क्यों नहीं जिसने अपने आपको अल्लाह के हवाले कर दिया और वह अच्छे काम करने वाला भी है तो ऐसे शख़्स के लिए अज्र है उसके रब के पास, उनके लिए न कोई डर है और न कोई ग़म।
کیوں نہیں ،جس نے اپناچہرہ اﷲ تعالیٰ کے تابع کردیااوروہ نیکی کرنے والاہوتواُس کے لیے اُس کے رب کے پاس اُس کااجرہے اوراُن پر نہ کوئی خوف ہوگااورنہ وہ غمگین ہوں گے۔
ہاں! بلاشبہ جس نے اپنے آپ کو اللہ کے حوالے کدیا اور وہ ٹھیک طرح سے عمل کرنے والا ہے تو اس کیلئے اس کا اجر اس کے ربّ کے پاس ہے ۔ نہ ان کو کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ۔
ہاں ۔ ( کسی کی کوئی خصوصیت نہیں ہے ) جو شخص ( حق سن کر ) اپنا سر تسلیم خدا کے سامنے خم کر دے اور ( مقام عمل میں ) نیکوکار بھی ہو تو اس کے پروردگار کے پاس اس کا اجر و ثواب ہے اور ( قیامت کے دن ) ایسے لوگوں کو کوئی خوف نہ ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ۔
در اصل نہ تمہاری کچھ خصوصیت ہے ، نہ کسی اور کی ۔ حق یہ ہے کہ جو بھی اپنی ہستی کو اللہ کی اطاعت میں سونپ دے اور عملاً نیک روش پر چلے ، اس کے لیے اس کے رب کے پاس اس کا اجر ہے اور ایسے لوگوں کےلیے کسی خوف یا رنج کا کوئی موقع نہیں ۔ ؏١۳
ہاں! جس کسی نے ( بھی ) اپنا چہرہ اﷲ ( تعالیٰ ) کی فرمانبرداری میں جھکا دیا اس حال میں کہ وہ نیک کام کرنے والا ( بھی ) ہو تو اس کے رب کے ہاں اس کا اَجر ( ثابت ) ہے ، اور ان لوگوں پر کوئی خوف نہیں ہوگا اور نہ ہی وہ غمگین ہوں گے ۔
کیوں نہیں؟ ( قاعدہ یہ ہے کہ ) جو شخص بھی اپنا رخ اللہ کے آگے جھکا دے ، اور وہ نیک عمل کرنے والا ہو ، اسے اپنا اجر اپنے پروردگار کے پاس ملے گا ۔ اور ایسے لوگوں کو نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ۔
بات دراصل یہ ہے کہ جو اپنے آپ کو اللہ کا فرمانبرداربنادے اور نیک عمل بھی کرتا ہوتواس کا اجراس کے رب کے ہاں ضرور ملے گا اورانہیں نہ خوف ہوگانہ ہی وہ غمگین ہوں گے
ہاں کیوں نہیں جس نے اپنا منہ جھکایا اللہ کے لئے اور وہ نیکو کار ہے ( ف۱۹۸ ) تو اس کا نیگ اس کے رب کے پاس ہے اور انہیں کچھ اندیشہ ہو اور نہ کچھ غم ۔ ( ف۱۹۹ )
ہاں ، جس نے اپنا چہرہ اﷲ کے لئے جھکا دیا ( یعنی خود کو اﷲ کے سپرد کر دیا ) اور وہ صاحبِ اِحسان ہو گیا تو اس کے لئے اس کا اجر اس کے رب کے ہاں ہے اور ایسے لوگوں پر نہ کوئی خوف ہو گا اورنہ وہ رنجیدہ ہوں گے