अन्ततः दोनों चले, यहाँ तक कि जब नौका में सवार हुए तो उस ने उस में दरार डाल दी। (मूसा ने) कहा, "आप ने इसमें दरार डाल दी, ताकि उस के सवारों को डुबो दें? आपने तो एक अनोखी हरकत कर डाली।"
چنانچہ وہ دونوں چل پڑے حتیٰ کہ جب وہ کشتی میں سوار ہوگئے تواُس نے اُس میں شگاف ڈال دیا، موسیٰ نے کہا: ’’کیاآپ نے اس میں شگاف ڈال دیاکہ آپ کشتی والوں کو ڈبو دیں؟ بلاشبہ یقینایہ آپ نے بہت بُرا کام کیا ہے۔‘‘
بالآخر وہ دونوں چلے ، یہاں تک کہ جب وہ کشتی میں سوار ہوئے تو اس نے اس میں چھید کردیا ۔ موسیٰ نے کہا: کیا یہ چھید آپ نے اس لئے کیا ہے کہ اہلِ کشتی کو غرق کردیں؟ یو تہ آپ نے بڑی ہی عجیب حرکت کی!
اس کے بعد دونوں چل پڑے یہاں تک کہ جب کشتی میں سوار ہوگئے تو خضر ( ع ) نے اس میں سوراخ کر دیا ۔ موسیٰ نے کہا ۔ آپ نے اس لئے کشتی میں سوراخ کیا ہے کہ سب کشتی والوں کو غرق کر دیں؟ آپ نے بڑی عجیب حرکت کی ہے ۔
اب وہ دونوں روانہ ہوئے ، یہاں تک کہ جب وہ ایک کشتی میں سوار ہوگئے تو اس شخص نے کشتی میں شگاف ڈال دیا ۔ موسیٰ ( علیہ السلام ) نے کہا آپ نے اس میں شگاف ڈال دیا تا کہ سب کشتی والوں کو ڈبو دیں؟ یہ تو آپ نے ایک سخت حرکت کر ڈالی ۔
پس ( اس کے بعد ) وہ دونوں چل پڑے ، یہاں تک کہ جب وہ کشتی میں سوار ہوئے تو انہوں ( خضر علیہ السلام ) نے اس ( کشتی ) میں سوراخ کردیا ، انہوں ( موسیٰ علیہ السلام ) نے فرمایا کیا آپ نے اس میں اس لیے سوراخ کردیا ہے تاکہ اس کے سواروں کو ڈبودیں؟ یقینا ( یہ تو ) آپ نے بڑا عجیب ( خطرناک ) کام کیا ہے ۔
چنانچہ دونوں روانہ ہوگئے ، یہاں تک کہ جب دونوں ایک کشتی میں سوار ہوئے تو ان صاحب نے کشتی میں چھید کردیا ۔ ( ٣٨ ) موسیٰ بولے : ارے کیا آپ نے اس میں چھید کردیا تاکہ سارے کشتی والوں کو ڈبو ڈالیں؟ یہ تو آپ نے بڑا خوفناک کام کیا ۔
چنانچہ وہ دونوں چلے حتیٰ کہ ایک کشتی میں سوار ہوئے تو خضر نے کشتی میں شگاف ڈال دیا’’موسی نے کہا’’ کیا تم نے شگاف ڈالا ہے کہ کشتی والوں کو ڈبودو؟یہ توتم نے خطرناک کام کیا ہے
اب دونوں چلے یہاں تک کہ جب کشتی میں سوار ہوئے ( ۱۵۱ ) اس بندہ نے اسے چیر ڈالا ( ف۱۵۲ ) موسیٰ نے کہا کیا تم نے اسے اس لیے چیرا کہ اس کے سواروں کو ڈبا دو بیشک یہ تم نے بری بات کی ، ( ف۱۵۳ )
پس دونوں چل دیئے یہاں تک کہ جب دونوں کشتی میں سوار ہوئے ( تو خضر علیہ السلام نے ) اس ( کشتی ) میں شگاف کر دیا ، موسٰی ( علیہ السلام ) نے کہا: کیا آپ نے اسے اس لئے ( شگاف کر کے ) پھاڑ ڈالا ہے کہ آپ کشتی والوں کو غرق کردیں ، بیشک آپ نے بڑی عجیب بات کی