माल और बेटे तो केवल सांसारिक जीवन की शोभा है, जबकि बाक़ी रहने वाली नेकियाँ ही तुम्हारे रब के यहाँ परिणाम की दृष्टि से भी उत्तम है और आशा की दृष्टि से भी वही उत्तम है
مال اور بیٹے دنیا کی زندگی کی زینت ہیں اور باقی رہنے والی نیکیاں ہی آپ کے رب کے نزدیک ثواب میں بھی بہترہیں،اوراُمیدمیں بھی زیادہ اچھی ہیں۔
مال واولاد دنیوی زندگی کی زینت ہیں اور باقی رہنے والے اعمال صالحہ باعتبار ثواب اور باعتبار امید ، تمہارے رب کے نزدیک بہتر ہیں ۔
مال اور اولادِ زندگانی دنیا کی ( ہنگامی ) زیب و زینت ہیں اور ( دراصل ) باقی رہنے والی نیکیاں تمہارے پروردگار کے نزدیک ثواب کے لحاظ سے بھی اور امید کے اعتبار سے بھی کہیں بہتر ہیں ۔
یہ مال اور یہ اولاد محض دنیوی زندگی کی ایک ہنگامی آرائش ہے ۔ اصل میں تو باقی رہ جانے والی نیکیاں ہی تیرے رب کے نزدیک نتیجے کے لحاظ سے بہتر ہیں اور انہی سے اچھی امیدیں وابستہ کی جاسکتی ہیں ۔
مال اور اولاد تو دنیا کی زندگی کی زینت ( رونق ) ہیں اور ( درحقیقت ) باقی رہنے والے نیک اعمال آپ کے رب کے ہاں ثواب کے لحاظ سے اور امید لگانے کے ( انجام ) کے لحاظ سے زیادہ بہتر ہیں ۔
مال اور اولاد دنیوی زندگی کی زینت ہیں ، اور جو نیکیاں پائیدار رہنے والی ہیں ، وہ تمہارے رب کے نزدیک ثواب کے اعتبار سے بھی بہتر ہیں ، اور امید وابستہ کرنے کے لیے بھی بہتر ۔ ( ٢٦ )
یہ مال اور بیٹے تو دنیاوی زندگی کی زینت ہیں ورنہ آپ کے رب کے ہاں باقی رہنے والے نیک اعمال ہی ثواب کے لحاظ سے بہترہیں اور اللہ سے اچھی امیدلگانے کے لحاظ سے بھی
مال اور بیٹے یہ جیتی دنیا کا سنگھار ہے ( ف۹۸ ) اور باقی رہنے والی اچھی باتیں ( ف۹۹ ) ان کا ثواب تمہارے رب کے یہاں بہتر اور وہ امید میں سب سے بھلی ،
مال اور اولاد ( تو صرف ) دنیاوی زندگی کی زینت ہیں اور ( حقیقت میں ) باقی رہنے والی ( تو ) نیکیاں ( ہیں جو ) آپ کے رب کے نزدیک ثواب کے لحاظ سے ( بھی ) بہتر ہیں اور آرزو کے لحاظ سے ( بھی ) خوب تر ہیں