और जब उनसे कहा जाता है कि उस कलाम पर ईमान ले आओ जो अल्लाह ने उतारा है तो वे कहते हैं कि हम उस पर ईमान रखते हैं जो हमारे ऊपर उतरा है, और वे उसका इनकार करते हैं जो उसके पीछे आया; हालाँकि वह हक़ है और सच्चा करने वाला है उसका जो उनके पास है, कहोः अगर तुम ईमान वाले हो तो तुम अल्लाह के पैग़म्बरों को उससे पहले क्यों क़त्ल करते रहे हो।
اور جب اُن سے کہاجاتاہے کہ اس پرایمان لے آؤجواﷲ تعالیٰ نے نازل کیاہے تو کہتے ہیں کہ ہم اُس پرتوایمان رکھتے ہیں جوہم پرنازل کیاگیا اورجواس کے علاوہ ہے اُس کاوہ کفرکرتے ہیں،حالانکہ وہ حق ہے اورجواُن کے پاس ہے اُس کی تصدیق کرنے والا ہے۔کہہ دو کہ اگرتم ایمان لانے والے تھے تواس سے پہلے انبیاء کوکیوں قتل کرتے تھے؟
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس چیز پر ایمان لاؤ ، جو اللہ نے اتاری ہے تو وہ جواب دیتے ہیں کہ اس چیز پر تو ہم ایمان رکھتے ہی ہیں جو ہم پر اتری ہے اور وہ اس کے علاوہ کا انکار کرتے ہیں ، حالانکہ وہی حق ہے اور مطابق ہے ان ( پیشین گوئیوں ) کے ، جو ان کے ہاں موجود ہیں ۔ ان سے پوچھو: پھر تم خدا کے پیغمبروں کو اس سے پہلے کیوں قتل کرتے رہے ہو اگر تم مؤمن ہو؟
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو ( قرآن ) اللہ نے نازل کیا ہے اس پر ایمان لاؤ ۔ تو وہ کہتے ہیں کہ ہم اس پر تو ایمان رکھتے ہیں جو ہم ( بنی اسرائیل ) پر نازل کیا گیا ہے مگر اس کے علاوہ جو کچھ ( قرآن ، انجیل وغیرہ ) ہے اس کا انکار کرتے ہیں حالانکہ وہ حق ہے اور جو ان کے پاس موجود ہے ( توراۃ ) اس کی بھی تصدیق کرتا ہے ( اے رسول ) آپ ان سے کہیے کہ اگر تم ( توراۃ پر ) ایمان رکھتے تھے تو اس سے پہلے ( اگلے زمانہ ) میں اللہ کے نبیوں کو کیوں قتل کرتے رہے ہو؟ ۔
جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو کچھ اللہ نے نازل کیا ہے اس پر ایمان لاؤ ، تو وہ کہتے ہیں ’’ہم تو صرف اس چیز پر ایمان لاتے ہیں ، جو ہمارے ہاں ﴿یعنی نسل اسرائیل میں ﴾ اتری ہے‘‘ ۔ اس دائرے کے باہر جو کچھ آیا ہے ، اسے ماننے سے وہ انکار کرتے ہیں ، حا لانکہ وہ حق ہے اور اس تعلیم کی تصدیق و تائید کر رہا ہے جو ان کے ہاں پہلے سے موجود تھی ۔ اچھا ، ان سے کہو : اگر تم اس تعلیم ہی پر ایمان رکھنے والے ہو جو تمہارے ہاں آئی تھی ، تو اس سے پہلے اللہ کے ان پیغمروں کو ﴿جو خود بنی اسرئیل میں پیدا ہوئے تھے﴾ کیوں قتل کرتے رہے؟
اور جب ان لوگوں سے کہا جاتا ہے: جو ( کتاب ) اﷲ ( تعالیٰ ) نے نازل فرمائی ہے اس پر ایمان لے آؤ ( تو ) کہتے ہیں: جو کچھ ہم پر اُترا ہم ( صرف ) اس پر ایمان لاتے ہیں اور وہ لوگ جو ( کتابیں ) اس کے علاوہ ہیں ان کا کفر کرتے ہیں حالانکہ وہ بھی حق ہیں اور جو ( کتاب ) ان کے پاس ہے اس کی تصدیق کرنے والی ہیں ، ( اے محبوبﷺ ) آپ فرمادیجیے: واقعی ( تورات پر ) ایمان رکھتے ہو تو تم ( اس سے ) پہلے اﷲ ( تعالیٰ ) کے نبیوں کو کیوں قتل کرتے تھے
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ نے جو کلام اتارا ہے اس پر ایمان لے آؤ ، تو وہ کہتے ہیں کہ ہم تو ( صرف ) اسی کلام پر ایمان رکھیں گے جو ہم پر نازل کیا گیا ، ( یعنی تورات ) اور وہ اس کے سوا ( دوسری آسمانی کتابوں ) کا انکار کرتے ہیں ، حالانکہ وہ بھی حق ہیں ( اور ) جو کتاب ان کے پاس ہے وہ اس کی تصدیق بھی کرتی ہیں ۔ ( اے پیغمبر ) تم ان سے کہو کہ اگر تم واقعی ( تورات ) پر ایمان رکھتے تھے تو اللہ کے نبیوں کو پہلے زمانے میں کیوں قتل کرتے رہے؟
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ نےجو کتاب اتاری ہے اس پر ایمان لائو تو کہتے ہیں ’’ہم اِسی پر ایمان لاتے ہیںجو ہم پر نازل ہوئی اورجو کچھ اس کے علاوہ ہواسے نہیں مانتے ‘‘حالانکہ وہ برحق ہے جو اس کتاب کی تصدیق کرتا ہےجو ان کے پاس ہے ، آپ پوچھئے کہ اگرتم ایمان لانے والے ہوتواس سے قبل اللہ کے نبیوں کو کیوں قتل کرتے رہے ہو؟
اور جب ان سے کہا جائے کہ اللہ کے اتارے پر ایمان لاؤ ( ف۱۵۷ ) تو کہتے ہیں وہ جو ہم پر اترا اس پر ایمان لاتے ہیں ( ف۱۵۸ ) اور باقی سے منکر ہوتے ہیں حالانکہ وہ حق ہے ان کے پاس والے کی تصدیق فرماتا ہوا ( ف۱۵۹ ) تم فرماؤ کہ پھر اگلے انبیاء کو کیوں شہید کیا اگر تمہیں اپنی کتاب پر ایمان تھا ۔ ( ف۱٦۰ )
اور جب ان سے کہا جاتا ہے: اس ( کتاب ) پر ایمان لاؤ جسے اللہ نے ( اب ) نازل فرمایا ہے ، ( تو ) کہتے ہیں: ہم صرف اس ( کتاب ) پر ایمان رکھتے ہیں جو ہم پر نازل کی گئی ، اور وہ اس کے علاوہ کا انکار کرتے ہیں ، حالانکہ وہ ( قرآن بھی ) حق ہے ( اور ) اس ( کتاب ) کی ( بھی ) تصدیق کرتا ہے جو ان کے پاس ہے ، آپ ( ان سے ) دریافت فرمائیں کہ پھر تم اس سے پہلے انبیاء کو کیوں قتل کرتے رہے ہو اگر تم ( واقعی اپنی ہی کتاب پر ) ایمان رکھتے ہو