जब हम किसी चीज़ का इरादा करते हैं तो हमारा इतना ही कहना काफ़ी होता है कि हम उसको कहते हैं हो जा तो वह हो जाती है।
یقیناجب ہم کسی چیز کا ارادہ کرلیں تو ہم اسے کہتے ہیں کہ ہوجاپس وہ ہو جاتی ہے۔
جب ہم کسی چیز کا ارادہ کرتے ہیں تو اتنا ہی ہمارا کہنا ہوتا ہے کہ ہم اس کو کہتے ہیں: ہوجا! تو وہ ہوجاتی ہے ۔
ہم جب کسی چیز ( کے پیدا کرنے ) کا ارادہ کرتے ہیں تو ہمارا کہنا بس اتنا ہی ہوتا ہے کہ اس سے کہتے ہیں کہ ہو جا بس وہ ہو جاتی ہے ۔
﴿رہا اس کا امکان تو﴾ ہمیں کسی چیز کو وجود میں لانے کے لیے اس سے زیادہ کچھ نہیں کرنا ہوتا کہ اسے حکم دیں ہو جا اور بس وہ ہو جاتی ہے ۔ 36 ؏ ۵
کسی بھی چیز کے لیے ہماری بات توصرف اتنی سی ہے کہ جب ہم اس کا ارادہ کرلیتے ہیں تو ہم اس سے کہتے ہیں ہوجا سو وہ ہوجاتی ہے
اور جب ہم کسی چیز کو پیدا کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو ہماری طرف سے صرف اتنی بات ہوتی ہے کہ ہم اسے کہتے ہیں : ہوجا ۔ بس وہ ہوجاتی ہے ۔ ( ١٨ )
ہم توجب کسی چیز کا ارادہ کرلیتے ہیں تواسے بس اتناہی کہہ دیتے ہیں کہ ’’ہوجا‘‘توہوجاتی ہے
جو چیز ہم چاہیں اس سے ہمارا فرمانا یہی ہوتا ہے کہ ہم کہیں ہوجا وہ فوراً ہوجاتی ہے ، ( ف۸۳ )
ہمارا فرمان تو کسی چیز کے لئے صرف اِسی قدر ہوتا ہے کہ جب ہم اُس ( کو وجود میں لانے ) کا ارادہ کرتے ہیں تو ہم اُسے فرماتے ہیں: ”ہو جا“ پس وہ ہو جاتی ہے