Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

क्या तुमने बनी-इस्राईल के सरदारों को नहीं देखा मूसा (अलै॰) के बाद जबकि उन्होंने अपने नबी से कहा हमारे लिए एक बादशाह मुक़र्रर कर दीजिए; ताकि हम अल्लाह की राह में लड़ें, नबी ने जवाब दियाः कहीं ऐसा न हो कि तुमको हुक्म दे दिया जाए लड़ाई का उस वक़्त तुम न लड़ो, उन्होंने कहा कि यह कैसे हो सकता है कि हम न लड़ें अल्लाह की राह में हालाँकि हमको अपने घरों से निकाल दिया गया है और अपने बच्चों से जुदा कर दिया गया है, फिर जब उनको लड़ाई का हुक्म हुआ तो सब पीछे हट गए सिवाए थोड़े लोगों के, और अल्लाह ज़ालिमों को ख़ूब जानता है।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

کیاآپ نے موسیٰ کے بعد،بنی اسرائیل کے سرداروں کو نہیں دیکھا؟جب انہوں نے اپنے نبی سے کہا:’’ہمارے لیے کسی کوبادشاہ بنادیں کہ ہم اﷲ تعالیٰ کے راستے میں جنگ کریں‘‘ نبی نے جواب دیا: ’’یقیناقریب ہوتم کہ اگرتم پرجنگ فرض کردی جائے کہ تم قتال ہی نہ کرو،‘‘ انہوں نے کہا: ’’اورہمیں کیاہے کہ ہم اﷲ تعالیٰ کی راہ میں جنگ نہ کریں حالانکہ ہمیں ہمارے گھروں سے اورہمارے بیٹوں سے نکالا گیا ہے؟‘‘پھرجب اُن پرجنگ فرض کردی گئی توان میں سے تھوڑی سی تعدادکے علاوہ باقی سب پھرگئے اوراﷲ تعالیٰ ظالموں کوخوب جاننے والا ہے۔

By Amin Ahsan Islahi

کیا تم نے بنی اسرائیل کے سرداروں کو نہیں دیکھا جبکہ ، موسیٰ کے بعد ، انہوں نے اپنے ایک نبی سے کہا کہ آپ ہمارے لئے ایک امیر مقرر کردیجیے کہ ہم خداہ کی راہ میں جہاد کریں ۔ اس نے کہا: ایسا نہ ہو کہ تم پر جہاد فرض کردیا جائے تو تم جہاد نہ کرو ۔ وہ بولے کہ: بھلا ہم اللہ کی راہ میں جہاد کیوں نہ کریں گے ، جبکہ ہم اپنے گھروں اور بچوں سے نکالے گئے ہیں؟ پھر جب ان پر جہاد فرض کردیا گیا تو ان کی ایک قلیل تعداد کے سوا ، سب منہ موڑ گئے اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے ۔

By Hussain Najfi

کیا تم نے جناب موسیٰ کے بعد بنی اسرائیل کے سرداروں کو نہیں دیکھا کہ جب انہوں نے نبی ( ص ) سے کہا کہ ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کر دیجئے تاکہ ہم ( اس کی زیر قیادت ) راہِ خدا میں جنگ کریں ۔ اس نبی نے فرمایا کہیں ایسا نہ ہو کہ جب جنگ تم پر واجب ہو جائے ۔ تو پھر تم جنگ نہ کرو ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کیونکر جنگ نہیں کریں گے؟ جبکہ ہمیں اپنے گھروں اور بال بچوں سے باہر نکال دیا گیا ہے ۔ مگر جب جنگ ان پر واجب قرار دی گئی تو ان کے تھوڑے سے آدمیوں کے سوا باقی سب کے سب منحرف ہوگئے ( پیٹھ پھیر گئے ) اور خدا ظالموں کو خوب جانتا ہے ۔

By Moudoodi

پھر تم نے اس معاملے پر بھی غور کیا ، جو موسیٰ کے بعد سرداران بنی اسرائیل کو پیش آیا تھا ؟ انہوں نے اپنے نبی سے کہا: ہمارے لیے ایک بادشاہ مقرر کر دو تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جنگ کریں ۔ 268 نبی نے پوچھا: کہیں ایسا تو نہ ہوگا کہ تم کو لڑائی کا حکم دیا جائے اور پھر تم نہ لڑو ۔ وہ کہنےلگے: بھلا یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم راہ خدا میں نہ لڑیں ، جبکہ ہمیں اپنے گھروں سے نکال دیا گیا ہے اور ہمارے بال بچے ہم سے جدا کر دیے گئے ہیں مگر جب ان کو جنگ کا حکم دیا گیا ، تو ایک قلیل تعداد کے سوا وہ سب پیٹھ موڑ گئے ، اور اللہ ان میں سے ایک ایک ظالم کو جانتا ہے ۔

By Mufti Naeem

۔ ( اے مخاطب! ) کیا آپ نے ( حضرت ) موسیٰ ( علیہ السلام ) کے بعد بنی اسرائیل کے سرداروں ( کا حال ) دیکھا جب انہوں نے اپنے پیغمبر سے کہا: ہمارے لیے کوئی بادشاہ ( بناکر ) بھیجے ہم اﷲ ( تعالیٰ ) کے راستے میں قتال کریں گے ، ( پیغمبر نے ) فرمایا: کہیں ایسا تو نہ ہوگا کہ اگر تم پر قتال فرض کردیا جائے تو تم قتال نہ کرو؟ انہوں نے کہا: ہمیں کیا ہوا ہے کہ ہم اﷲ ( تعالیٰ ) کے راستے میں قتال نہ کریں حالانکہ ہمیں اپنے گھروں اور اولاد سے جلاوطن کردیا گیا ہے ، پس جب ان پر قتال فرض کیا گیا تو سوائے ان میں سے تھوڑے لوگوں کے ( سب نے ) پیٹھ پھیری ، اور اﷲ ( تعالیٰ ) ظالموں کو خوب جانتے ہیں ۔

By Mufti Taqi Usmani

کیا تمہیں موسیٰ کے بعد بنی اسرائیل کے گروہ کے اس واقعے کا علم نہیں ہوا جب انہوں نے اپنے ایک نبی سے کہا تھا کہ ہمارا ایک بادشاہ مقرر کردیجیے تاکہ ( اس کے جھنڈے تلے ) ہم اللہ کے راستے میں جنگ کرسکیں ۔ ( ١٦٥ ) نبی نے کہا : کیا تم لوگوں سے یہ بات کچھ بعید ہے کہ جب تم پر جنگ فرض کی جائے تو تم نہ لڑو؟ انہوں نے کہا : بھلا ہمیں کیا ہوجائے گا جو ہم اللہ کے راستے میں جنگ نہ کریں گے حالانکہ ہمیں اپنے گھروں اور اپنے بچوں کے پاس سے نکال باہر کیا گیا ہے ۔ پھر ( ہوا یہی کہ ) جب ان پر جنگ فرض کی گئی تو ان میں سے تھوڑے لوگوں کو چھوڑ کر باقی سب پیٹھ پھیر گئے ، اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے ۔

By Noor ul Amin

کیا آپ نے حضرت موسیٰ کے بعدبنی اسرائیل کے سرداروں کے معاملہ پر بھی غور کیا ؟جب انہوں نے نبی سے کہا ’’ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کروتا کہ ہم اللہ کی راہ میں جہادکریں ‘‘نبی نے کہا: ’’کہیں ایسی بات نہ ہوکہ تم پر جہاد فرض کردیا جائے اور تم لڑنے سے انکارکردو‘‘وہ کہنے لگے:’’یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم اللہ کی راہ میں جہادنہ کریں جبکہ ہمیں ہمارے گھروں سے نکال کر بال بچوں سے جدا کردیا گیا ہےپھرجب ان پر جہادفرض کیا گیا تو ان میں سے ماسوائے چندآدمیوں کے سب ہی ( اپنے عہد سے ) پھرگئے اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے

By Kanzul Eman

اے محبوب !کیا تم نے نہ دیکھا بنی اسرائیل کے ایک گروہ کو جو موسیٰ کے بعد ہوا ( ف٤۹٤ ) جب اپنے ایک پیغمبر سے بولے ہمارے لیے کھڑا کردو ایک بادشاہ کہ ہم خدا کی راہ میں لڑیں ، نبی نے فرمایا کیا تمہارے انداز ایسے ہیں کہ تم پر جہاد فرض کیا جائے تو پھر نہ کرو ، بولے ہمیں کیا ہوا کہ ہم اللہ کی راہ میں نہ لڑیں حالانکہ ہم نکالے گئے ہیں اپنے وطن اور اپنی اولاد سے ( ف٤۹۵ ) تو پھر جب ان پر جہاد فرض کیا گیا منہ پھیر گئے مگر ان میں کے تھوڑے ( ف٤۹٦ ) اور اللہ خوب جانتا ہے ظالموں کو ،

By Tahir ul Qadri

۔ ( اے حبیب! ) کیا آپ نے بنی اسرائیل کے اس گروہ کو نہیں دیکھا جو موسٰی ( علیہ السلام ) کے بعد ہوا ، جب انہوں نے اپنے پیغمبر سے کہا کہ ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کر دیں تاکہ ہم ( اس کی قیادت میں ) اﷲ کی راہ میں جنگ کریں ، نبی نے ( ان سے ) فرمایا: کہیں ایسا نہ ہو کہ تم پر قتال فرض کردیا جائے تو تم قتال ہی نہ کرو ، وہ کہنے لگے: ہمیں کیا ہوا ہے کہ ہم اﷲ کی راہ میں جنگ نہ کریں حالانکہ ہمیں اپنے گھروں سے اور اولاد سے جدا کر دیا گیا ہے ، سو جب ان پر قتال فرض کردیا گیا تو ان میں سے چند ایک کے سوا سب پھر گئے ، اور اﷲ ظالموں کو خوب جاننے والا ہے