उन पैग़म्बरों में से बअज़ को हमने बअज़ पर फ़ज़ीलत दी, उनमें से बअज़ से अल्लाह ने कलाम किया और बअज़ के दरजात बुलंद किए, और हमने ईसा बिन मरियम (अलै॰) को खुली निशानियाँ दीं, और हमने उनकी मदद की रूहुल-क़ुदुस (जिब्राईल) से, अगर अल्लाह चाहता तो आपस में न लड़ते उनके बाद आने वाले बाद इसके कि उनके पास खुली निशानियाँ आ चुकीं, मगर उन्होंने इख़्तिलाफ़ किया, फिर उनमें से कोई ईमान लाया और किसी ने इनकार किया, और अगर अल्लाह चाहता तो वे न लड़ते, मगर अल्लाह करता है जो वह चाहता है।
یہ سب رسول ہیں ان کے بعض کوہم نے بعض پرفضیلت دی ہے۔ان میں سے کچھ ہیں جن سے اﷲ تعالیٰ نے کلام کیااوربعض کواُس نے درجات میں بلندکیااورہم نے عیسیٰ ابنِ مریم کو واضح نشانیاں دیں اورہم نے روحِ پاک کے ساتھ اس کوقوت عطاکی اوراگراﷲ تعالیٰ چاہتا تووہ لوگ جوان کے بعدتھے آپس میں نہ لڑتے ،اس کے بعدکہ ان کے پاس واضح نشانیاں آئیں،لیکن انہوں نے اختلاف کیاتوان میں سے کوئی ایمان لایااوران میں سے کسی نے کفرکیا اوراگر اﷲ تعالیٰ چاہتاتووہ آپس میں نہ لڑتے لیکن اﷲ تعالیٰ جو چاہتاہےوہ کرتا ہے۔
یہ رسول جو ہیں ہم نے ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ۔ ان میں سے بعض سے اللہ نے کلام کیا اور بعض کے درجے بلند کیے اور ہم نے عیسیٰ بن مریم کو کھلی کھلی نشانیاں دیں اور روح القدس سے اس کی تائید کی ۔ اگر اللہ چاہتا تو ان کے بعد والے واضح دلائل کے بعدنہ لڑتے ۔ لیکن انہوں نے اختلاف کیا ، سو ان میں سے کچھ ایمان لائے اور کچھ نے کفر کیا اور اگر اللہ چاہتا تو وہ نہ لڑ پاتے ، لیکن اللہ کرتا ہے جو وہ چاہتا ہے ۔
یہ سب پیغمبر ہیں جن میں سے ہم نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے ۔ ان میں سے بعض وہ ہیں جن سے خدا نے کلام کیا اور ان میں سے بعض کے درجے بلند کئے ۔ اور ہم نے عیسیٰ بن مریم کو کئی معجزے دیئے ۔ اور روح القدس کے ذریعہ سے ان کی تائید کی اور اگر خدا ( جبراً ) چاہتا تو ان ( پیغمبروں ) کے بعد آنے والے لوگ اپنے پاس معجزے آجانے کے بعد آپس میں نہ لڑتے ۔ لیکن انہوں نے آپس میں اختلاف کیا ۔ پھر ان میں سے کچھ ایمان لائے اور بعض نے کفر اختیار کیا ۔ اور اگر خدا ( جبراً ) چاہتا تو یہ لوگ آپس میں نہ لڑتے ۔ مگر خدا جو چاہتا ہے وہی کرتا ہے ۔
یہ رسول ﴿جو ہماری طرف سے انسانوں کی ہدایت پر مامور ہوئے﴾ہم نے ان کو ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر مرتبے عطا کیے ۔ ان میں کوئی ایسا تھا جس سے خدا خود ہمکلام ہوا ، کسی کو اس نے دوسری حیثیتوں سے بلند درجے دیے ، اور آخر میں عیسٰی ابن مریم کو روشن نشانیاں عطا کیں اور روحِ پاک سے اس کی مدد کی ۔ اگر اللہ چاہتا ، تو ممکن نہ تھا کہ ان رسولوں کے بعد جو لوگ روشن نشانیاں دیکھ چکے تھے ، وہ آپس میں لڑتے ۔ مگر﴿ اللہ کی مشیّت یہ نہ تھی کہ وہ لوگوں کو جبرا ً اختلاف سے روکے ، اس وجہ سے﴾ انہوں نے باہم اختلاف کیا ، پھر کوئی ایمان لایا اور کسی نے کفر کی راہ اختیار کی ۔ ہاں اللہ چاہتا ، تو وہ ہرگز نہ لڑتے ، مگر اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے ۔ 275 ؏۳۳
یہ رسول ہیں ہم نے ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت عطا فرما رکھی ہے ، ان میں سے بعض وہ ( بھی ) ہیں جن سے اﷲ ( تعالیٰ ) نے کلام فرمایا اور بعض کو درجات کے اعتبار سے بلندی عطا فرمائی اور ہم نے ( حضرت ) عیسیٰ ( علیہ السلام ) ابن مریمؓ کو واضح دلائل عطا فرمائے او رہم نے روح القدس ( جبرئیل علیہ السلام ) کے ذریعے ان کی تائید فرمائی اور اگر اﷲ ( تعالیٰ ) چاہتے تو وہ لوگ جو ان کے بعد تھے اپنے پاس واضح دلائل کے آجانے کے بعد جھگڑتے اور لیکن انہوں نے اختلاف کیا پس ان میں سے کچھ وہ تھے جو ایمان لائے اور ان میں سے بعض وہ تھے جو کافر ہوگئے اور اگر اﷲ ( تعالیٰ ) چاہتے تو یہ نہ جھگڑتے اور لیکن اﷲ ( تعالیٰ ) جو چاہتے ہیں وہی کرتے ہیں ۔
یہ پیغمبر جو ہم نے ( مخلوق کی اصلاح کے لیے ) بھیجے ہیں ، ان کو ہم نے ایک دوسرے پر فضیلت عطا کی ہے ، ان میں سے بعض وہ ہیں جن سے اللہ نے کلام فرمایا ، اور ان میں سے بعض کو اس نے بدرجہا بلندی عطا کی ( ١٧٠ ) اور ہم نے عیسیٰ ابن مریم کو کھلی نشانیاں دیں اور روح القدر سے ان کی مدد فرمائی ( ١٧١ ) اور اگر اللہ چاہتا تو ان کے بعد والے لوگ اپنے پاس روشن دلائل آجانے کے بعد آپس میں نہ لڑتے ، لیکن انہوں نے خود اختلاف کیا ، چنانچہ ان میں سے کچھ وہ تھے جو ایمان لائے اور کچھ وہ جنہوں نے کفر اپنایا ۔ اور اگر اللہ چاہتا تو وہ آپس میں نہ لڑتے ، لیکن اللہ وہی کرتا ہے جو وہ چاہتا ہے ( ١٧٢ )
یہ رسول جو بھیجے گئے ہم نے انہیں ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر فضیلت دی ، ان میں سے کچھ توایسے ہیں جن سے اللہ نے کلام کیا اور کچھ وہ ہیں جن کے درجات بلندکئے اور عیسیٰ ابن مریم کو روشن نشانیاں عطا کیں اور روح القدس ( یعنی جبرائیل ) کے ذریعے مدد کی ، اوراگراللہ چاہتاتوان رسولوں کے بعد لوگ آپس میں جھگڑا نہ کرتے جبکہ ان کے پاس واضح احکام بھی آچکے تھے لیکن انہوں نے اختلاف کیا پھر کوئی ان احکام پر ایمان لایا اور کسی نے انکار کیا اور اگر اللہ چاہتاتووہ لڑائی جھگڑے نہ کرتے لیکن اللہ وہی کرتا ہےجو چاہتا ہے
یہ ( ف۵۱۳ ) رسول ہیں کہ ہم نے ان میں ایک کو دوسرے پر افضل کیا ( ف۵۱٤ ) ان میں کسی سے اللہ نے کلام فرمایا ( ف۵۱۵ ) اور کوئی وہ ہے جسے سب پر درجوں بلند کیا ( ف۵۱٦ ) اور ہم نے مریم کے بیٹے عیسیٰ کو کھلی نشانیاں دیں ( ف۵۱۷ ) اور پاکیزہ روح سے اس کی مدد کی ( ف۵۱۸ ) اور اللہ چاہتا تو ان کے بعد والے آپس میں نہ لڑتے نہ اس کے کہ ان کے پاس کھلی نشانیاں آچکیں ( ف۵۱۹ ) لیکن وہ مختلف ہوگئے ان میں کوئی ایمان پر رہا اور کوئی کافر ہوگیا ( ف۵۲۰ ) اور اللہ چاہتا تو وہ نہ لڑتے مگر اللہ جو چاہے کرے ( ف۵۲۱ )
یہ سب رسول ( جو ہم نے مبعوث فرمائے ) ہم نے ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے ، ان میں سے کسی سے اﷲ نے ( براہِ راست ) کلام فرمایا اور کسی کو درجات میں ( سب پر ) فوقیّت دی ( یعنی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جملہ درجات میں سب پر بلندی عطا فرمائی ) ، اور ہم نے مریم کے فرزند عیسٰی ( علیہ السلام ) کو واضح نشانیاں عطا کیں اور ہم نے پاکیزہ روح کے ذریعے اس کی مدد فرمائی ، اور اگر اﷲ چاہتا تو ان رسولوں کے پیچھے آنے والے لوگ اپنے پاس کھلی نشانیاں آجانے کے بعد آپس میں کبھی بھی نہ لڑتے جھگڑتے مگر انہوں نے ( اس آزادانہ توفیق کے باعث جو انہیں اپنے کئے پر اﷲ کے حضور جواب دہ ہونے کے لئے دی گئی تھی ) اختلاف کیا پس ان میں سے کچھ ایمان لائے اور ان میں سے کچھ نے کفر اختیار کیا ، ( اور یہ بات یاد رکھو کہ ) اگر اﷲ چاہتا ( یعنی انہیں ایک ہی بات پر مجبور رکھتا ) تو وہ کبھی بھی باہم نہ لڑتے ، لیکن اﷲ جو چاہتا ہے کرتا ہے