कह दो, "मैं तो केवल तुम्हीं जैसा मनुष्य हूँ। मेरी ओर प्रकाशना की जाती है कि तुम्हारा पूज्य-प्रभु बस अकेला पूज्य-प्रभु है। अतः जो कोई अपने रब से मिलन की आशा रखता हो, उसे चाहिए कि अच्छा कर्म करे और अपने रब की बन्दगी में किसी को साझी न बनाए।"
آپ فرما دیں کہ میں تمہارے جیساہی ایک انسان ہوں،میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ یقیناًتمہارا معبودصرف ایک ہی معبودہے،چنانچہ جوکوئی اپنے رب کی ملاقات کی اُمید رکھتا ہے تولازم ہے کہ وہ نیک عمل کرے اوراپنے رب کی عبادت میں کسی ایک کوشریک نہ کرے۔
کہہ دو کہ میں تو بس تمہاری ہی طرح ایک بشر ہوں ۔ مجھ پر وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود بس ایک ہی معبود ہے ۔ پس جو اپنے رب کی ملاقات کا متوقع ہوا ، اس چاہئے کہ نیک عمل کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ ٹھہرائے ۔
۔ ( اے رسول ( ص ) ) کہہ دیجئے! کہ میں ( بھی ) تمہاری طرح ایک بشر ( انسان ) ہوں البتہ میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا خدا ایک ہی خدا ہے پس جو کوئی اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضر ہونے کا امیدوار ہے ۔ اسے چاہیے کہ نیک عمل کرتا رہے اور اپنے پروردگار کی عبادت میں کسی کو بھی شریک نہ کرے ۔
اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، کہو کہ میں تو ایک انسان ہوں تم ہی جیسا ، میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا خدا بس ایک ہی خدا ہے ، پس جو کوئی اپنے رب کی ملاقات کا امیدوار ہو اسے چاہیے کہ نیک عمل کرے اور بندگی میں اپنے رب کے ساتھ کسی اور کو شریک نہ کرے ۔ ؏ 12
۔ ( اے نبی ﷺ ) آپ فرمادیجیے کہ میں تو تمہاری ہی طرح کا ایک بشر ہوں ( البتہ ) میری طرف یہ وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود ( وہی ) ایک ہی معبود ( اللہ تعالیٰ ) ہے ، پس جو شخص اپنے رب سے ملاقات کی آرزو رکھتا ہو تو اسے چاہیے کہ نیک عمل ( اختیار ) کرلے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی ( ایک ) کو ( بھی ) شریک نہ کرے ۔
کہہ دو کہ : میں تو تمہی جیسا ایک انسان ہوں ( البتہ ) مجھ پر یہ وحی آتی ہے کہ تم سب کا خدا بس ایک خدا ہے ۔ لہذا جس کسی کو اپنے مالک سے جاملنے کی امید ہو ، اسے چاہیے کہ وہ نیک عمل کرے ، اور اپنے مالک کی عبادت میں کسی اور کو شریک نہ ٹھہرائے ۔
آپ کہہ دیجئے کہ : میں تمہارے ہی جیساایک انسان ہوں میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا معبودصرف ایک ہے لہٰذاجو اپنے رب سے ملاقات کا امیدوار ہے وہ نیک عمل کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ کرے
تو فرماؤ ظاہر صورت بشری میں تو میں تم جیسا ہوں ( ف۲۲۲ ) مجھے وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے ( ف۲۲۳ ) تو جسے اپنے رب سے ملنے کی امید ہو اسے چاہیے کہ نیک کام کرے اور اپنے رب کی بندگی میں کسی کو شریک نہ کرے ( ف۲۲٤ )
فرما دیجئے: میں تو صرف ( بخلقتِ ظاہری ) بشر ہونے میں تمہاری مثل ہوں ( اس کے سوا اور تمہاری مجھ سے کیا مناسبت ہے! ذرا غور کرو ) میری طرف وحی کی جاتی ہے ( بھلا تم میں یہ نوری استعداد کہاں ہے کہ تم پر کلامِ الٰہی اتر سکے ) وہ یہ کہ تمہارا معبود ، معبودِ یکتا ہی ہے پس جو شخص اپنے رب سے ملاقات کی امید رکھتا ہے تو اسے چاہئے کہ نیک عمل کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ کرے