वे लोग जो पीछे चलते थे कहेंगेः काश! हमको दुनिया की तरफ़ दोबारा लौटना नसीब होता तो हम भी उनसे अलग हो जाते जैसे वे हम से अलग हो गए, इस तरह अल्लाह उनके आमाल को उन्हें हसरत बना कर दिखाएगा, और वे आग से न निकल सकेंगे।
اور جن لوگوں نے پیروی کی تھی کہیں گے: ’’کاش ہمارے لیے ایک باردوبارہ جاناہو تو ہم بھی ان سے بالکل بے تعلق ہو جائیں جیسا کہ وہ ہم سے بالکل بے تعلق ہوگئے‘‘۔اس طرح انہیں اﷲ تعالیٰ اُن کے اعمال اُن پر حسرتیں بناکردکھائے گااوروہ جہنم کی آگ سے کسی صورت نکلنے والے نہیں۔
اور ان کے پیرو بھی کہیں گے کہ اے کاش! ہمیں ( دنیا میں ) ایک بار اور جانا نصیب ہوتا کہ ہم بھی ان سے اسی طرح اظہارِ براءت کر سکتے ، جس طرح انہوں نے ہم سے اظہارِ براِت کیا ہے ۔ اس طرح اللہ ان کے اعمال ان کو سرمایۂ حسرت بنا کر دکھائے گا اور ان کو دوزخ سے نکلنا نصیب نہ ہوگا ۔
اور پیروی کرنے والے ( مرید ) کہتے ہوں گے کہ کاش! ہمیں ایک بار ( دنیا میں ) واپسی کا موقع مل جاتا تو ہم بھی بالکل اسی طرح ان سے بیزاری اور بے تعلقی ظاہر کرتے جس طرح انہوں نے آج ہم سے بیزاری اور لاتعلقی ظاہر کی ہے اسی طرح خدا ان کے ( برے ) کاموں کو حسرت و یاس کی شکل میں دکھائے گا اور وہ کبھی دوزخ سے باہر نہیں نکل سکیں گے ۔
اور وہ لوگ جو دنیا میں ان کی پیروی کرتے تھے ، کہیں گے کہ کاش ہم کو پھر ایک موقع دیا جاتا تو جس طرح آج یہ ہم سے بے زاری ظاہر کر رہے ہیں ، ہم ان سے بے زار ہو کر دکھا دیتے ۔ 165 یوں اللہ ان لوگوں کے وہ اعمال ، جو یہ دنیا میں کر رہے ہیں ، ان کے سامنے اس طرح لائے گا کہ یہ حسرتوں اور پشیمانیوں کے ساتھ ہاتھ ملتے رہیں گے مگر آگ سے نکلنے کی کوئی راہ نہ پائیں گے ۔ ؏۲۰
اور جن لوگوں نے پیروی کی تھی وہ کہیں گے: کاش ہمارے نصیب میں ( دنیا میں ) دوبارہ جانا ہوتا تو ہم بھی تم سے اسی طرح بیزار ہوجاتے جس طرح تم لوگ ہم سے بیزاری ظاہر کررہے ہو ، اسی طرح اﷲ ( تعالیٰ ) انہیں ان کے ( بُرے ) اعمال ان پر حسرت ( وافسوس ) کا ذریعہ بناکر دکھائیں گے ، اور وہ آگ سے نکلنے والے ہیں ہی نہیں
اور جنہوں نے ان ( پیشواؤں ) کی پیروی کی تھی وہ کہیں گے کہ کاش ہمیں ایک مرتبہ پھر ( دنیا میں ) لوٹنے کا موقع دے دیا جائے تو ہم بھی ان ( پیشواؤں ) سے اسی طرح بے تعلقی کا اعلان کریں جیسے انہوں نے ہم سے بے تعلقی کا اعلان کیا ہے ۔ اس طرح اللہ انہیں دکھا دے گا کہ ان کے اعمال ( آج ) ان کے لیے حسرت ہی حسرت بن چکے ہیں اور اب وہ کسی صورت دوزخ سے نکلنے والے نہیں ہیں ۔
اور تب پیروی کرنے والے لوگ کہیں گے کہ کاش ہمیں دنیامیں پھرایک موقعہ ملے توہم بھی ان سے ایسے بیزار ہو جائیں جیسے وہ ہم سے بیزار ہوئے ، اللہ ان کے اعمال اس طرح دکھائے گاکہ ان کے اعمال ان کے لئے باعث حسرت وشرمندگی بن جائیں گے اور وہ جہنم سے نہ نکل سکیں گے
اور کہیں گے پیرو کاش ہمیں لوٹ کر جانا ہوتا ( دنیا میں ) تو ہم ان سے توڑ دیتے جیسے انہوں نے ہم سے توڑ دی ، یونہی اللہ انہیں دکھائے گا ان کے کام ان پر حسرتیں ہو کر ( ف۲۹۵ ) اور وہ دوزخ سے نکلنے والے نہیں
اور ( یہ بے زاری دیکھ کر مشرک ) پیروکار کہیں گے: کاش! ہمیں ( دنیا میں جانے کا ) ایک موقع مل جائے تو ہم ( بھی ) ان سے بے زاری ظاہر کردیں جیسے انہوں نے ( آج ) ہم سے بے زاری ظاہر کی ہے ، یوں اﷲ انہیں ان کے اپنے اعمال انہی پر حسرت بنا کر دکھائے گا ، اور وہ ( کسی صورت بھی ) دوزخ سے نکلنے نہ پائیں گے