हम ने मूसा को नौ खुली निशानियाँ प्रदान की थी। अब इसराईल की सन्तान से पूछ लो कि जब वह उन के पास आया और फ़िरऔन ने उस से कहा, "ऐ मूसा! मैं तो तुम्हें बड़ा जादूगर समझता हूँ।"
اوربلاشبہ یقیناہم نے موسیٰ کونوواضح معجزات دیے چنانچہ آپ بنی اسرائیل سے پوچھ لیں، جب موسیٰ اُن کے پاس آیاتوفرعون نے اُس سے کہا: ’’اے موسیٰ!یقینامیں تجھے واقعی سحرزدہ سمجھتا ہوں۔‘‘
اور ہم نے موسیٰ کو نو کھلی ہوئی نشانیاں دیں ۔ تو بنی اسرائیل سے پوچھ لو ، جبکہ وہ ان کے پاس آیا تو فرعون نے اس سے کہا کہ اے موسیٰ! میں تو تم کو ایک سحر زدہ آدمی سمجھتا ہوں ۔
اور ہم نے موسیٰ کو نو کھلی نشانیاں عطا فرمائیں ۔ آپ بنی اسرائیل سے پوچھ لیں جب کہ وہ ( موسیٰ ) ان کے پاس آئے تھے! تو فرعون نے اس سے کہا ۔ اے موسیٰ! میں تو تمہیں سحر زدہ ( یا ساحر ) خیال کرتا ہوں ۔
ہم نے موسیٰ ( علیہ السلام ) کو نو نشانیاں عطا کی تھیں جو صریح طور پر دکھائی دے رہی تھیں ۔ 113 اب یہ تم خود بنی اسرائیل سے پوچھ لو کہ جب وہ سامنے آئیں تو فرعون نے یہی کہا تھا نہ کہ اے موسیٰ ، میں سمجھتا ہوں کہ تو ضرور ایک سحر زدہ آدمی ہے ۔ 114
اور تحقیق ہم نے ( حضرت ) موسیٰ ( علیہ السلام ) کو نو روشن نشانیاں عطا کیں ، پس آپ ( ﷺ ) بنی اسرائیل سے دریافت کیجیے کہ جب وہ ( موسیٰ علیہ السلام ) ان کے پاس آئے تو فرعون نے ان سے کہا کہ اے موسیٰ ( علیہ السلام ) میں تو تمہیں جادو زدہ خیال کرتا ہوں
اور ہم نے موسیٰ کو نو کھلی کھلی نشانیاں دی تھیں ۔ ( ٥٣ ) اب بنو اسرائیل سے پوچھ لو کہ جب وہ ان لوگوں کے پاس گئے تو فرعون نے ان سے کہا کہ : اے موسیٰ ! تمہارے بارے میں میرا تو خیال یہ ہے کہ کسی نے تم پر جادو کردیا ہے ۔
ہم نے موسیٰ کو نوکھلی نشانیاں دی تھیں ، تو آپ بنی اسرائیل سے پوچھ لیجئے کہ جب موسیٰ ان کے پا س آئے تو فرعون نے ان سے کہا:موسیٰ! ’’میں سمجھتاہوں کہ تجھ پر جادو کردیا گیا ہے‘‘
اور بیشک ہم نے موسیٰ کو نو روشن نشانیاں دیں ( ف۲۱۰ ) تو بنی اسرائیل سے پوچھو جب وہ ( ف۲۱۱ ) ان کے پاس آیا تو اس سے فرعون نے کہا ، اے موسیٰ! میرے خیال میں تو تم پر جادو ہوا ( ف۲۱۲ )
اور بیشک ہم نے موسٰی ( علیہ السلام ) کو نو روشن نشانیاں دیں تو آپ بنی اسرائیل سے پوچھیئے جب ( موسٰی علیہ السلام ) ان کے پاس آئے تو فرعون نے ان سے کہا: میں تو یہی خیال کرتا ہوں کہ اے موسٰی! تم سحر زدہ ہو ( تمہیں جادو کر دیا گیا ہے )