अपने आपको उन लोगों के साथ थाम रखो, जो प्रातःकाल और सायंकाल अपने रब को उस की प्रसन्नता चाहते हुए पुकारते हैं और सांसारिक जीवन की शोभा की चाह में तुम्हारी आँखें उन से न फिरें। और ऐसे व्यक्ति की बात न मानना जिस के दिल को हम ने अपनी याद से ग़ाफ़िल पाया है और वह अपनी इच्छा और वासना के पीछे लगा हुआ है और उस का मामला हद से आगे बढ़ गया है
آپ اپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ روکے رکھیں جو صبح شام اپنے رب کو پکارتے ہیں ،وہ اس کی رضا چاہتے ہیں اور آپ کی نگاہیں ان سے آگے نہ بڑھے ، آپ دنیا کی زندگی کی زینت چاہتے ہیں اور آپ ایسے شخص کی اطاعت نہ کریں جس کے دل کو ہم نے اپنے یاد سے غافل کر دیا ہے اور جو اپنی خواہش کے پیچھے چلا ہے اور جس کا معاملہ حد سے گزارا ہوا ہے۔
اور اپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ جمائے رکھو ، جو صبح وشام ، اپنے رب کی رضا جوئی میں ، اس کو پکارتے ہیں اور تمہاری نگاہیں حیات دنیا کی زینتوں کی خاطر ، ان سے ہٹنے نہ پائیں اور تم ان لوگوں کی بات پر دھیان نہ کرو ، جن کے دل ہم نے اپنی یاد سے غافل کردیے ہیں اور جو اپنی خواہشوں کے پیچھے پڑے ہیں اور جن کا معاملہ حد سے متجاوز ہوچکا ہے ۔
۔ ( اے رسول ( ص ) ! ) جو لوگ صبح و شام اپنے پروردگار کو پکارتے ہیں اور اس کی رضا کے طلبگار ہیں آپ ان کی معیت پر صبر کریں ۔ اور دنیا کی زینت کے طلبگار ہوتے ہوئے ان کی طرف سے آپ کی آنکھیں نہ پھر جائیں ۔ اور جس کے دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل چھوڑ رکھا ہے اور وہ اپنی خواہش کی پیروی کرتا ہے اور اس کا معاملہ حد سے گزر گیا ہے اس کی اطاعت نہ کریں ۔
اور اپنے دل کو ان لوگوں کی معیت پر مطمئن کرو جو اپنے رب کی رضا کے طلب گار بن کر صبح و شام اسے پکارتے ہیں ، اور ان سے ہرگز نگاہ نہ پھیرو ۔ کیا تم دنیا کی زینت پسند کرتے ہو؟ 28 کسی ایسے شخص کی اطاعت نہ کرو 29 جس کے دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل کر دیا ہے اور جس نے اپنی خواہش نفس کی پیروی اختیار کر لی ہے اور جس کا طریق کار افراط و تفریط پر مبنی ہے ۔ 30
اور اپنے آپ پر لازم کرلیجیے ان لوگوں کے ساتھ ( بیٹھنا ) جو صبح شام اپنے رب کو پکارتے ہیں اس کی رضا و خوشنودی کو طلب کرتے ہوئے اور آپ کی نگاہیں ان سے نہ ہٹیں کہ آپ دنیا کی زندگی کی زینت کے طلب گار بن جائیں اور ایسے شخص کی بات نہ مانیے جس کے دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل کردیا ہے اور وہ اپنی خواہشات کے پیچھے چلتا ہے اور اس کا معاملہ حد سے گزرا ہوا ہے ۔
اور اپنے آپ کو استقامت سے ان لوگوں کے ساتھ رکھو جو صبح و شام اپنے رب کو اس لیے پکارتے ہیں کہ وہ اس کی خوشنودی کے طلبگار ہیں ۔ ( ٢٢ ) اور تمہاری آنکھیں دنیوی زندگی کی خوبصورتی کی تلاش میں ایسے لوگوں سے ہٹنے نہ پائیں ۔ اور کسی ایسے شخص کا کہنا نہ مانو جس کے دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل کر رکھا ہے ، اور جو اپنی خواہشات کے پیچھے پڑا ہوا ، اور جس کا معاملہ حد سے گذر چکا ہے ۔
اوراپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ منسلک رکھئیے جو صبح شام اپنے رب کو پکارتے ہیں اور اس کی رضاچاہتے ہیں آپ کی آنکھیں ان سے ہٹنے نہ پائیں کہ دنیاوی زندگی کی زیب وزینت چاہنے لگیں اور نہ ہی اس آدمی کی اطاعت کریں جس کا دل ہم نے اپنے ذکرسے غافل کردیاوہ اپنی خواہش پر چلتا ہے اور اس کی نافرمانی کا معاملہ حدسے بڑھاہوا ہے
اور اپنی جان ان سے مانوس رکھو جو صبح و شام اپنے رب کو پکارتے ہیں اس کی رضا چاہتے ہیں ( ف۵۸ ) اور تمہاری آنکھیں انھیں چھوڑ کر اور پر نہ پڑیں کیا تم دنیا کی زندگانی کا سنگھار چاہو گے ، اور اس کا کہا نہ مانو جس کا دل ہم نے اپنی یاد سے غافل کردیا اور وہ اپنی خواہش کے پیچھے چلا اور اس کا کام حد سے گزر گیا ،
۔ ( اے میرے بندے! ) تو اپنے آپ کو ان لوگوں کی سنگت میں جمائے رکھا کر جو صبح و شام اپنے رب کو یاد کرتے ہیں اس کی رضا کے طلب گار رہتے ہیں ( اس کی دید کے متمنی اور اس کا مکھڑا تکنے کے آرزو مند ہیں ) تیری ( محبت اور توجہ کی ) نگاہیں ان سے نہ ہٹیں ، کیا تو ( ان فقیروں سے دھیان ہٹا کر ) دنیوی زندگی کی آرائش چاہتا ہے ، اور تو اس شخص کی اطاعت ( بھی ) نہ کر جس کے دل کو ہم نے اپنے ذکر سے غافل کردیا ہے اور وہ اپنی ہوائے نفس کی پیروی کرتا ہے اور اس کا حال حد سے گزر گیا ہے