नमाज़ क़ायम करो सूर्य के ढलने से लेकर रात के छा जाने तक और फ़ज्र (प्रभात) के क़ुरआन (अर्थात फ़ज्र की नमाज़ः के पाबन्द रहो। निश्चय ही फ़ज्र का क़ुरआन पढ़ना हुज़ूरी की चीज़ है
آپ نمازقائم کریں سورج ڈھلنے سے رات کے اندھیرے تک اور فجر کا قرآن پڑھیں۔یقیناًفجرکا قرآن پڑھناہمیشہ سے حاضری کا وقت ہے۔
نماز کا اہتمام رکھو – زوال آفتاب کے اوقات سے لے کر شب کے تاریک ہونے تک اور خاص کر فجر کی قرأت کا ۔ بیشک فجر کی قرأت بڑی ہی حضوری کی چیز ہے ۔
۔ ( اے پیغمبر ( ص ) ) زوالِ آفتاب سے لے کر رات کے اندھیرے تک نماز قائم کرو ۔ اور نمازِ صبح بھی ۔ کیونکہ صبح کی نماز حضوری کا وقت ہے ( اس وقت شب و روز کے فرشتے حاضر ہوتے ہیں ) ۔
نماز قائم کرو 91 زوال آفتاب 92 سے لے کر رات کے اندھیرے93 تک اور فجر کے قرآن کا بھی التزام کرو 94 کیونکہ قرآن فجر مشہود ہوتا ہے ۔ 95
۔ ( اے پیغمبر ﷺ! ) سورج ڈھلنے کے بعد سے رات کے تاریک ہونے تک ( یعنی ان اوقات میں ) نماز قائم کیجیے اور صبح کو ( نماز فجر میں ) قرآن پڑھا کیجیے ، بے شک صبح کے وقت قرآن کا پڑھنا فرشتوں کی حاضری کا وقت ہے
۔ ( اے پیغمبر ) سورج ڈھلنے کے وقت سے لے کر رات کے اندھیرے تک نماز قائم کرو ۔ ( ٤٣ ) اور فجر کے وقت قرآن پڑھنے کا اہتمام کرو ۔ یاد رکھو کہ فجر کی تلاوت میں مجمع حاضر ہوتا ہے ۔ ( ٤٤ )
آپ سورج کے ڈھلنے سے لے کررات کے اندھیرے تک نماز قائم کیجئے اور فجرکے وقت قرآن ( پڑھئے ) بیشک فجرمیں قرآن پڑھنے کاوقت ( رات اور دن کے ) فرشتوں کی ( اﷲ کے پاس اکٹھی ) حاضری کاوقت ہوتا ہے
نماز قائم رکھو سورج ڈھلنے سے رات کی اندھیری تک ( ف۱۷۰ ) اور صبح کا قرآن ( ف۱۷۱ ) بیشک صبح کے قرآن میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں ( ف۱۷۲ )
آپ سورج ڈھلنے سے لے کر رات کی تاریکی تک ( ظہر ، عصر ، مغرب اور عشاء کی ) نماز قائم فرمایا کریں اور نمازِ فجر کا قرآن پڑھنا بھی ( لازم کر لیں ) ، بیشک نمازِ فجر کے قرآن میں ( فرشتوں کی ) حاضری ہوتی ہے ( اور حضوری بھی نصیب ہوتی ہے )