और इंसान बुराई मांगता है जिस तरह उसको भलाई माँगना चाहिए, और इंसान बड़ा जल्दबाज़ है।
اورانسان شرکے لیے بھی ویسے ہی دُعاکرتا ہے جیسے اس کی بھلائی کی دُعا ہوتی ہے اورانسان ہمیشہ سے بڑاہی جلدبازہے۔
اور انسان برائی کا اس طرح طالب بنتا ہے جس طرح اس کو بھلائی کا طالب بننا چاہئے اور انسان بڑا ہی جلد باز ہے ۔
اور انسان برائی کی دعا اسی طرح کرتا ہے جس طرح اچھائی کی دعا کرتا ہے ( دراصل ) انسان بڑا ہی جلد باز ہے ۔
انسان شر اس طرح مانگتا ہے جس طرح خیر مانگنی چاہیے ۔ انسان بڑا ہی جلد باز واقع ہوا ہے ۔ 12
اور انسان ( نادان بن کر ) بھلائی کی درخواست کی طرح برائی ( عذاب ) کی درخواست کر بیٹھتا ہے اور انسان ( فطری طور پر ) جلد باز ہے ۔
اور انسان برائی اس طرح مانگتا ہے جیسے اسے بھلائی مانگنی چاہیے ۔ ( ٦ ) اور انسان بڑا جلد باز واقع ہوا ہے ۔
اور آدمی کبھی اپنے لئے برائی اور بدبختی کی دعا اسی طرح کرنے لگتا ہے جس طرح بھلائی کی دعا کرتا ہے ، انسان بڑا جلد بازواقع ہوا ہے
اور آدمی برائی کی دعا کرتا ہے ( ف۲۹ ) جیسے بھلائی مانگتا ہے ( ف۳۰ ) اور آدمی بڑا جلد باز ہے ( ف۳۱ )
اور انسان ( کبھی تنگ دل اور پریشان ہو کر ) برائی کی دعا مانگنے لگتا ہے جس طرح ( اپنے لئے ) بھلائی کی دعا مانگتا ہے ، اور انسان بڑا ہی جلد باز واقع ہوا ہے