और हमको निशानियाँ भेजने से नहीं रोका मगर उस चीज़ ने कि अगलों ने उनको झुठलाया, और हमने क़ौमे-समूद को ऊँटनी दी थी जो आँखें खोलने के लिए काफ़ी थी मगर उन्होंने उस पर ज़ुल्म किया, और हम निशानियाँ सिर्फ़ डराने के लिए भेजते हैं।
اور ہمیں نہیں روکاکہ ہم معجزات بھیجیں مگریہ کہ ان سے پہلے لوگوں نے بھی اُن کو جھٹلا دیا تھا اورہم نے ثمودکو اونٹنی کا واضح معجزہ دیا چنانچہ انہوں نے اس پربھی ظلم کیااورہم خوف دِلانے کے لیے ہی معجزات بھیجتے ہیں۔
اور ہم کو نشانیاں بھیجنے سے روکا نہیں مگر اس چیز نے کہ اگلوں نے ان کو جھٹلایا – اور ہم نے قوم ثمود کو ایک اونٹنی – ایک آنکھیں کھول دینے والی نشانی – دی تو انہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اس کی ( تکذیب کردی ) اور ہم نشانیاں بھیجتے ہیں تو ڈرانے ہی کیلئے بھیجتے ہیں ۔
اور ( منکرین کی مطلوبہ ) نشانیاں بھیجنے سے ہمیں کسی چیز نے نہیں روکا ۔ مگر اس بات نے کہ پہلے لوگ انہیں جھٹلا چکے ہیں ۔ اور ہم نے قومِ ثمود کو ایک ( خاص ) اونٹنی دی جوکہ روشن نشانی تھی ۔ تو انہوں نے اس پر ظلم کیا اور ہم نشانیاں صرف ڈرانے کیلئے بھیجتے ہیں ۔
اور ہم کو نشانیاں67 بھیجنے سے نہیں روکا مگر اس بات نے کہ ان سے پہلے کے لوگ ان کو جھٹلا چکے ہیں ۔ ﴿چنانچہ دیکھ لو﴾ ثمود کو ہم نے علانیہ اونٹنی لا کر دی اور انہوں نے اس پر ظلم کیا ۔ 68 ہم نشانیاں اسی لیے تو بھیجتے ہیں کہ لوگ انہیں دیکھ کر ڈریں ۔ 69
اور ہم نشانیاں بھیجنے سے صرف اس لیے رک گئے کہ پہلے لوگوں نے ( بھی ) ان نشانیوں کو جھٹلایا اور ہم نے ( قوم ) ثمود کو ( بطور نشانی ) اونٹنی دی تھی ( جو صالح علیہ السلام کی نبوت کی ) روشن ( دلیل ) تھی لیکن انہوں نے اس کے ساتھ ظلم ( والا معاملہ ) کیا اور ہم نشانیاں بھیجتے ہی ڈرانے کے لیے ہیں ۔
اور ہم کونشانیاں ( یعنی کفار کے مانگے ہوئے معجزات ) بھیجنے سے کسی اور چیز نے نہیں ، بلکہ اس بات نے روکا ہے کہ پچھلے لوگ ایسی نشانیوں کو جھٹلا چکے ہیں ۔ ( ٣١ ) اور ہم نے قوم ثمود کو اونٹنی دی تھی جو آنکھیں کھولنے کے لیے کافی تھی ، مگر انہوں نے اس کے ساتھ ظلم کیا ۔ اور ہم نشانیاں ڈرانے ہی کے لیے بھیجتے ہیں ۔
جوبات معجزے بھیجنے سے روکتی ہے وہ یہ ہے کہ پہلے لوگ انہیں جھٹلاتے رہے ہم نے قوم ثمودکی اونٹنی کا ایک واضح معجزہ دیاتھا تو انہوں نے اس سے ظلم کیا اور معجزے توہم صرف ڈرانے کی خاطربھیجتے ہیں
اور ہم ایسی نشانیاں بھیجنے سے یوں ہی باز رہے کہ انھیں اگلوں نے جھٹلایا ( ف۱۲۳ ) اور ہم نے ثمود کو ( ف۱۲٤ ) ناقہ دیا آنکھیں کھولنے کو ( ف۱۲۵ ) تو انہوں نے اس پر ظلم کیا ( ف۱۲٦ ) اور ہم ایسی نشانیاں نہیں بھیجتے مگر ڈرانے کو ( ف۱۲۷ )
اور ہم کو ( اب بھی ان کے مطالبہ پر ) نشانیاں بھیجنے سے ( کسی چیز نے ) منع نہیں کیا سوائے اس کے کہ ان ہی ( نشانیوں ) کو پہلے لوگوں نے جھٹلا دیا تھا ( سو اس کے بعد وہ فوراً تباہ و برباد کر دیئے گئے اور کوئی مہلت باقی نہ رہی ، اے حبیب! ہم آپ کی بِعثت کے بعد آپ کی قوم سے یہ معاملہ نہیں کرنا چاہتے ) ، اور ہم نے قومِ ثمود کو ( صالح علیہ السلام کی ) اونٹنی ( کی ) کھلی نشانی دی تھی تو انہوں نے اس پر ظلم کیا ، اور ہم نشانیاں نہیں بھیجا کرتے مگر ( عذاب کی آمد سے قبل آخری بار ) خوفزدہ کرنے کے لئے ( پھر جب اس نشانی کا انکار ہو جاتا ہے تو اسی وقت تباہ کن عذاب بھیج دیا جاتا ہے )