कहो, "यदि कहीं मेरे रब की दयालुता के ख़ज़ाने तुम्हारे अधिकार में होते हो ख़र्च हो जाने के भय से तुम रोके ही रखते। वास्तव में इनसान तो दिल का बड़ा ही तंग है
آپ کہہ دیں اگرتم میرے رب کی رحمت کے خزانوں کے مالک ہوتے، تب خرچ ہوجانے کے ڈرسے تم اُنہیں ضرور روکے رکھتے اور انسان بڑاہی بخیل ہے۔
کہہ دو کہ اگر میرے رب کے فضل کے خزانوں کے مالک تم ہوتے تو اس وقت تم خرچ ہوجانے کے اندیشے سے ہاتھ روک لیتے اور انسان بڑا ہی تنگ دل ہے ۔
کہہ دیجئے! کہ اگر تم میرے پروردگار کی رحمت کے خزانوں کے مالک بھی ہوتے تو تم ان کے خرچ ہو جانے کے خوف سے ( ہاتھ ) روک لیتے اور انسان بڑا بخیل ہے ۔
اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، ان سے کہو ، اگر کہیں میرے رب کی رحمت کے خزانے تمہارے قبضے میں ہوتے تو تم خرچ ہو جانے کے اندیشے سے ضرور ان کو روک رکھتے ۔ واقعی انسان بڑا تنگ دل واقع ہوا ہے ۔ 112 ؏ ١١
( اے پیغمبر ﷺ! ) آپ فرمادیجیے کہ اگر تم ( لوگ ) میرے رب کی رحمت کے خزانوں کے مالک ہوتے تو اس وقت تم خرچ ہوجانے کے ڈر سے ضرور ہاتھ روک لیتے اور واقعی انسان ( خرچ کرنے میں ) بڑا تنگ دل ہے ۔
۔ ( اے پیغمبر ! ان کافروں سے ) کہہ دو کہ : اگر میرے پروردگار کی رحمت کے خزانے کہیں تمہارے اختیار میں ہوتے تو تم خرچ ہوجانے کے ڈر سے ضرور ہاتھ روک لیتے ۔ ( ٥٢ ) اور انسان ہے ہی بڑا تنگ دل ۔
آپ کہہ دیجئے کہ:اگرمیرے رب کی رحمت کے خزانوں کے مالک تم ہوتے تو ان کے خرچ ہوجانے کے خوف سے سب کچھ اپنے پاس ہی رہنے دیتے اور انسان توبہت تنگ دل واقع ہوا ہے
تم فرماؤ اگر تم لوگ میرے رب کی رحمت کے خزانوں کے مالک ہوتے ( ف۲۰۹ ) تو انھیں بھی روک رکھتے اس ڈر سے کہ خرچ نہ ہوجائیں ، اور آدمی بڑا کنجوس ہے ،
فرما دیجئے: اگر تم میرے رب کی رحمت کے خزانوں کے مالک ہوتے تو تب بھی ( سب ) خرچ ہوجانے کے خوف سے تم ( اپنے ہاتھ ) روکے رکھتے ، اور انسان بہت ہی تنگ دل اور بخیل واقع ہوا ہے