और यहूद ने कहा कि नसारा किसी चीज़ पर नहीं, और नसारा ने कहा कि यहूद किसी चीज़ पर नहीं, हालाँकि वे सब आसमानी किताब पढ़ते हैं, इसी तरह उन लोगों ने कहा जिनके पास इल्म नहीं उन्हीं की सी बात, पस अल्लाह क़यामत के दिन उनके दरमियान उस बात का फ़ैसला करेगा जिसमें वे झगड़ रहे थे।
اوریہودنے کہاکہ عیسائی کسی چیزپرنہیں اورعیسائیوں نے کہاکہ یہودی کسی چیزپرنہیں، حالانکہ وہ سب کتاب پڑھتے ہیں،اسی طرح ان کی بات جیسی بات ان لوگوں نے کی جوعلم نہیں رکھتے، پھراﷲ تعالیٰ قیامت کے دن ان کے درمیان ان معاملات کا فیصلہ کرے گاجس میں وہ اختلاف کرتے تھے۔
اور یہود نے کہا کہ نصاریٰ کی کوئی بنیاد نہیں اور نصاریٰ نے کہا: یہود کی کوئی بنیاد نہیں اور یہ دونوں کتاب کی تلاوت کرتے ہیں ۔ اسی طرح کی بات ان لوگوں نے بھی کہی ، جن کو علم نہیں ہے ۔ تو اللہ قیامت کے دن ان کے درمیان اس معاملہ کا فیصلہ کرے گا ، جس میں یہ جھگڑ رہے ہیں ۔
یہودی کہتے ہیں کہ نصرانی کسی چیز ( راہ راست ) پر نہیں اور نصرانی کہتے ہیں کہ یہودی کسی چیز ( راہ راست ) پر نہیں حالانکہ یہ سب ( آسمانی ) کتاب کے پڑھنے والے ہیں اسی طرح ( بے بنیاد ) باتیں ان لوگوں ( کفار و مشرکین ) نے بھی کی ہیں جو کچھ بھی علم نہیں رکھتے ۔ پس جن باتوں میں یہ لوگ آپس میں جھگڑ رہے ہیں قیامت کے دن اللہ ان کے درمیان فیصلہ کر دے گا ۔
یہودی کہتے ہیں : عیسائیوں کے پاس کچھ نہیں ۔ عیسائی کہتے ہیں : یہودیوں کے پاس کچھ نہیں حالانکہ دونوں ہی کتاب پڑھتے ہیں ۔ اور اسی قسم کے دعوے ان لوگوں کے بھی ہیں جن کے پاس کتاب کا علم نہیں ہے113 ۔ یہ اختلافات جن میں یہ لوگ مبتلا ہیں ان کا فیصلہ اللہ قیامت کے روز کر دے گا ۔
اور یہودیوں نے کہا: عیسائی کسی چیز ( دین ) پر نہیں اور عیسائیوں نے کہا: یہودی کسی چیز ( دین ) پر نہیں حالانکہ وہ کتاب پڑھتے ہیں ( پھر بھی ایسی باتیں کرتے ہیں ) جو لوگ کچھ نہیں جانتے انہوں نے بھی اسی طرح انہی جیسی بات کہی تھی ، پس اﷲ ( تعالیٰ ) قیامت کے دن ان کے درمیان اس بات کا فیصلہ فرمادیں گے جس میں یہ اختلاف کررہے ہیں
اور یہودی کہتے ہیں کہ عیسائیوں ( کے مذہب ) کی کوئی بنیاد نہیں ، اور عیسائی کہتے ہیں کہ یہودیوں ( کے مذہب ) کی کوئی بنیاد نہیں ، حالانکہ یہ سب ( آسمانی ) کتاب پڑھتے ہیں ۔ اسی طرح وہ ( مشرکین ) جن کے پاس کوئی ( آسمانی ) علم ہی سرے سے نہیں ہے ، انہوں نے بھی ان ( اہل کتاب ) کی جیسی باتیں کہنی شروع کردی ہیں ۔ چنانچہ اللہ ہی قیامت کے دن ان کے درمیان ان باتوں کا فیصلہ کرے گا جن میں یہ اختلاف کرتے رہے ہیں ۔
یہودیہ کہتے ہیں کہ عیسائیوں کے پاس کچھ نہیں اور عیسائی یہ کہتے ہیں کہ یہودیوں کے پاس کچھ نہیں حالانکہ وہ ( دونوں ) کتاب پڑھتے ہیں ان کی طرح ایسی ہی باتیں وہ لوگ بھی دوسرے لوگوں کو کہتے ہیں جو خودکچھ نہیں جانتے سواللہ ہی قیامت کے دن ان باتوں کافیصلہ کرینگے جن میں یہ اختلاف رکھتے ہیں
اور یہودی بولے نصرانی کچھ نہیں اور نصرانی بولے یہودی کچھ نہیں ( ف۲۰۰ ) حالانکہ وہ کتاب پڑھتے ہیں ، ( ف۲۰۱ ) اسی طرح جاہلوں نے ان کی سی بات کہی ( ف۲۰۲ ) تو اللہ قیامت کے دن ان میں فیصلہ کردے گا جس بات میں جھگڑ رہے ہیں ۔
اور یہود کہتے ہیں کہ نصرانیوں کی بنیاد کسی شے ( یعنی صحیح عقیدے ) پر نہیں اور نصرانی کہتے ہیں کہ یہودیوں کی بنیاد کسی شے پر نہیں ، حالانکہ وہ ( سب اللہ کی نازل کردہ ) کتاب پڑھتے ہیں ، اسی طرح وہ ( مشرک ) لوگ جن کے پاس ( سرے سے کوئی آسمانی ) علم ہی نہیں وہ بھی انہی جیسی بات کرتے ہیں ، پس اللہ ان کے درمیان قیامت کے دن اس معاملے میں ( خود ہی ) فیصلہ فرما دے گا جس میں وہ اختلاف کرتے رہتے ہیں