और अल्लाह ने तुम में से बअज़ को बअज़ पर रोज़ी में बड़ाई दी है, पस जिनको बड़ाई दी गई है वह अपनी रोज़ी अपने ग़ुलामों को नहीं दे देते कि वह उसमें बराबर हो जाएं, फिर क्या वे अल्लाह की नेमत का इनकार करते हैं।
اور اﷲ تعالیٰ نے تمہیں ایک دوسرے پررزق میں فضیلت دی ہے،توجن لوگوں کوفضیلت دی گئی وہ اپنا رزق ان پرلوٹادینے والے نہیں ہیں جن کے مالک ان کے دائیں ہاتھ ہیں کہ پھروہ اس میں برابر ہو جائیں توکیاوہ اﷲ تعالیٰ کی نعمت کاانکار کرتے ہیں؟
اور اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر رزق کے معاملہ میں برتری دے رکھی ہے ۔ تو جن کو برتری دی گئی ہے ، وہ اپنا رزق اپنے غلاموں کو نہیں دے دیتے کہ وہ اس میں برابر ہوجائیں ، تو کیا وہ اللہ کے فضل کا انکار کرتے ہیں؟
اور اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر رزق کے معاملہ میں فضیلت ( برتری ) دی ہے پھر جن لوگوں کو یہ فضیلت دی گئی ہے وہ اپنا رزق اپنے غلاموں ( اور زیر دستوں ) کو لوٹا دینے والے نہیں ہیں تاکہ وہ سب اس میں برابر ہو جائیں تو کیا وہ اللہ کی نعمت کا انکار کرتے ہیں؟
اور دیکھو ، اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر رزق میں فضیلت عطا کی ہے ، پھر جن لوگوں کو یہ فضیلت دی گئی ہے وہ ایسے نہیں ہیں کہ اپنا رزق اپنے غلاموں کی طرف پھیر دیا کرتے ہوں تاکہ دونوں اس رزق میں برابر کے حصہ دار بن جائیں ۔ تو کیا اللہ ہی کا احسان ماننے سے ان لوگوں کو انکار ہے 62 ؟
اور اللہ ( تعالیٰ ) نے تم میں سے بعض لوگوں کو دوسرے لوگوں پر رزق کے معاملے میں فضیلت ( برتری ) بخشی ہے پس جن لوگوں کوفضیلت بخشی ہے وہ اپنے ماتحت لوگوں میں یہ رزق بانٹ نہیں دیا کرتے تا کہ وہ سب لوگ ایک برابر ہوجائیں تو کیا یہ لوگ اللہ ( تعالیٰ ) کی نعمت کا انکار کرتے ہیں ۔
اور اللہ نے تم میں سے کچھ لوگوں کو رزق کے معاملے میں دوسروں پر برتری دے رکھی ہے ۔ اب جن لوگوں کو برتری دی گئی ہے وہ اپنا رزق اپنے غلاموں کو اس طرح نہیں لوٹا دیتے کہ وہ سب برابر ہوجائیں ۔ ( ٣٠ ) تو کیا یہ لوگ اللہ کی نعمت کا انکار کرتے ہیں؟ ( ٣١ )
اوراللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر روزی میں برتری دی ہے پھرجن لوگوں کو برتری دی گئی ہے وہ اپنا رزق اپنے غلاموں کو نہیں دیتے تا کہ آقاوغلام سب برابر ہو جائیں ، تو کیا وہ اللہ کی نعمتوں کا انکارکرتے ہیں
اور اللہ نے تم میں ایک دوسرے پر رزق میں بڑائی دی ( ف۱۵۳ ) تو جنہیں بڑائی دی ہے وہ اپنا رزق اپنے باندی غلاموں کو نہ پھیر دیں گے کہ وہ سب اس میں برابر ہوجائیں ( ف۱۵٤ ) تو کیا اللہ کی نعمت سے مکرتے ہیں ، ( ف۱۵۵ )
اور اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر رزق ( کے درجات ) میں فضیلت دی ہے ( تاکہ وہ تمہیں حکمِ انفاق کے ذریعے آزمائے ) ، مگر جن لوگوں کو فضیلت دی گئی ہے وہ اپنی دولت ( کے کچھ حصہ کو بھی ) اپنے زیردست لوگوں پر نہیں لوٹاتے ( یعنی خرچ نہیں کرتے ) حالانکہ وہ سب اس میں ( بنیادی ضروریات کی حد تک ) برابر ہیں ، تو کیا وہ اللہ کی نعمتوں کا انکار کرتے ہیں