और अगर तुम सफ़र में हो और कोई लिखने वाला न पाओ तो रेहन रखने की चीज़ें क़ब्ज़े में दे दी जाएं, और अगर एक-दूसरे का ऐतबार करते हो तो चाहिए कि जिस पर ऐतबार किया गया वह अमानत को अदा कर दे और अल्लाह से डरे जो उसका रब है, और गवाही को न छुपाओ, और जो शख़्स गवाही छुपाएगा उसका दिल गुनाहगार होगा, और जो कुछ तुम करते हो अल्लाह उसको जानने वाला है।
اوراگرتم سفرمیں ہواورکوئی لکھنے والانہ پاؤ تو قبضے میں دیا گیا رہن لازم ہے پھراگرتم میں سے کوئی کسی پراعتبارکرے توجس پر اعتمادکیا گیااُس پرلازم ہے کہ وہ اس کی امانت اداکرے اور اﷲ تعالیٰ سے ڈرے جو اس کا رب ہے اورگواہی کونہ چھپاؤاورجو اس کوچھپائے گاتویقینااس کادل گناہ گارہے،اورجوکچھ تم کرتے ہواﷲ تعالیٰ اُس کوخوب جاننے والاہے۔
اور اگر تم سفر میں ہو اور کاتب نہ ملے سکے تو رہن قبضہ میں کرادو ۔ پس اگر ایک دوسرے پر اعتماد کی صورت نکل آئے تو جس کے پاس امانت رکھی گئی ہے ، وہ اس کی امانت ادا کرے اور اللہ سے ، جو اس کا رب ہے ، ڈرے اور شہادت کو مت چھپاؤ اور جو اس کو چھپائے تو وہ یاد رکھے کے اس کا دل گنہگار ہے اور اللہ جو کچھ تم کر رہے ہو ، اس کو جاننے والا ہے ۔
اور اگر تم سفر میں ہو اور تمہیں کاتب نہ ملے تو رہن باقبضہ رکھ لو ۔ اور اگر تم میں سے ایک کو دوسرے پر اعتبار ہو ۔ تو جس پر اعتبار کیا گیا ہے ۔ اسے چاہیے کہ اپنی امانت واپس کر دے اور اپنے پروردگار ( کی مخالفت ) سے ڈرے ۔ اور گواہی کو نہ چھپاؤ ۔ اور جو اسے چھپائے گا اس کا دل گنہگار ہوگا ۔ اور تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اس کو خوب جانتا ہے ۔
اگر تم سفر کی حالت میں ہو اور دستاویز لکھنے کےلیے کوئی کاتب نہ ملے ، رہن بالقبض پر معاملہ کرو ۔ 331 اگر تم میں سے کوئی شخص دوسرے پر بھروسہ کر کے اس کے ساتھ کوئی معاملہ کرے ، تو جس پر بھروسہ کیا گیا ہے ، اسے چاہیے کہ امانت ادا کرے اور اللہ ، اپنے رب سے ڈرے ۔ اور شہادت ہرگز نہ چھپاؤ ۔ 332 جو شہادت چھپاتا ہے ، اس کا دل گناہ میں آلودہ ہے ۔ اور اللہ تمہارے اعمال سے بے خبر نہیں ہے ۔
اور اگر تم سفر میں ہو اور کوئی لکھنے والا نہیں پاتے تو کچھ سامان رہن کے طور پر رکھوانا ہے ، پس اگر تم میں سے ایک نے دوسرے پر اعتماد کیا ہے تو جس پر اعتماد کیا گیا ہے اسے چاہیے کہ وہ اس کی امانت کو ( اچھی طرح ) لوٹا دے اور چاہیے کہ وہ اپنے رب اﷲ ( تعالیٰ ) سے ڈرے اور گواہی کو نہ چھپایا کرو اور جو اسے چھپائے گا تو بلاشبہ اس کا دل گناہ میں ملوث ہوجائے گا اور اﷲ ( تعالیٰ ) جو تم کرتے ہو خوب جانتے ہیں ۔
اور اگر تم سفر پر ہوا اور تمہیں کوئی لکھنے والا نہ ملے تو ( ادائیگی کی ضمانت کے طور پر ) رہن قبضے میں رکھ لیے جائیں ۔ ہاں اگر تم ایک دوسرے پر بھروسہ کرو تو جس پر بھروسہ کیا گیا ہے وہ اپنی امانت ٹھیک ٹھیک ادا کرے اور اللہ سے ڈرے جو اس کا پروردگار ہے ۔ اور گواہی کو نہ چھپاؤ ، اور جو گواہی کو چھپائے وہ گنہگار دل کا حامل ہے ، اور جو عمل بھی تم کرتے ہو اللہ اس سے خوب واقف ہے ۔
اور اگرتم سفرمیں ہو اور لکھنے کو کوئی کاتب نہ مل سکے تورہن قبضہ میں رکھ لیاکرو ، ہاں اگرکوئی شخص دوسرے پر اعتمادکرے توجس پر اعتماد کیا گیا ہے اسے قرض خواہ کی امانت ( یاجوچیزبھی اس نے لی ہوئی ہو ) اداکردینا چاہیے اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتارہےجو اس کارب ہے اور شہادت ہرگزنہ چھپائوجو شخص شہادت کو چھپاتا ہے بلاشبہ اس کادل گناہ گارہے اور تم جو کام کرتے ہواللہ اسے خوب جانتا ہے
اور اگر تم سفر میں ہو ( ف٦۰۹ ) اور لکھنے والا نہ پاؤ ( ف٦۱۰ ) تو گِرو ( رہن ) ہو قبضہ میں دیا ہوا ( ف٦۱۱ ) اور اگر تم ایک کو دوسرے پر اطمینان ہو تو وہ جسے اس نے امین سمجھا تھا ( ف٦۱۲ ) اپنی امانت ادا کردے ( ف٦۱۳ ) اور اللہ سے ڈرے جو اس کا رب ہے اور گواہی نہ چھپاؤ ( ف٦۱٤ ) اور جو گواہی چھپائے گا تو اندر سے اسکا دل گنہگار ہے ( ف٦۱۵ ) اور اللہ تمہارے کاموں کو جانتا ہے ،
اور اگر تم سفر پر ہو اور کوئی لکھنے والا نہ پاؤ تو باقبضہ رہن رکھ لیا کرو ، پھر اگر تم میں سے ایک کو دوسرے پر اعتماد ہو تو جس کی دیانت پر اعتماد کیا گیا اسے چاہئے کہ اپنی امانت ادا کر دے اور وہ اﷲ سے ڈرتا رہے جو اس کا پالنے والا ہے ، اور تم گواہی کو چُھپایا نہ کرو ، اور جو شخص گواہی چُھپاتا ہے تو یقینا اس کا دل گنہگار ہے ، اور اﷲ تمہارے اعمال کو خوب جاننے والا ہے