उनको हिदायत पर लाना आप के ज़िम्मे नहीं बल्कि अल्लाह जिसको चाहता है उसको हिदायत देता है, और जो माल तुम ख़र्च करोगे अपने ही लिए करोगे, और तुम न ख़र्च करो मगर अल्लाह की रज़ा चाहने के लिए, और तुम जो माल ख़र्च करोगे वह तुमको पूरा दे दिया जाएगा, और तुम्हारे लिए उसमें कमी न की जाएगी।
اُن کوہدایت دیناآپ کا ذمہ نہیں ہے لیکن اﷲ تعالیٰ جسے چاہتاہے ہدایت دیتاہے اورخیر میں سے جو کچھ تم خرچ کروگے وہ تمہارے ہی لئے ہے اورتم اﷲ تعالیٰ کی رضا کی طلب میں خرچ کرتے ہو اورخیرمیں سے جوکچھ تم خرچ کروگے اس کاپورا پورابدلہ تمہیں دیا جائے گااورتم پر ظلم نہیں کیاجائے گا۔
ان کو ہدایت دینا تمہارے ذمے نہیں ہے ، بلکہ اللہ ہی جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور جو مال بھی تم خرچ کرو گے ، اس کا نفع تمہیں کو حاصل ہونا ہے اور نہ خرچ کیجیو مگر اللہ کی رضا جوئی ہی کیلئے اور جو مال بھی تم خرچ کرو گے ، وہ تم کو پورا کردیا جائے گا اور تمہارے حق میں ذرا بھی کمی نہ کی جائے گی ۔
۔ ( اے رسول! ) ان لوگوں کو منزل مقصود تک پہنچانے کی آپ پر ذمہ داری نہیں ہے ( تمہارا فرض صرف راستہ دکھانا ہے ) ۔ اللہ جسے چاہتا ہے منزل مقصود تک پہنچاتا ہے اور تم جو کچھ مال خرچ کرتے ہو ۔ تو وہ تمہارے اپنے ( فائدہ ) کے لئے ہے اور تم جو بھی خرچ کرتے ہو وہ اللہ کی خوشنودی کے لئے کرتے ہو ۔ اور تم جو مال و دولت خیرات میں دوگے ۔ وہ پورا پورا تمہیں ادا کر دیا جائے گا اور تم پر ہرگز ظلم نہیں کیا جائے گا ۔
لوگوں کو ہدایت بخش دینے کی ذمّےداری تم پر نہیں ہے ۔ ہدایت تو اللہ ہی جسے چاہتا ہے بخشتا ہے ۔ اور خیرات میں جو مال تم خرچ کرتے ہو وہ تمہارے اپنے لیے بھلا ہے ۔ آخر تم اسی لیے تو خرچ کرتے ہو کہ اللہ کی رضا حاصل ہو ۔ تو جو کچھ مال تم خیرات کرو گے ، اس کا پورا پورا اجر تمہیں دیا جائے گا اور تمہاری حق تلفی ہرگز نہ ہوگی ۔ 313
اے محبوب ) ﷺ ) ان کی ہدایت آپ کے ذمے نہیں ہے او رلیکن اﷲ ( تعالیٰ ) جسے چاہتے ہیں ہدایت دے دیتے ہیں اور تم جو بھی مال خرچ کرتے ہو تو اپنے لیے ہی کرتے ہو اور تم صرف اﷲ ( تعالیٰ ) کی رضا کی طلب میں خرچ کرتے ہو اور تم جو بھی مال خرچ کرتے ہو ( اس کا بدلہ ) تمہیں پُورا پُورا دیا جائے گا اور تم پر ظلم نہیں کیا جائے گا ۔
۔ ( اے پیغمبر ) ان ( کافروں ) کو راہ راست پر لے آنا آپ کی ذمہ داری نہیں ہے ، لیکن اللہ جس کو چاہتا ہے راہ راست پر لے آتا ہے ۔ ( ١٨٢ ) اور جو مال بھی تم خرچ کرتے ہو وہ خود تمہارے فائدے کے لیے ہوتا ہے جبکہ تم اللہ کی خوشنودی طلب کرنے کے سوا کسی اور غرض سے خرچ نہیں کرتے ۔ اور جو مال بھی تم خرچ کرو گے تمہیں پورا پورا دیا جائے گا اور تم پر ذرا بھی ظلم نہیں ہوگا ۔
( اے محمد ) لوگوں کو راہِ راست پر لانا آپ کی ذمہ داری نہیں بلکہ اللہ ہی جسے چاہتا ہے ، ہدایت دیتا ہے اورجو مال تم خرچ کرو گے وہ تمہارے اپنے لئے ہی ہے اورجو تم خرچ کرتے ہووہ اللہ کی رضا کے حصول کے لئے کرتے ہو او رجو بھی مال ودولت تم خرچ کرو گے اس کاپوراپورااجر تمہیں دیا جائے گا اور تمہاری حق تلفی نہیں کی جائے گی
انہیں راہ دینا تمہارے ذمہ لازم نہیں ، ( ف۵۷۷ ) ہاں اللہ راہ دیتا ہے جسے چاہتا ہے ، اور تم جو اچھی چیز دو تو تمہارا ہی بھلا ہے ( ف۵۷۸ ) اور تمہیں خرچ کرنا مناسب نہیں مگر اللہ کی مرضی چاہنے کے لئے ، اور جو مال دو تمہیں پورا ملے گا اور نقصان نہ دیئے جاؤ گے ،
ان کا ہدایت یافتہ ہو جانا آپ کے ذمہ نہیں بلکہ اﷲ ہی جسے چاہتا ہے ہدایت سے نوازتا ہے ، اور تم جو مال بھی خرچ کرو سو وہ تمہارے اپنے فائدے میں ہے ، اور اﷲ کی رضاجوئی کے سوا تمہارا خرچ کرنا مناسب ہی نہیں ہے ، اور تم جو مال بھی خرچ کرو گے ( اس کا اجر ) تمہیں پورا پورا دیا جائے گا اور تم پر کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا