और तुम यतीम के माल के पास न जाओ मगर जिस तरह कि बेहतर हो यहाँ तक कि वह अपनी जवानी की उम्र को पहुँच जाए, और अहद को पूरा करो, बेशक अहद की पूछ होगी।
اوریتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ مگراس طریقے سے جو بہت ہی اچھا طریقہ ہو،یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کوپہنچ جائے اورعہدکوپوراکرو یقیناًعہدکے بارے میں سوال کیاجائے گا۔
اور یتیم کے مال کے پاس بھی نہ پھٹکو مگر اس طریقہ سے جو اس کے حق میں بہتر ہے ، یہاں تک کہ وہ اپنے سن پختگی کو پہنچ جائے اور عہد کو پورا کرو کیونکہ عہد کی پرسش ہونی ہے ۔
اور یتیم کے مال کے قریب بھی نہ جاؤ سوائے احسن طریقہ کے یہاں تک کہ وہ اپنی پختگی کے سن و سال ( جوانی ) تک پہنچ جائے اور ( اپنے عہد ) کو پورا کرو بے شک عہد کے بارے میں تم سے بازپرس کی جائے گی ۔
﴿١۰﴾ مال یتیم کے پاس نہ پھٹکو مگر احسن طریقے سے ، یہاں تک کہ وہ اپنے شباب کو پہنچ جائے ۔ 38 ﴿١١﴾ عہد کی پابندی کرو ، بے شک عہد کے بارے میں تم کو جواب دہی کرنی ہوگی ۔ 39
اور ( نابالغ ) یتیم کے حق میں جو کام بہتر ہو اس کے علاوہ یتیم کے مال کے قریب بھی نہ جاؤ ، یہاں تک کہ وہ اپنی سوجھ بوجھ کی عمر کو پہنچ جائے اور عہد کو پورا کیا کرو بے شک عہد کے بارے میں پوچھ گچھ ہوگی ( سوال جواب ہوں گے ) ۔
اور یتیم کے مال کے پاس بھی نہ پھٹکو ، مگر ایسے طریقے سے جو ( اس کے حق میں ) بہترین ہو ، ( ١٩ ) یہاں تک کہ وہ اپنی پختگی کو پہنچ جائے ، اور عہد کو پورا کرو ، یقین جانو کہ عہد کے بارے میں ( تمہاری ) باز پرس ہونے والی ہے ۔
اور یتیم کے مال کے قریب نہ جائومگرایسے طریقے سےجو اس کے حق میں سب سے بہتر ہو ، یہاں تک کہ وہ اپنی جو انی کو پہنچ جائے اور عہدکی پابندی کروکیونکہ عہدکے بارے میں تم سے سوال ہوگا
اور یتیم کے مال کے پاس تو جاؤ مگر اس راہ سے جو سب سے بھلی ہے ( ف۸۰ ) یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچے ( ف۸۱ ) اور عہد پورا کرو ( ف۸۲ ) بیشک عہد سے سوال ہونا ہے
اور تم یتیم کے مال کے ( بھی ) قریب تک نہ جانا مگر ایسے طریقہ سے جو ( یتیم کے لئے ) بہتر ہو یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچ جائے, اور وعدہ پورا کیا کرو ، بیشک وعدہ کی ضرور پوچھ گچھ ہوگی