क्या तुमने उसको नहीं देखा जिसने इब्राहीम (अलै॰) से बहस की उनके रब के बारे में इस वजह से कि अल्लाह ने उनको सल्तनत दी थी, जब इब्राहीम (अलै॰) ने कहा कि मेरा रब वह है जो ज़िंदा करता है और मारता है, उसने कहा कि मैं भी जिंदा करता हूँ, और मारता हूँ, इब्राहीम (अलै॰) ने कहाः अल्लाह सूरज को मशरिक़ से निकालता है, तू उसको मग़रिब से निकाल दे, तब वह मुनकिर लाजवाब हो गया, और अल्लाह ज़ालिम लोगों को राह नहीं दिखाता।
کیا آپ نے اُس کونہیں دیکھاجس نے ابراہیم ؑ سے اُس کے رب کے بارے میں جھگڑاکیایہ کہ اﷲ تعالیٰ نے اُسے حکومت دی تھی’’جب ابراہیم نے کہامیرارب تووہ ہے جوزندگی دیتاہے اور موت دیتاہے۔‘‘ اُس نے کہا: ’’میں بھی زندگی دیتاہوں اور موت دیتا ہوں،‘‘ابراہیم ؑ نے کہا: ’’اﷲ تعالیٰ توبلاشبہ سورج کو مشرق سے لاتاہے پھرتم اس کومغرب سے نکال لاؤ‘‘تو وہ حیران رہ گیاجس نے کفرکیااوراﷲ تعالیٰ ظالم لوگوں کوہدایت نہیں دیتا
کیا تم نے اس کو نہیں دیکھا ، جس نے ابراہیم سے اس کے رب کے باب میں اس وجہ سے حجت کی کہ خدا نے اس کو اقتدار بخشا تھا ۔ جبکہ ابراہیم نے کہا کہ میرا رب تو وہ ہے ، جو زندگی بخشتا اور موت دیتا ہے ۔ وہ بولا کہ میں بھی زندہ کرتا اور مارتا ہوں ۔ ابراہیم نے کہا کہ یہ بات ہے تو اللہ سورج کو پورب سے نکالتا ہے ، تو اسے پچھم سے نکال دے! تو وہ کافر یہ سن کر بھونچکا رہ گیا اور اللہ ظالموں کو راہ یاب نہیں کرتا ۔
کیا تم نے اس شخص کو نہیں دیکھا ( اس کے حال پر غور نہیں کیا ) جس نے جناب ابراہیم سے ان کے پروردگار کے بارے میں صرف اس بنا پر بحث و تکرار کی تھی کہ خدا نے اسے سلطنت دے رکھی تھی ۔ جب ابراہیم نے کہا تھا کہ میرا پروردگار وہ ہے جو جلاتا بھی ہے اور مارتا بھی ہے ۔ اس ( شخص ) نے کہا میں بھی جلاتا اور مارتا ہوں ( اس پر ) ابراہیم نے کہا میرا خدا سورج کو مشرق سے نکالتا ہے تو اسے مغرب سے نکال ۔ اس پر کافر مبہوت ( ہکا بکا ) ہوگیا ۔ خدا ظالموں کو ہدایت نہیں کرتا ( ان کو منزل مقصود تک نہیں پہنچاتا ) ۔
289 کیا تم نے اس شخص کے حال پر غور نہیں کیا ، جس نے ابراہیم سے جھگڑا کیا تھا ؟ 290 جھگڑا اس بات پر کہ ابراہیم کا رب کون ہے ، اور اس بنا پر کہ اس شخص کو اللہ نے حکومت دے رکھی تھی ۔ 291 جب ابراہیم نے کہا کہ میرا رب وہ ہے ، جس کے اختیار میں زندگی اور موت ہے تو اس نے جواب دیا: زندگی اور موت میرے اختیار میں ہے ۔ ابراہیم نے کہا : اچھا ، اللہ سورج کو مشرق سے نکالتا ہے ، تو ذرا اسے مغرب سے نکال لا ۔ یہ سن کر وہ منکر حق ششدرہ رہ گیا ، 292 مگر اللہ ظالموں کو راہ راست نہیں دکھایا کرتا ۔
۔ ( اے مخاطب ) کیا آپ نے اس شخص کی ( حالت کی ) طرف دیکھا جس نے اس بنیاد پر کہ اس کو اﷲ ( تعالیٰ ) نے بادشاہت عطا فرمارکھی ہے ( حضرت ) ابراہیم ( علیہ السلام ) سے بحث و مباحثہ کیا ، جس وقت ابراہیم ( علیہ السلام ) نے فرمایا: میرا رب وہ ہے جو زندگی دیتا اور موت دیتا ہے ، اس نے کہا: میں بھی زندہ کرتا اور مارتا ہوں ، ابراہیم ( علیہ السلام ) نے فرمایا: پس بلاشبہ اﷲ ( تعالیٰ ) سورج کو مشرق سے نکال لاتا ہے پس تو اسے مغرب سے نکال کر لا ، پس ( یہ سُن کر ) وہ کافر حیران و دہشت زدہ رہ گیا اور اﷲ ( تعالیٰ ) ظالموں کی قوم کو ہدایت عطا نہیں فرمایا کرتے
کیا تم نے اس شخص ( کے حال ) پر غور کیا جس کو اللہ نے سلطنت کیا دے دی تھی کہ وہ اپنے پروردگار ( کے وجود ہی ) کے بارے میں ابراہیم سے بحث کرنے لگا؟ جب ابراہیم نے کہا کہ : میرا پروردگار وہ ہے جو زندگی بھی دیتا ہے اور موت بھی ، تو وہ کہنے لگا کہ : میں بھی زندگی دیتا ہوں اور موت دیتا ہوں ۔ ( ١٧٤ ) ابراہیم نے کہا : اچھا اللہ تو سورج کو مشرق سے نکالتا ہے ، تم ذرا اسے مغرب سے تو نکال کر لاؤ ، اس پر وہ کافر مبہوت ہو کر رہ گیا ۔ اور اللہ ایسے ظالموں کو ہدایت نہیں دیا کرتا ۔
کیا آپ نے اس شخص ( کے معاملہ ) پر غور نہیں کیا جو ابراہیم ؑ سے ا پنے رب کے بارے میں جھگڑاکہ اللہ نے اسے حکومت دی تھی جب ابراہیم نے کہا’’میرا رب وہ ہےجو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے’’توکہنے لگامیں بھی زندہ کرسکتاہوں اور ماربھی سکتاہوں ‘‘ پھر ابراہیم نے کہا کہ ’’اللہ تعالیٰ توسورج کو مشرق سے نکالتا ہے تم ذرامغرب سے نکال کے دکھائو‘‘اب وہ کافر ہکابکارہ گیااوراللہ تعالیٰ کافروں کو ہدایت نہیں دیتا
اے محبوب! کیا تم نے نہ دیکھا تھا اسے جو ابراہیم سے جھگڑا اس کے رب کے بارے میں اس پر ( ف۵۳۵ ) کہ اللہ نے اسے بادشاہی دی ( ف۵۳٦ ) جبکہ ابراہیم نے کہا کہ میرا رب وہ ہے جو جِلاتا اور مارتا ہے ( ف۵۳۷ ) بولا میں جِلاتا اور مارتا ہوں ( ف۵۳۸ ) ابراہیم نے فرمایا تو اللہ سورج کو لاتا ہے پورب ( مشرق ) سے تو اس کو پچھم ( مغرب ) سے لے آ ( ف۵۳۹ ) تو ہوش اڑ گئے کافروں کے ، اور اللہ راہ نہیں دکھاتا ظالموں کو ،
۔ ( اے حبیب! ) کیا آپ نے اس شخص کو نہیں دیکھا جو اس وجہ سے کہ اﷲ نے اسے سلطنت دی تھی ابراہیم ( علیہ السلام ) سے ( خود ) اپنے رب ( ہی ) کے بارے میں جھگڑا کرنے لگا ، جب ابراہیم ( علیہ السلام ) نے کہا: میرا رب وہ ہے جو زندہ ( بھی ) کرتا ہے اور مارتا ( بھی ) ہے ، تو ( جواباً ) کہنے لگا: میں ( بھی ) زندہ کرتا ہوں اور مارتا ہوں ، ابراہیم ( علیہ السلام ) نے کہا: بیشک اﷲ سورج کو مشرق کی طرف سے نکالتا ہے تُو اسے مغرب کی طرف سے نکال لا! سو وہ کافر دہشت زدہ ہو گیا ، اور اﷲ ظالم قوم کو حق کی راہ نہیں دکھاتا