और अगर तुम उन अहले-किताब के सामने तमाम दलीलें पेश कर दो, तब भी वे तुम्हारे क़िबले को न मानेंगे, और न तुम उनके क़िबले की पैरवी कर सकते हो, और न वे ख़ुद एक-दूसरे के क़िबले को मानते हैं, और इस इल्म के बाद जो तुम्हारे पास आ चुका है अगर तुम उनकी ख़्वाहिशों की पैरवी करोगे तो यक़ीनन ज़ालिमों में से हो जाओगे।
اوریقینااگرآپ اُن لوگوں کے پاس جنہیں کتاب دی گئی ہرنشانی لے آئیں(تب بھی)وہ آپ کے قبلے کی پیروی نہیں کریں گے اورنہ آپ کسی صورت اُن کے قبلے کی پیروی کرنے والے ہیں اورنہ وہ کسی صورت ایک دوسرے کے قبلے کی پیروی کرنے والے ہیں اوریقینااگرآپ نے اس کے بعدجوآپ کے پاس علم میں سے آیاہے ان کی خواہشات کی پیروی کی تب تویقیناآپ ضرورظالموں میں سے ہوں گے۔
اور اگر تم اہلِ کتاب کے سامنے ہر قسم کی نشانیاں بھی پیدا کردو ، تو بھی وہ تمہارے قبلہ کی پیروی نہیں کریں گے اور نہ تم ان کے قبلہ کی پیروی کرنے والے بن سکتے اور نہ وہ ایک دوسرے کے قبلہ کی پیروی کرنے والے بن سکتے اور اگر تم اس علم کے بعد جو تمہارے پاس آچکا ہے ، ان کی خواہشوں کی پیروی کرو گے تو بلاشبہ تم ظالموں میں سے ہوجاؤ گے ۔
اور اگر آپ اہل کتاب کے سامنے سارے معجزے ( دنیا جہان کے سارے دلائل ) پیش کر دیں ۔ تب بھی وہ آپ کے قبلہ کی پیروی نہیں کریں گے ۔ اور نہ ہی آپ ان کے قبلہ کی پیروی کریں گے ۔ اور وہ خود بھی ایک دوسرے کے قبلہ کو نہ مانتے ہیں اور نہ پیروی کرتے ہیں ۔ اور اس علم کے بعد جو ( منجانب اللہ ) تمہارے پاس آچکا ہے اگر ان لوگوں کی خواہشات کی پیروی کروگے تو تمہارا شمار ظالموں ( حد سے تجاوز کرنے والوں ) میں ہو جائے گا ۔
تم ان اہل کتاب کے پاس خواہ کوئی نشانی لے آؤ ، ممکن نہیں کہ یہ تمہارے قبلے کی پیروی کرنے لگیں ، اور نہ تمہارے لیے یہ ممکن ہے کہ ان کے قبلے کی پیروی کرو ، اور ان میں سے کوئی گروہ بھی دوسرے کے قبلے کی پیروی کے لیے تیار نہیں ، اور اگر تم نے اس علم کے بعد ، جو تمہارے پاس آچکا ہے ، ان کی خواہشات کی پیروی کی ، تو یقیناً تمہارا شمار ظالموں میں ہوگا ۔ 147
اور ( اے محبوبﷺ ) اگر آپ اہلِ کتاب کے پاس سارے معجزات/ دلائل بھی لے آئیں تو ( بھی ) وہ آپ کے قبلے کی پیروی نہیں کریں گے اور نہ اپ ان کے قبلے کی پیروی کرنے والے ہیں اور ان میں سے بعض ، بعض کے قبلے کی پیروی کرنے والے ( بھی ) نہیں ، اور اگر آپ کے پاس ( وحی کا ) علم آجانے کے بعد ( بھی ) اگر آپ ان کی خواہشات کے پیچھے چلیں گے تو پھر بلاشبہ آپ البتہ ظالموں میں سے ہوجائیں گے
اور جن لوگوں کو کتاب دی گئی تھی ا گر تم ان کے پاس ہر قسم کی نشانیاں لے آؤ تب بھی یہ تمہارے قبلے کی پیروی نہیں کریں گے ۔ اور نہ تم ان کے قبلے پر عمل کرنے والے ہو ، ہ یہ ایک دوسرے کے قبلے پر عمل کرنے والے ہیں ( ٩٥ ) اور جو علم تمہارے پاس آچکا ہے اس کے بعد اگر کہیں تم نے ان کی خواہشات کی پیروی کرلی تو اس صورت میں یقینا تہارا شمار ظالموں میں ہوگا ۔
اگرآپ ان اہل کتاب کے پاس کوئی نشانی لے آئیں تب بھی وہ آپ کے قبلہ کو نہ مانیں گے اور نہ آپ ان کے قبلہ کو مانیں گے بلکہ کوئی بھی ایک دوسرے کے قبلہ کو ماننے والے نہیں ہیں اور اگرآپ اس علم کے بعد ، جوآپ کے پاس آچکا ہے ، ان کی خواہشات کی پیروی کرینگے تویقیناآپ کاشمار ظالموں میں ہوگا
اور اگر تم ان کتابیوں کے پاس ہر نشانی لے کر آؤ وہ تمہارے قبلہ کی پیروی نہ کریں گے ( ف۲٦۵ ) اور نہ تم ان کے قبلہ کی پیروی کرو ( ف ۲٦٦ ) اور وہ آپس میں بھی ایک دوسرے کے قبلہ کے تابع نہیں ( ف۲٦۷ ) اور ( اے سننے والے کسے باشد ) اگر تو ان کی خواہشوں پر چلا بعد اس کے کہ تجھے علم مل چکا تو اس وقت تو ضرور ستم گر ہوگا ۔
اوراگر آپ اہلِ کتاب کے پاس ہر ایک نشانی ( بھی ) لے آئیں تب بھی وہ آپ کے قبلہ کی پیروی نہیں کریں گے اور نہ آپ ہی ان کے قبلہ کی پیروی کرنے والے ہیں اور وہ آپس میں بھی ایک دوسرے کے قبلہ کی پیروی نہیں کرتے ، ( امت کی تعلیم کے لئے فرمایا: ) اور اگر ( بفرضِ محال ) آپ نے ( بھی ) اپنے پاس علم آجانے کے بعد ان کی خواہشات کی پیروی کی تو بیشک آپ ( اپنی جان پر ) زیادتی کرنے والوں میں سے ہو جائیں گے