उस ने कहा, "मेरे रब! मेरे कहाँ से लड़का होगा, जबकि मेरी पत्नी बाँझ है और मैं बुढ़ापे की अन्तिम अवस्था को पहुँच चुका हूँ?"
اے میرے رب!میرے لیے لڑکاکیسے ہوگا؟جب کہ میری بیوی شروع سے بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی آخری حدتک پہنچ گیا ہوں۔
اس نے کہا: اے میرے خداوند! میرے ہاں لڑکا کیسے ہوگا ، میری بیوی تو بانجھ ہے اور میں خود بڑھاپے کی بے بسی کو پہنچ چکا ہوں!
زکریا نے ( از راہ تعجب ) کہا اے میرے پروردگار! میرے ہاں لڑکا کیسے ہوگا؟ جبکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی انتہا کو پہنچا ہوا ہوں ۔
عرض کیا “ پروردگار ، بھلا میرے ہاں کیسے بیٹا ہوگا جبکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں بوڑھا ہو کر سوکھ چکاہوں؟ “
عرض کی کہ اے میرے رب! میرے ہاں بچہ کس طرح ہوسکتا ہے ، حالانکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں خود ( بھی ) بوڑھاپے کی انتہا کو پہنچ چکا ہوں
زکریا نے کہا : میرے پروردگار ! میرے یہاں لڑکا کس طرح پیدا ہوگا جبکہ میری بیوی بانجھ ہے ، اور میں بڑھاپے سے اس حال کو پہنچ گیا ہوں کہ میرا جسم سوکھ چکا ہے ۔ ( ٤ )
زکریانے کہا:’’میرے رب!میرے ہاں لڑکاکیسے ہوگاجبکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی انتہاکوپہنچ چکا ہوں ‘‘
عرض کی اے میرے رب! میرے لڑکا کہاں سے ہوگا میری عورت تو بانجھ ہے اور میں بڑھاپے سے سوکھ جانے کی حالت کو پہنچ گیا ( ف۹ )
۔ ( زکریا علیہ السلام نے ) عرض کیا: اے میرے رب! میرے ہاں لڑکا کیسے ہو سکتا ہے درآنحالیکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں خود بڑھاپے کے باعث ( انتہائی ضعف میں ) سوکھ جانے کی حالت کو پہنچ گیا ہوں