जबकि वे लोग जिनके कहने पर दूसरे चलते थे उन लोगों से अलग हो जाएंगे जो उनके कहने पर चलते थे, अज़ाब उनके सामने होगा और उनके सब तरफ़ के रिश्ते टूट चुके होंगे।
جب وہ لوگ جن کی پیروی کی گئی تھی ان لوگوں سے بالکل بے تعلق ہوجائیں گے جنہوں نے پیروی کی اوروہ عذاب کودیکھ لیں گے اوراُن کے آپس کے تعلقات بالکل ٹوٹ جائیں گے۔
( اس وقت کا خیال کرو ) جبکہ مقتدا اپنے پیروؤں سے اظہارِ براءت کریں گے اور وہ عذاب سے دوچار ہوں گے اور ان کے تعلقات یک قلم ٹوٹ جائیں گے ۔
اور ( وہ مرحلہ کتنا کھٹن ہوگا ) جب وہ ( پیر ) لوگ جن کی ( دنیا میں ) پیروی کی گئی اپنے پیرؤوں ( مریدوں ) سے برأت اور لاتعلقی ظاہر کریں گے اور خدا کا عذاب ان سب کی آنکھوں کے سامنے ہوگا اور سب وسائل اور تعلقات بالکل قطع ہو چکے ہوں گے ۔
جب وہ سزا دے گا اس وقت کیفیت یہ ہوگی کہ وہی پیشوا اور رہنما ، جن کی دنیا میں پیروی کی گئی تھی ، اپنے پیروؤں سے بے تعلقی ظاہر کریں گے ، مگر سزا پا کر رہیں گے اور ان کے سارے اسباب و وسائل کا سلسلہ کٹ جائے گا ۔
جس وقت وہ لوگ جن کی پیروی کی گئی تھی ( اپنی ) پیروی کرنے والوں سے بیزاری ظاہر کریں گے اور وہ عذاب کو دیکھ لیں گے اور ان کے درمیان تمام تعلقات ختم ہوجائیں گے
جب وہ ( پیشوا ) جن کے پیچھے یہ لوگ چلتے رہے ہیں ، اپنے پیروکاروں سے مکمل بے تعلقی کا اعلان کریں گے اور یہ سب لوگ عذاب کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ لیں گے ، اور ان کے تمام باہمی رشتے کٹ کر رہ جائیں گے
جب پیشوا ( یعنی کہ پیروں اور گدی نشینوں والے ) لوگ جن کی دنیا میں پیروی کی جاتی ہے عذاب کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے تواپنے پیروکاروں سے بیزارہو جائینگے اور ان کے کل رشتے ناطے ٹوٹ جائیں گے
جب بیزار ہوں گے پیشوا اپنے پیروؤں سے ( ف۲۹۳ ) اور دیکھیں گے عذاب اور کٹ جائیں گی ان کی سب ڈوریں ( ف۲۹٤ )
۔ ( اور ) جب وہ ( پیشوایانِ کفر ) جن کی پیروی کی گئی اپنے پیروکاروں سے بے زار ہوں گے اور ( وہ سب اﷲ کا ) عذاب دیکھ لیں گے اور سارے اسباب ان سے منقطع ہو جائیں گے