और जिस जान को अल्लाह ने मोहतरम ठहराया है उसको क़त्ल मत करो मगर हक़ पर, और जो शख़्स नाहक़ क़त्ल किया जाए तो हमने उसके वारिस को इख़्तियार दिया है पस वह क़त्ल में हद से न गुज़रे, बेशक उसकी मदद की जाएगी।
اورکسی جان کوجسے اﷲ تعالیٰ نے حرام ٹھہرایا ہے قتل نہ کرومگرحق کے ساتھ اورجوکوئی مظلومانہ قتل کیا گیا تویقیناہم نے اُ س کے ولی کو پورا غلبہ دیا ہے چنانچہ وہ قتل میں حدسے نہ بڑھے،یقیناوہ مدد دیاہواہوگا۔
اور جس جان کو خدا نے محترم ٹھہرایا اس کو قتل مت کرو مگر حق پر اور جو ظلماً قتل کیا گیا تو ہم نے اس کے ولی کو اختیار دیا تو وہ قتل میں حدود سے تجاوز نہ کرے ، کیونکہ اس کی مدد کی گئی ہے ۔
اور جس جان کا مارنا اللہ نے حرام قرار دیا ہے اس کو قتل نہ کرو ۔ مگر حق کے ساتھ اور جو شخص ناحق قتل کیا جائے تو ہم نے اس کے وارث کو ( قصاص کا ) اختیار دے دیا ہے پس چاہیئے کہ وہ قتل میں حد سے آگے نہ بڑھے ضرور اس کی مدد کی جائے گی ۔
﴿۹﴾ قتل نفس کا ارتکاب نہ کرو جسے اللہ نے حرام کیا ہے33 مگر حق کے ساتھ ۔ 34 اور جو شخص مظلومانہ قتل کیا گیا ہو اس کے ولی کو ہم نے قصاص کے مطالبے کا حق عطا کیا ہے ، 35 پس چاہیے کے وہ قتل میں حد سے نہ گزرے ، 36 اس کی مدد کی جائے گی37 ۔
اور حق ( شرعی ) کے علاوہ کسی ( بھی ) جان کو جسے اللہ ( تعالیٰ ) نے قابل احترام بنایا ہے قتل نہ کیا کریں اور جسے مظلومی کی حالت میں قتل کیا گیا ہو بالتحقیق ہم نے اس کے وارث کو حق دیا ہے ( کہ وہ قاتل سے بدلہ لے ) پس وہ بھی ( قاتل کے ) قتل میں حد سے تجاوز نہ کرے بے شک وہ ( مقتول یا ولی ) مدد کیے جانے کے لائق ہے ۔
اور جس جان کو اللہ نے حرمت عطا کی ہے ، اسے قتل نہ کرو ، الا یہ کہ تمہیں ( شرعا ) اس کا حق پہنچتا ہو ۔ ( ١٧ ) اور جو شخص مظلومانہ طور پر قتل ہوجا ۓ تو ہم نے اس کے ولی کو ( قصاص کا ) اختیار دیا ہے ۔ چنانچہ اس پر لازم ہے کہ وہ قتل کرنے میں حد سے تجاوز نہ کرے ۔ ( ١٨ ) یقینا وہ اس لائق ہے کہ اس کی مدد کی جائے ۔
اور کسی ایسے شخص کو قتل نہ کروجسے قتل کرنااللہ نے حرام قراردیا ہے مگراس صورت میں کہ اس کاقتل کیا جاناحق ہو ، اگرکوئی شخص ناحق قتل کیا جائے توہم نے اس کے وارث کو پوراحق دیا ہے لہٰذااسے ( قاتل کو ) قتل کرنے میں زیادتی نہیں کرنی چاہیے یقینا ( قصاص کے ذریعے ) اس کی مدد کردی گئی ہے
اور کوئی جان جس کی حرمت اللہ نے رکھی ہے ناحق نہ مارو ، اور جو ناحق نہ مارا جائے تو بیشک ہم نے اس کے وارث کو قابو دیا ( ف۷۷ ) تو وہ قتل میں حد سے نہ بڑھے ( ف۷۸ ) ضرور اس کی مدد ہونی ہے ( ف۷۹ )
اور تم کسی جان کو قتل مت کرنا جسے ( قتل کرنا ) اﷲ نے حرام قرار دیا ہے سوائے اس کے کہ ( اس کا قتل کرنا شریعت کی رُو سے ) حق ہو ، اور جو شخص ظلماً قتل کردیا گیا تو بیشک ہم نے اس کے وارث کے لئے ( قصاص کا ) حق مقرر کر دیا ہے سو وہ بھی ( قصاص کے طور پر بدلہ کے ) قتل میں حد سے تجاوز نہ کرے ، بیشک وہ ( اﷲ کی طرف سے ) مدد یافتہ ہے ( سو اس کی مدد و حمایت کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی )