अन्ततः प्रसव पीड़ा उसे एक खजूर के तने के पास ले आई। वह कहने लगी, "क्या ही अच्छा होता कि मैं इस से पहले ही मर जाती और भूली-बिसरी हो गई होती!"
پھردردِزہ اسے کھجورکے ایک تنے تک لے آئی ، اس نے کہا:اے کاش! میں اس سے پہلے ہی مر جاتی اور میں بھولی بھلائی ہوئی ہوتی ۔
بالآخر یہ ہوا کہ درد زہ اس کو کھجور کے تنے کے پاس لے گیا ۔ اس وقت اس نے کہا: اے کاش! میں اس سے پہلے ہی مر کھپ کے بھولی بسری چیز ہوچکی ہوتی!
اس کے بعد دردِ زہ اسے کھجور کے درخت کے تنا کے پاس لے گیا ( اور ) کہا کاش میں اس سے پہلے مر گئی ہوتی اور بالکل نسیاً منسیاً ( بھول بسری ) ہوگئی ہوتی ۔
پھر زچگی کی تکلیف نے اسے ایک کھجور کے درخت کے نیچے پہنچا دیا ۔ وہ کہنے لگی “ کاش میں اس سے پہلے ہی مر جاتی اور میرا نام و نشان نہ رہتا ۔ “ 17
پھر دردِ زَہ ان کو کھجور کے تنے کے پاس لے آیا ، ( بڑی حسرت وافسوس سے ) کہنے لگیں کہ کاش! میں اس ( حالت ) سے پہلے ہی مرگئی ہوتی اور بھولی بسری ہوگئی ہوتی ۔
پھر زچگی کے درد نے انہیں ایک کھجور کے درخت کے پاس پہنچا دیا ۔ وہ کہنے لگیں : کاش کہ میں اس سے پہلے ہی مرگئی ہوتی ، اور مر کر بھولی بسری ہوجاتی ۔ ( ١٢ )
پھر زچگی کی تکلیف نے اسے کجھورکے درخت کے پاس پہنچادیاتوکہنے لگیں کاش میں اس سے پہلے ہی مرچکی ہوتی اور میراکوئی نام ونشان بھی نہ رہتا
پھر اسے جننے کا درد ایک کھجور کی جڑ میں لے آیا ( ف۳۳ ) بولی ہائے کسی طرح میں اس سے پہلے مرگئی ہوتی اور بھولی بسری ہوجاتی ،
پھر دردِ زہ انہیں ایک کھجور کے تنے کی طرف لے آیا ، وہ ( پریشانی کے عالم میں ) کہنے لگیں: اے کاش! میں پہلے سے مرگئی ہوتی اور بالکل بھولی بسری ہوچکی ہوتی