मगर हुआ यूँ कि उनसे जो बात कही गई थी ज़ालिमों ने उसे तबदील करके कुछ और बात बना ली, नतीजा यह हुआ कि जो नाफ़रमानियाँ वे करते आ रहे थे हमने उनकी सज़ा में उन ज़ालिमों पर आसमान से अज़ाब नाज़िल किया।
پھرجن لوگوں نے ظلم کیاانہوں نے اس بات کوجوان کے لیے کہی گئی تھی اس کے ماسواسے بدل ڈالاتوہم نے اُن لوگوں پر آسمان سے عذاب نازل کیاجنہوں نے ظلم کیا، اس وجہ سے کہ وہ نافرمانی کرتے تھے
تو جنہوں نے ظلم کیا ، انہوں نے بدل دیا اس بات کو ، جو ان سے کہی گئی تھی دوسری بات سے ، پس ہم نے ان لوگوں پر جنہوں نے ظلم کیا ، ان کی نافرمانی کے سبب سے آسمان سے عذاب اتارا ۔
مگر ان ظالموں نے وہ بات ( حطہ ) جو ان سے کہی گئی تھی اسے ایک اور بات سے بدل دیا ( اور حطۃ کی بجائے حنطۃ کہا ) لہٰذا ہم نے ان کی نافرمانیوں کی وجہ سے ان پر آسمان سے بڑا عذاب نازل کیا
مگر جو بات کہی گئی تھی ، ظالموں نے اسے بدل کر کچھ اور کر دیا ۔ آخر کار ہم نے ظلم کرنے والوں پر آسمان سے عذاب نازل کیا ۔ یہ سزا تھی ان نافرمانیوں کی ، جو وہ کر رہے تھے ۔ ؏٦
پس ظالموں نے جو بات ان سے کہی گئی تھی اس کو ( دوسری بات ) سے بدل دیا پس ہم نے ( ان ) ظالموں پر آسمان سے ان کی نافرمانی کے سبب رسواکرنے والا عذاب نازل فرمایا ۔
مگر ہوا یہ کہ جو بات ان سے کہی گئی تھی ظالموں نے اسے بدل کر ایک اور بات بنالی ( ٤٥ ) نتیجہ یہ کہ جو نافرمانیاں وہ کرتے آرہے تھے ہم نے ان کی سزا میں ان ظالموں پر آسمان سے عذاب نازل کیا
مگران ظالموں نے وہ بات ہی بدل دی کسی اور بات سے ، سوہم نے ان ظالموں پر ان کی نافرمانیوں کی وجہ سے ( طاعون کی وباکی شکل میں ) آسمان سے عذاب نازل کیا
تو ظالموں نے اور بات بدل دی جو فرمائی گئی تھی اس کے سوا ( ف۹۷ ) تو ہم نے آسمان سے ان پر عذاب اتارا ( ف۹۸ ) بدلہ ان کی بےحکمی کا ۔
پھر ( ان ) ظالموں نے اس قول کو جو ان سے کہا گیا تھا ایک اور کلمہ سے بدل ڈالا سو ہم نے ( ان ) ظالموں پر آسمان سے ( بصورتِ طاعون ) سخت آفت اتار دی اس وجہ سے کہ وہ ( مسلسل ) حکم عدولی کر رہے تھے