उस ने कहा, "ऐसा ही होगा। रब ने कहा है कि यह मेरे लिए सहज है। और ऐसा इसलिए होगा (ताकि हम तुझे) और ताकि हम उसे लोगों के लिए एक निशानी बनाएँ और अपनी ओर से एक दयालुता। यह तो ऐसी बात है जिस का निर्णय हो चुका है।"
فرشتے نے کہا کہ ایساہی ہوگا، تیرے رب نے کہاہے کہ وہ مجھ پر توبہت آسان ہےاوراپنی جانب سے ایک رحمت بنادیں اورہمیشہ سے یہ ایک طے شدہ کام ہے۔
اس نے کہا: یوں ہی ہوگا ۔ تیرے رب کا ارشاد ہے کہ یہ میرے لئے آسان ہے اور ہم یہ اس لئے کریں گے کہ ( وہ ہمارا رسول ہو ) اور ہم اس کو لوگوں کیلئے ایک نشانی اور اپنی جانب سے ایک رحمت بنائیں اور یہ ایک طے شدہ امر ہے!
فرشتہ نے کہا یونہی ہے ( مگر ) تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے وہ کام میرے لئے آسان ہے ۔ اور یہ اس لئے بھی ہے کہ ہم اسے لوگوں کے لئے ( اپنی قدرت کی ) ایک نشانی قرار دیں اور اپنی طرف سے رحمت اور یہ ایک طے شدہ بات ہے ۔
فرشتے نے کہا “ ایسا ہی ہوگا ، تیرا رب فرماتا ہے کہ ایسا کرنا میرے لیے بہت آسان ہے اور ہم یہ اس لیے کریں گے کہ اس لڑکے کو لوگوں کے لیے ایک نشانی بنائیں 15 اور اپنی طرف سے ایک رحمت اور یہ کام ہو کر رہنا ہے ۔ “
انہوں نے کہا کہ یوں ہی ( ہوگا ) تمہارے رب نے فرمایا ہے کہ یہ میرے لیے معمولی بات ہے ، تاکہ ہم اس ( بچے ) کو لوگوں کے لیے اپنی ( قدرت کی ) نشانی اور رحمت ( کا ذریعہ ) بنادیں ، اور یہ ایک طے شدہ بات ہے
فرشتے نے کہا : ایسے ہی ہوجائے گا ۔ تمہارے رب نے فرمایا ہے کہ : یہ میرے لیے ایک معمولی بات ہے ۔ اور ہم یہ کام اس لیے کریں گے تاکہ اس لڑکے کو لوگوں کے لیے ( اپنی قدرت کی ) ایک نشانی بنائیں ۔ اور اپنی طرف سے رحمت کا مظاہرہ کریں ( ١١ ) اور یہ بات پوری طرح طے ہوچکی ہے ۔
وہ بولے ہاں !ایساہی ہوگاتمہارے رب نے فرمایا ہے کہ یہ کام میرے لئے آسان ہے تاکہ ہم اسے لوگوں کے لئے ( اپنی قدرت کی ) ایک نشانی اور اپنی طرف سے رحمت بنائیں اور یہ کام ہوکے رہیگا‘‘
کہا یونہی ہے ( ف۲۷ ) تیرے رب نے فرمایا ہے کہ یہ ( ف۲۸ ) مجھے آسان ہے ، اور اس لیے کہ ہم اسے لوگوں کے واسطے نشانی ( ف۲۹ ) کریں اور اپنی طرف سے ایک رحمت ( ف۳۰ ) اور یہ کام ٹھہرچکا ہے ( ف۳۱ )
۔ ( جبرائیل علیہ السلام نے ) کہا: ( تعجب نہ کر ) ایسے ہی ہوگا ، تیرے رب نے فرمایا ہے: یہ ( کام ) مجھ پر آسان ہے ، اور ( یہ اس لئے ہوگا ) تاکہ ہم اسے لوگوں کے لئے نشانی اور اپنی جانب سے رحمت بنادیں ، اور یہ امر ( پہلے سے ) طے شدہ ہے