لوگ اسی بات کا انتظارکر رہے ہیں کہ ان کے پا س فرشتے آ ئیں یاتیرے رب کاحکم ( عذاب ) آجائے؟ان سے پہلے بھی لوگوں نے یہی کچھ کیا تھااوراللہ نے ان پر ظلم نہیں کیا بلکہ وہ خودہی اپنے آپ پر ظلم کر رہے تھے
کاہے کے انتظار میں ہیں ( ف٦۲ ) مگر اس کے کہ فرشتے ان پر آئیں ( ف٦۳ ) یا تمہارے رب کا عذاب آئے ( ف٦٤ ) ان سے اگلوں نے ایسا ہی کیا ( ف٦۵ ) اور اللہ نے ان پر کچھ ظلم نہ کیا ، ہاں وہ خود ہی ( ف٦٦ ) اپنی جانوں پر ظلم کرتے تھے ،
یہ اور کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں سوائے اِس کے کہ ِان کے پاس فرشتے آجائیں یا آپ کے رب کا حکمِ ( عذاب ) آپہنچے ، یہی کچھ ان لوگوں نے ( بھی ) کیا تھا جو اِن سے پہلے تھے ، اور اللہ نے اُن پر ظلم نہیں کیا تھا لیکن وہ خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کیا کرتے تھے