उस ने कहा, "तू भली-भाँति जानता है कि आकाशों और धऱती के रब के सिवा किसी और ने इन (निशानियों) को स्पष्ट प्रमाण बनाकर नहीं उतारा है। और ऐ फ़िरऔन! मैं तो समझता हूँ कि तू विनष्ट होने को है।"
موسیٰ نے کہا: ’’ان کونازل نہیں فرمایامگر آسمانوں وزمین کے پروردگارہی نے،بصیرت(کاسامان ہیں)،اوراے فرعون!واقعی میں سمجھتاہوں کہ تو یقیناًہلاک کیاہواہے۔
اس نے جواب دیا کہ تجھے معلوم ہے کہ ان کو آسمانوں اور زمین کے رب ہی نے اتارا ہے ، آنکھیں کھول دینے کیلئے اور میں تو تم کو اے فرعون! ہلاکت زدہ سمجھتا ہوں ۔
موسیٰ نے کہا ( اے فرعون ) تو ( دل میں تو ) یقیناً جانتا ہے کہ یہ نشانیاں آسمانوں اور زمین کے پروردگار نے بصیرت کا سامان بنا کر نازل کی ہیں ۔ اور اے فرعون! میں سمجھتا ہوں کہ تو ایک ہلاکت زدہ آدمی ہے ۔
موسیٰ ( علیہ السلام ) نے اس کے جواب میں کہا تو خوب جانتا ہے کہ یہ بصیرت افروز نشانیاں رب السماوات و الارض کے سوا کسی نے نازل نہیں کی ہیں115 ، اور میرا خیال یہ ہے کہ اے فرعون ، تو ضرور ایک شامت زدہ آدمی ہے ۔ 116
انہوں نے کہا کہ تم یہ جانتے ہو کہ ان نشانیوں کو آسمانوں اور زمین کے رب نے ہی نازل فرمایا ہے جو بصیرت ( کا ذریعہ ) ہیں اور اے فرعون! میں تو تجھے ہلاک کیا جانے والا خیال کرتا ہوں
موسی نے کہا : تمہیں خوب معلوم ہے کہ یہ ساری نشانیاں کسی اور نے نہیں ، آسمانوں اور زمین کے پروردگار نے بصیرت پیدا کرنے کے لیے نازل کی ہیں ۔ اور اے فرعون ! تمہارے بارے میں میرا گمان یہ ہے کہ تمہاری بربادی آنے والی ہے ۔
موسیٰ نے جواب دیا توجانتا ہے کہ ان معجزات کو لوگوں کے دکھانے اور سمجھانے کے لئے اس ذات نے نازل کیا ہےجو آسمانوں اور زمین کامالک ہے اور اے فرعون! میں توسمجھتا ہوں کہ توہلاک ہوکر رہیگا
کہا یقیناً تو خوب جانتا ہے ( ف۲۱۳ ) کہ انھیں نہ اتارا مگر آسمانوں اور زمین کے مالک نے دل کی آنکھیں کھولنے والیاں ( ف۲۱٤ ) اور میرے گمان میں تو اے فرعون! تو ضرور ہلاک ہونے والا ہے ( ف۲۱۵ )
موسٰی ( علیہ السلام ) نے فرمایا: تو ( دل سے ) جانتا ہے کہ ان نشانیوں کو کسی اور نے نہیں اتارا مگر آسمانوں اور زمین کے رب نے عبرت و بصیرت بنا کر ، اور میں تو یہی خیال کرتا ہوں کہ اے فرعون! تم ہلاک زدہ ہو ( تو جلدی ہلاک ہوا چاہتا ہے )