Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

जो लोग सूद खाते हैं वे (क़यामत में) न उठेंगे मगर उस शख़्स की मानिंद जिसको शैतान ने छू कर पागल बना दिया हो, यह इसलिए कि उन्होंने कहा कि तिजारत करना भी वैसा ही है जैसा सूद लेना; हालाँकि अल्लाह ने तिजारत को हलाल ठहराया है और सूद को हराम किया है, फिर जिस शख़्स के पास उसके रब की तरफ़ से नसीहत पहुँची और वह बाज़ आ गया तो जो कुछ वह ले चुका वह उसके लिए है, और उसका मामला अल्लाह के हवाले है, और जो शख़्स फिर वही करे तो वही लोग दोज़ख़ी हैं, वे उसमें हमेशा रहेंगे।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

جولوگ سودکھاتے ہیں وہ کھڑے نہیں ہوں گے مگرجیسے وہ شخص کھڑاہوتاہے جسے شیطان نے چھوکردیوانہ بنا دیا ہو، یہ اس وجہ سے کہ انہوں نے کہاکہ تجارت بھی تو سودکی طرح ہے،حالانکہ اﷲ تعالیٰ نے تجارت کوحلال کیاہے اورسودکوحرام کیا ہے،چنانچہ جس کے پاس اس کے رب کی طرف سے کوئی نصیحت آجائے،سو وہ باز آجائے تو جوپہلے گزرچکا وہ اس کے لیے ہے اوراس کامعاملہ اللہ تعالیٰ کے حوالے ہے اور جو دوبارہ سودکھائیں تووہی لوگ آگ والے ہیں،وہ اُس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔

By Amin Ahsan Islahi

جو لوگ سود کھاتے ہیں ، وہ نہیں اٹھیں گے مگر اس شخص کی مانند ، جس کو شیطان نے اپنی چھوت سے پاگل بنادیا ہو ۔ یہ اس وجہ سے کہ انہوں نے کہا کہ بیع بھی تو سود ہی کی مانند ہے اور حال یہ ہے کہ اللہ نے بیع کو حلال ٹھہرایا اور سود کو حرام ۔ تو جس کو اللہ کی تنبیہ پہنچی اور وہ باز آگیا تو جو کچھ وہ لے چکا ، وہ اس کیلئے ہے اور اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے اور جو اب اس کے مرتکب ہوں تو وہی لوگ دوزخی ہیں ، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔

By Hussain Najfi

اور جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ ( قیامت کے دن ) نہیں کھڑے ہوں گے مگر اس شخص کی طرح جسے شیطان نے اپنے آسیب سے مخبوط الحواس بنا دیا ہو ۔ ( جس سے وہ پہچانے جائیں گے کہ وہ سود خور ہیں ) ۔ یہ اس لئے ہے کہ وہ قائل ہیں کہ تجارت بھی تو سود کی مانند ہے ۔ حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال اور سود کو حرام کیا ہے ۔ پس جس شخص کے پاس اس کے پروردگار کی طرف سے نصیحت ( فہمائش ) آئی اور وہ ( سودخوری سے ) باز آگیا ۔ تو جو پہلے ہو چکا وہ اس کا ہے اس کا معاملہ خدا کے حوالے ہے اور جو ( ممانعت کے بعد ) پھر ایسا کرے تو ایسے لوگ جہنمی ہیں جو ہمیشہ ہمیشہ اس میں رہیں گے ۔

By Moudoodi

مگر جو لوگ سود کھاتے ہیں 315 ، ان کا حال اس شخص کا سا ہوتا ہے ، جسے شیطان نے چھو کر باؤلا کر دیا ہو ۔ 316 اور اس حالت میں ان کے مبتلا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں: تجارت بھی تو آخر سود ہی جیسی ہے 317 ، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام ۔ 318 لہٰذا جس شخص کو اس کے رب کی طرف سے یہ نصیحت پہنچے اور آئندہ کے لیے وہ سود خوری سے باز آجائے ، تو جو کچھ وہ پہلے کھا چکا ، سو وہ کھا چکا ، اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے ۔ 319 اور جو اس حکم کے بعد پھر اسی حرکت کا اعادہ کرے ، وہ جہنمی ہے ، جہاں وہ ہمیشہ رہے گا ۔

By Mufti Naeem

جو لوگ سود کھاتے ہیں ( میدان حشر میں ) اس شخص کے کھڑے ہونے کی طرح کھڑے ہوں گے جسے شیطان نے چھو کر بدحواس کردیا ہو ، یہ اس وجہ سے کہ انہوں نے ( دنیا میں ) کہا: تجارت بھی تو سود کی طرح ہے حالانکہ اﷲ ( تعالیٰ ) نے تجارت کو حلال اور سود کو حرام فرمایا ہے پس جس شخص کے پاس اس کے رب کی طرف سے نصیحت ( کی بات ) پہنچی پس وہ ( سودی معاملات سے ) رُک گیا تو جو پہلے ہوچکا وہ اسی کا ہے اور اس کا معاملہ اﷲ ( تعالیٰ ) کے سپرد ہے اور جو دوبارہ ( سود کی طرف ) لوٹا پس وہی جہنم والے ہیں وہ اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے ۔

By Mufti Taqi Usmani

جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ ( قیامت میں ) اٹھیں گے تو اس شخص کی طرح اٹھیں گے جسے شیطان نے چھوکر پاگل بنا دیا ہو ، یہ اس لیے ہوگا کہ انہوں نے کہا تھا کہ : بیع بھی تو سود ہی کی طرح ہوتی ہے ۔ ( ١٨٤ ) حالانکہ اللہ نے بیع کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام قرار دیا ہے ۔ لہذا جس شخص کے پاس اس کے پروردگار کی طرف سے نصیحت آگئی اور وہ ( سودی معاملات سے ) باز آگیا تو ماضی میں جو کچھ ہوا وہ اسی کا ہے ۔ ( ١٨٥ ) اور اس ( کی باطنی کیفیت ) کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے ۔ اور جس شخص نے لوٹ کر پھر وہی کام کیا ( ١٨٦ ) تو ایسے لوگ دوزخی ہیں ، وہ ہمیشہ اسی میں رہیں گے ۔

By Noor ul Amin

ان لوگوں کے برعکس جو لوگ سودکھاتے ہیں وہ ( اپنی قبروں سے ) اس طرح اٹھیں گے ، جس طرح وہ آدمی جسے شیطان اپنے اثر سے دیوانہ بنا دیتا ہے ، یہ ( سزا انہیں ) اسلئے ( ملے گی ) کہ وہ کہاکرتے تھے ، کہ تجارت بھی توآخرسودہی کی طرح ہے حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال قراردیا ہے اور سودکوحرام قرار دیا ہے پس جس شخص کو اپنے رب سے یہ نصیحت پہنچ گئی اور وہ ( سودلینے سے ) باز آگیا ، توجوپہلے سود وہ کھاچکا سوکھا چکا ، اس کامعاملہ اللہ کے سپردہے ، مگرجوپھربھی سو د کھائے تویہی لوگ ِ اہل جہنم ہیں جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے

By Kanzul Eman

وہ جو سود کھاتے ہیں ( ف۵۸٤ ) قیامت کے دن نہ کھڑے ہوں گے مگر ، جیسے کھڑا ہوتا ہے وہ جسے آسیب نے چھو کر مخبوط بنادیا ہو ( ف۵۸۵ ) اس لئے کہ انہوں نے کہا بیع بھی تو سود ہی کے مانند ہے ، اور اللہ نے حلال کیا بیع کو اور حرام کیا سود ، تو جسے اس کے رب کے پاس سے نصیحت آئی اور وہ باز رہا تو اسے حلال ہے جو پہلے لے چکا ، ( ف۵۸٦ ) اور اس کا کام خدا کے سپرد ہے ( ف۵۸۷ ) اور جو اب ایسی حرکت کرے گا تو وہ دوزخی ہے وہ اس میں مدتوں رہیں گے ( ف۵۸۸ )

By Tahir ul Qadri

جو لوگ سُود کھاتے ہیں وہ ( روزِ قیامت ) کھڑے نہیں ہو سکیں گے مگر جیسے وہ شخص کھڑا ہوتا ہے جسے شیطان ( آسیب ) نے چھو کر بدحواس کر دیا ہو ، یہ اس لئے کہ وہ کہتے تھے کہ تجارت ( خرید و فروخت ) بھی تو سود کی مانند ہے ، حالانکہ اﷲ نے تجارت ( سوداگری ) کو حلال فرمایا ہے اور سود کو حرام کیا ہے ، پس جس کے پاس اس کے رب کی جانب سے نصیحت پہنچی سو وہ ( سود سے ) باز آگیا تو جو پہلے گزر چکا وہ اسی کا ہے ، اور اس کا معاملہ اﷲ کے سپرد ہے ، اور جس نے پھر بھی لیا سو ایسے لوگ جہنمی ہیں ، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے