Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

सदक़ात उन हाजतमंदों के लिए हैं जो अल्लाह की राह में घिर गए हों, ज़मीन में दौड़-धूप नहीं कर सकते, नावाक़िफ़ आदमी उनको मालदार ख़्याल करता है उनके न मांगने की वजह से, तुम उनको उनकी सूरत से पहचान सकते हो, वे लोगों से चिमट-चिमट कर नहीं मांगते, और जो कुछ माल तुम ख़र्च करोगे अल्लाह उसे ख़ूब जानने वाला है।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

صدقات ان فقراء کے لیے ہیں جو اﷲ تعالیٰ کے راستے میں روکے گئے ہوں،وہ زمین میں سفرکرنے کی استطاعت نہیں رکھتے، ناواقف آدمی سوال سے بچنے کی وجہ سے انہیں مال دارسمجھ بیٹھتا ہے،آپ انہیں ان کے چہرے ہی سے پہچان جائیں گے،وہ لوگوں سے لپٹ کر نہیں مانگتے اور مال میں سے جوبھی تم خرچ کروگے تو یقیناًﷲتعالیٰ اُس کوخوب جاننے والاہے۔

By Amin Ahsan Islahi

یہ ان غریبوں کیلئے ہے ، جو خدا کی راہ مین گھرے ہوئے ہیں ، زمین میں کاروبار کیلئے نقل وحرکت نہیں کرسکتے ، بے خبر ان کی خودداری کے سبب ان کو غنی خیال کرتا ہے ، تم ان کو ان کی صورت سے پہچان سکتے ہو ، وہ لوگوں سے لپٹ کر نہیں مانگتے اور جو مال بھی تم خرچ کرو گے تو اللہ اس کو خوب جانتا ہے ۔

By Hussain Najfi

۔ ( یہ خیرات ) خاص طور پر ان حاجتمندوں کے لئے ہے جو اللہ کی راہ میں اس طرح گھر گئے ہیں کہ روئے زمین پر سفر نہیں کر سکتے ، ناواقف انہیں خود داری برتنے اور رکھ رکھاؤ کی وجہ سے مالدار سمجھتا ہے ۔ مگر تم انہیں ان کے چہروں سے پہچان سکتے ہو ۔ وہ لوگوں سے لپٹ کر اور ان کے پیچھے پڑ کر سوال نہیں کرتے ۔ اور تم جو کچھ مال و دولت ( راہِ خدا میں ) خرچ کروگے بے شک اللہ اسے جانتا ہے ۔

By Moudoodi

خاص طور پر مدد کے مستحق وہ تنگ دست لوگ ہیں جو اللہ کے کام میں ایسے گھِر گئے ہیں کہ اپنی ذاتی کسبِ معاش کے لیے زمین میں کوئی دَوڑ دھوپ نہیں کر سکتے ۔ ان کی خودداری دیکھ کر ناواقف آدمی گمان کرتا ہے کہ یہ خوش حال ہیں ۔ تم ان کے چہروں سے ان کی اندرونی حالت پہچان سکتے ہو ۔ مگر وہ ایسے لوگ نہیں ہیں کہ لوگوں کے پیچھے پڑ کر کچھ مانگیں ۔ ان کی اعانت میں جو کچھ مال تم خرچ کرو گے وہ اللہ سے پوشیدہ نہ رہےگا ۔ 314 ؏۳۷

By Mufti Naeem

۔ ( صدقات ) ان فقیروں کے لیے ہیں جو اﷲ ( تعالیٰ ) کے راستے میں اس طرح مقید ہیں کہ ( تجارت کے لیے ) زمین میں چل پھر نہیں سکتے ، ناواقف شخص ( ان کے مانگنے سے ) بچنے کی وجہ سے ( انہیں ) مال دار خیال کرتا ہے ، ( اے مخاطب ) تو انہیں ان کے چہروں سے پہچان لے گا ، وہ لوگوں سے الگ لپٹ کر نہیں مانگتے ہیں اور تم جو بھی مال خرچ کرتے ہو پس بلاشبہ اﷲ ( تعالیٰ ) کو اس کا خوب علم ہے ۔

By Mufti Taqi Usmani

۔ ( مالی امداد کے بطور خاص ) مستحق وہ فقرا ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو اللہ کی راہ میں اس طرح مقید کر رکھا ہے کہ وہ ( معاش کی تلاش کے لیے ) زمین میں چل پھر نہیں سکتے ۔ چونکہ وہ اتنے پاک دامن ہیں کہ کسی سے سوال نہیں کرتے ، اس لیے ناواقف آدمی انہیں مال دار سمجھتا ہے ، تم ان کے چہرے کی علامتوں سے ان ( کی اندرونی حالت ) کو پہچان سکتے ہو ( مگر ) وہ لوگوں سے لگ لپٹ کر سوال نہیں کرتے ۔ ( ١٨٣ ) اور تم جو مال بھی خرچ کرتے ہو اللہ اسے خوب جانتا ہے ۔

By Noor ul Amin

یہ صدقات ایسے محتاجوں کے لئے ہیں جو اللہ کی راہ میں ایسے گھِرگئے ہیں کہ ( وہ اپنی معاش کے لئے ) زمین میں چل پھرنہیں سکتے ان کے سوال نہ کر نے کی وجہ سے نا واقف لوگ انہیں خوشحال سمجھتے ہیں آپ ان کے چہروں سے ان کی کیفیت پہچان سکتے ہیں وہ لوگوں سے لپٹ کرسوال نہیں کرتے ( ان پر ) تم جو مال بھی خرچ کرو گے تواللہ یقینًا اسے جاننے والا ہے

By Kanzul Eman

ان فقیروں کے لئے جو راہ خدا میں روکے گئے ( ف۵۷۹ ) زمین میں چل نہیں سکتے ( ف۵۸۰ ) نادان انہیں تونگر سمجھے بچنے کے سبب ( ف۵۸۱ ) تو انہیں ان کی صورت سے پہچان لے گا ( ف۵۸۲ ) لوگوں سے سوال نہیں کرتے کہ گڑ گڑانا پڑے اور تم جو خیرات کرو اللہ اسے جانتا ہے ،

By Tahir ul Qadri

۔ ( خیرات ) ان فقراءکا حق ہے جو اﷲ کی راہ میں ( کسبِ معاش سے ) روک دیئے گئے ہیں وہ ( امورِ دین میں ہمہ وقت مشغول رہنے کے باعث ) زمین میں چل پھر بھی نہیں سکتے ان کے ( زُھداً ) طمع سے باز رہنے کے باعث نادان ( جو ان کے حال سے بے خبر ہے ) انہیں مالدار سمجھے ہوئے ہے ، تم انہیں ان کی صورت سے پہچان لو گے ، وہ لوگوں سے بالکل سوال ہی نہیں کرتے کہ کہیں ( مخلوق کے سامنے ) گڑگڑانا نہ پڑے ، اور تم جو مال بھی خرچ کرو تو بیشک اﷲ اسے خوب جانتا ہے