(उस दिन से डरो) जिस दिन हम मानव के प्रत्येक गिरोह को उस के अपने नायक के साथ बुलाएँगे। फिर जिसे उस का कर्मपत्र उस के दाहिने हाथ में दिया गया, तो ऐसे लोग अपना कर्मपत्र पढ़ेंगे और उन के साथ तनिक भी अन्याय न होगा
جس دن ہم سب لوگوں کوان کے امام کے ساتھ بُلائیں گے پھر جس کو اس کی کتاب اس کے دائیں ہاتھ میں دی گئی تویہ لوگ اپنی کتاب پڑھیں گے اوران پر کھجورکی گٹھلی کے دھاگے برابر ظلم نہیں کیاجائے گا۔
( اس دن کو یاد رکھو ) جس دن ہم ہر گروہ کو ، اس کے رہنما سمیت ، بلائیں گے ۔ سو جن کو ان کا اعمال نامہ داہنے ہاتھ میں ملے گا ، وہ تو اپنے اعمال نامہ کو پڑھیں گے اور ذرا بھی ان کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی ۔
اس دن ( کو یاد کرو ) جب ہم ( ہر دور کے ) تمام انسانوں کو انکے امام ( پیشوا ) کے ساتھ بلائیں گے پس جس کسی کو اس کا نامۂ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو یہ لوگ اپنا صحیفۂ اعمال ( خوش خوش ) پڑھیں گے اور ان پر ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کیا جائے گا ۔
پھر خیال کرو اس دن کا جب کہ ہم ہر انسانی گروہ کو اس کے پیشوا کے ساتھ بلائیں گے ۔ اس وقت جن لوگوں کو ان کا نامہ اعمال سیدھے ہاتھ میں دیا گیا وہ اپنا کارنامہ پڑھیں گے 86 اور ان پر ذرہ برابر ظلم نہ ہوگا ۔
جس دن ہم سب لوگوں کو ان کے پیشواؤں ( یا نامہ اعمال ) کے ساتھ بلائیں گے ، پس جن کے اعمال نامے ان کے دائیں ہاتھ میں دیے جائیں گے وہ اپنے اعمال نامے کو ( خوش ہوہوکر ) پڑھیں گے اور ان پر ذرہ برابر ( بھی ) ظلم نہیں کیا جائے گا
اس دن کو یاد رکھو جب ہم تمام انسانوں کو ان کے اعمال ناموں کے ساتھ بلائیں گے ۔ پھر جنہیں ان کا اعمال نامہ داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا ، تو وہ اپنے اعمال نامے کو پڑھیں گے ، اور ان پر ریشہ برابر بھی ظلم نہیں ہوگا ۔
جس دن ہم سب لوگوں کو ان کے پیشوا کے ساتھ بلائیں گے پھرجس کو اس کا اعمال نامہ دائیں ہاتھ میں دیاگیاتوایسے لوگ اپنے نامہ اعمال پڑھیں گے اور ان پر ذرہ بھرظلم نہ کیا جائے گا
جس دن ہم ہر جماعت کو اس کے امام کے ساتھ بلائیں گے ( ف۱۵۹ ) تو جو اپنا نامہ داہنے ہاتھ میں دیا گیا یہ لوگ اپنا نامہ پڑھیں گے ( ف۱٦۰ ) اور تاگے بھر ان کا حق نہ دبایا جائے گا ( ف۱٦۱ )
وہ دن ( یاد کریں ) جب ہم لوگوں کے ہر طبقہ کو ان کے پیشوا کے ساتھ بلائیں گے ، سو جسے اس کا نوشتۂ اَعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا پس یہ لوگ اپنا نامۂ اعمال ( مسرت و شادمانی سے ) پڑھیں گے اور ان پر دھاگے برابر بھی ظلم نہیں کیا جائے گا