अगर तुमने ऐसा नहीं किया तो अल्लाह और उसके रसूल की तरफ़ से लड़ाई के लिए तैयार हो जाओ, और अगर तुम तौबा कर लो तो असल रक़म के तुम हक़दार हो, न तुम किसी पर ज़ुल्म करो और न तुम पर ज़ुल्म किया जाए।
پھراگرتم نے (ایسا)نہ کیاتو اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول کی طرف سے بڑی جنگ کااعلان سن لو،اوراگرتم توبہ کروتو تمہارے لیے تمہارے اصل مال ہیں، نہ تم ظلم کرواورنہ تم پرظلم کیا جائے گا۔
اگر تم نے ایسا نہیں کیا تو اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے جنگ کیلئے خبردار ہوجاؤ اور اگر تم توبہ کرلو تو اصل رقم کا تمہیں حق ہے ۔ نہ تم کسی کا حق مارو ، نہ تمہارا حق مارا جائے ۔
لیکن اگر تم نے ایسا نہ کیا تو پھر خدا اور اس کے رسول سے جنگ کرنے کے لئے تیار ہو جاؤ ۔ اور اگر اب بھی تم توبہ کرلو ۔ تو تمہارا اصل مال تمہارا ہوگا ( جو تمہیں مل جائے گا ) ۔ نہ تم ( زائد لے کر ) کسی پر ظلم کروگے اور نہ ( اصل مال خوردبرد کرکے ) تم پر ظلم کیا جائے گا ۔
لیکن اگر تم نے ایسا نہ کیا ، تو آگاہ ہو جاؤ کہ اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے تمہارے خلاف اعلان جنگ 323 ہے ۔ اب بھی توبہ کرلو ﴿اور سود چھوڑ دو﴾تو اپنا اصل سرمایہ لینے کے تم حق دار ہو ۔ نہ تم ظلم کرو ، نہ تم پر ظلم کیا جائے ۔
پس اگر تم ( ایسا ) نہ کرو تو اﷲ ( تعالیٰ ) اور اس کے رسول ( ﷺ ) کی طرف سے جنگ کا اعلان سُن لو اور اگر تم باز آجاؤ تو تمہارے اصل مال تمہارے ہی ہیں نہ تم ظلم کرو اور نہ تم پر ظلم کیا جائے
پھر بھی اگر تم ایسا نہ کرو گے تو اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے اعلان جنگ سن لو ۔ اور اگر تم ( سود سے ) توبہ کرو تو تمہارا اصل سرمایہ تمہارا حق ہے ، نہ تم کسی پر ظلم کرو نہ تم پر ظلم کیا جائے ۔
اور اگرتم نے ایسانہ کیا تواللہ اور اس کے رسول سے لڑنے کے لئے تیار ہوجائو اور اگر ( سود ) سے توبہ کرلوتوتم اپنے اصل رقم کے حقدارہونہ تم ظلم کرونہ تم پر ظلم کیا جائے گا
پھر اگر ایسا نہ کرو تو یقین کرلو اللہ اور اللہ کے رسول سے لڑائی کا ( ف۵۹۲ ) اور اگر تم توبہ کرو تو اپنا اصل مال لے لو نہ تم کسی کو نقصان پہچاؤ ( ف۵۹۳ ) نہ تمہیں نقصان ہو ( ف۵۹٤ )
پھر اگر تم نے ایسا نہ کیا تو اﷲ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی طرف سے اعلانِ جنگ پر خبردار ہو جاؤ ، اور اگر تم توبہ کر لو تو تمہارے لئے تمہارے اصل مال ( جائز ) ہیں ، نہ تم خود ظلم کرو اور نہ تم پر ظلم کیا جائے