और वे कहते हैं कि जन्नत में सिर्फ़ वही लोग जाएंगे जो यहूदी हों या ईसाई हों यह तो सिर्फ़ उनकी ख़ुशफ़हमियाँ हैं, कहो कि लाओ अपनी दलील अगर तुम सच्चे हो।
اورانہوں نے کہاکہ کوئی شخص جنت میں ہرگزداخل نہیں ہوگا مگر وہ جویہودی یاعیسائی ہو،یہ اُن کی تمنائیں ہیں،آپ کہہ دیں کہ اپنی دلیل لاؤاگرتم سچے ہو۔
اور کہتے ہیں کہ جنّت میں نہیں داخل ہوسکتے مگر وہ جو یہودی ہیں یا نصرانی ۔ یہ محض ان کی آرزوئیں ہیں ۔ کہو: اس بات پر اپنی دلیل پیش کرو اگر تم سچے ہو؟
اور وہ ( یہود و نصاریٰ ) کہتے ہیں کہ کوئی ہرگز جنت میں داخل نہیں ہوگا مگر وہی جو یہودی و نصرانی ہوگا ۔ یہ ان کی خیال بندیاں اور خالی تمنائیں ہیں ۔ ان سے کہہ دیجئے کہ اگر تم ( اپنے دعویٰ میں ) سچے ہو تو اپنی کوئی دلیل پیش کرو ۔
ان کا کہنا ہے کہ کوئی شخص جنت میں نہ جائے گا جب تک کہ وہ یہودی نہ ہو یا ﴿ عیسائیوں کے خیال کے مطابق ﴾ عیسائی نہ ہو ۔ یہ ان کی تمنائیں ہیں 112 ۔ ان سے کہو ، اپنی دلیل پیش کرو ، اگر تم اپنے دعوے میں سچے ہو ۔
اور انہوں نے کہا: جنت میں صرف وہی جائے گا جو یہودی ( ہوگا ) یا عیسائی ہوگا ، یہ ان کی بے حقیقت تمنائیں ہیں ، ( اے محبوبﷺ ) آپ فرمادیجیے! اگر تم سچے ہو تو اپنی دلیل ( اس دعوے پر ) لے آؤ
اور یہ ( یعنی یہودی اور عیسائی ) کہتے ہیں کہ : جنت میں سوائے یہودیوں یا عیسائیوں کے کوئی بھی ہرگز داخل نہیں ہوگا ۔ ( ٧٣ ) یہ محض ان کی آرزوئیں ہیں ۔ آپ ان سے کہے کہ اگر تم ( اپنے اس دعوے میں ) سچے ہو تو اپنی کوئی دلیل لے کر آؤ ۔
وہ ( اہل کتاب ) کہتے ہیں کہ جنت میں صرف وہی شخص داخل ہوگاجویہودی ہویاعیسائی ، یہ ان کی جھوٹی تمنائیں ہیں ا ٓپ ان سے کہیے اگراس دعوٰی میں سچے ہوتواس کے لئے کوئی دلیل پیش کرو
اور اہل کتاب بولے ، ہرگز جنت میں نہ جائے گا مگر وہ جو یہودی یا نصرانی ہو ( ف۱۹٦ ) یہ ان کی خیال بندیاں ہیں تم فرماؤ لاؤ اپنی دلیل ( ف۱۹۷ ) اگر سچے ہو ۔
اور ( اہلِ کتاب ) کہتے ہیں کہ جنت میں ہرگز کوئی بھی داخل نہیں ہوگا سوائے اس کے کہ وہ یہودی ہو یا نصرانی ، یہ ان کی باطل امیدیں ہیں ، آپ فرما دیں کہ اگر تم ( اپنے دعوے میں ) سچے ہو تو اپنی ( اس خواہش پر ) سند لاؤ