और जब हमने बनी-इस्राईल से अहद लिया, कि तुम अल्लाह के सिवा किसी की इबादत न करोगे और नेक सलूक करोगे माँ-बाप के साथ, क़राबतदारों के साथ, यतीमों और मिस्कीनों के साथ और यह कि लोगों से अच्छी बात कहो, और नमाज़ क़ायम करो और ज़कात अदा करो, फिर तुम उससे फिर गए सिवा थोड़े लोगों के, और तुम इक़रार करके उससे हट जाने वाले लोग हो।
اورجب ہم نے بنی اسرائیل سے پختہ عہدلیاکہ تم اﷲ تعالیٰ کے سوا کسی کی عبادت نہ کروگے اور والدین اور رشتے داروں اوریتیموں اورمسکینوں سے احسان کروگے اورلوگوں سے اچھی بات کہو اورنمازقائم کرواورزکوٰۃ اداکرو پھرتم میں سے تھوڑے سے لوگوں کے ماسوا سب اس عہدسے پھرگئے اورتم منہ موڑنے والے تھے
اور ( یاد کرو ) جبکہ ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو گے ، والدین کے ساتھ احسان کرو گے ، قرابت داروں ، یتیموں اور مسکینوں کو ( ان کا حق دو گے ) اور یہ کہ لوگوں سے اچھی بات کہو ۔ نماز کا اہتمام کرو اور زکوٰۃ دو ۔ پھر تم برگشتہ ہوگئے مگر تم میں سے بہت تھوڑے لوگ اور تم منہ موڑنے والے ہی لوگ ہو ۔
اور ( وہ وقت یاد کرو ) جب ہم نے بنی اسرائیل سے یہ پختہ عہد لیا تھا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا ۔ ماں باپ سے ( خصوصاً ) رشتہ داروں ، یتیموں اور مسکینوں سے ( عموماً ) نیک سلوک کرنا اور سب سے اچھی بات کہنا ، نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ ادا کرنا ۔ مگر تم میں سے تھوڑے آدمیوں کے سوا باقی سب اس ( عہد ) سے پھر گئے ۔ اور تم ہو ہی روگردانی کرنے والے ۔
یاد کرو ، اسرائیل کی اولاد سے ہم نے پختہ عہد لیا تھا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا ، ماں باپ کے ساتھ ، رشتے داروں کے ساتھ ، یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ نیک سلوک کرنا ، لوگوں سے بھلی بات کہنا ، نماز قائم کرنا اور زکوٰة دینا ، مگر تھوڑے آدمیوں کے سوا تم سب اس عہد سے پھر گئے اور اب تک پھرے ہوئے ہو ۔
اور ( یادکیجیے ) جب ہم نے بنی اسرائیل سے پختہ عہد لیا کہ صرف اللہ ( تعالیٰ ) ہی کی عبادت کرو گے اور والدین اور قریبی رشتے داروں اور یتیموں اور مسکینوںسے حسنِ سلوک کروگے اور لوگوں سے بھلائی کی بات کرو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو ، پھر تم میں سے تھوڑے ( لوگوں ) کے علاوہ تم لوگوں نے پیٹھ پھیری اور تم منہ موڑنے والے تھے
اور ( وہ وقت یاد کرو ) جب ہم نے بنی اسرائیل سے پکا عہد لیا تھا کہ : تم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرو گے ، اور والدین سے اچھا سلوک کرو گے ، اور رشتہ داروں سے بھی اور یتیموں اور مسکینوں سے بھی ۔ اور لوگوں سے بھلی بات کہنا ، اور نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ دینا ۔ ( مگر ) پھر تم میں سے تھوڑے سے لوگوں کے سوا باقی سب ( اس عہد سے ) منہ موڑ کر پھر گئے ۔
اور جب ہم نے بنی اسرائیل ( کے یہودیوں ) سے وعدہ لیاکہ تم اللہ تعالیٰ کے سوادوسرے کی عبادت نہ کرنا اور والدین سے ، رشتہ داروں ، یتیموں اور مسکینوں سے اچھابرتائو کرنا ، اور لوگوں کو اچھی باتیں کہنا ، نمازقائم رکھنا اور زکٰوۃ دیتے رہا کرنا ، لیکن تھوڑے سے لوگوں کے علاوہ تم سب پھرگئے اور ( اب تک تم اس عہدسے ) اعراض کر رہے ہو
اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا کہ اللہ کے سوا کسی کو نہ پوجو اور ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرو ، ( ف۱۳٤ ) اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں سے اور لوگوں سے اچھی بات کہو ( ف۱۳۵ ) اور نماز قائم رکھو اور زکوٰة دو پھر تم پھر گئے ( ف۱۳٦ ) مگر تم میں کے تھوڑے ( ف۱۳۷ ) اور تم رد گردان ہو ۔ ( ف۱۳۸ )
اور ( یاد کرو ) جب ہم نے اولادِ یعقوب سے پختہ وعدہ لیا کہ اللہ کے سوا ( کسی اور کی ) عبادت نہ کرنا ، اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اور قرابت داروں اور یتیموں اور محتاجوں کے ساتھ بھی ( بھلائی کرنا ) اور عام لوگوں سے ( بھی نرمی اور خوش خُلقی کے ساتھ ) نیکی کی بات کہنا اور نماز قائم رکھنا اور زکوٰۃ دیتے رہنا ، پھر تم میں سے چند لوگوں کے سوا سارے ( اس عہد سے ) رُوگرداں ہو گئے اور تم ( حق سے ) گریز ہی کرنے والے ہو