और जब हमने तुमसे अहद लिया और कोहे-तूर को तुम्हारे ऊपर खड़ा किया, जो हुक्म हमने तुमको दिया है उसको मज़बूती के साथ पकड़ो और सुनो, उन्होंने कहाः हमने सुना और हमने नहीं माना, और उनके कुफ़्र के सबब से बछड़ा उनके दिलों में रच-बस गया, कहोः अगर तुम ईमान रखने वाले हो तो कैसी बुरी है वह चीज़ जो तुम्हारा ईमान तुमको सिखाता है।
اور(اس وقت کویادکرو)جب ہم نے تم سے پختہ عہدلیا اورتمہارے اوپر پہاڑکو اٹھایاکہ جوکچھ ہم نے تمہیں دیاہے اُسے قوت کے ساتھ پکڑو اور سنو۔انہوں نے کہاکہ ہم نے سن لیا اورہم نے نافرمانی کی اوراُن کے کفرکی وجہ سے اُن کے دلوں میں بچھڑے کی محبت پلادی گئی ۔کہہ دوکہ اگرتم ایمان والے ہوتو بُری چیز ہے جس کاحکم تمہیں تمہارا ایمان دیتاہے
اور ( یاد کرو ) جبکہ ہم نے تم سے عہد لیا اور تمہارے اوپر طور کو اٹھایا ( اور حکم دیا کہ ) جو کچھ ہم نے تم کو دیا ہے ، اس کو مضبوطی کے ساتھ پکڑو اور سنو ( اور مانو ) ۔ انہوں نے کہا: ہم نے سنا اور نافرمانی کی اور ان کے کفر کے سبب سے بچھڑے ( کی پرستش ) ان کے دلوں میں رچ بس گئی ۔ ان سے کہو کہ اگر تم مؤمن ہو تو کیا ہی بری ہے وہ چیز ، جس کا تمہارا ایمان تم کو حکم دیتا ہے ۔
اور ( وہ وقت یاد کرو ) کہ جب ہم نے تم سے عہد و پیمان لیا اور تمہارے اوپر کوہِ طور کو بلند کیا ( اور کہا تھا کہ جو کچھ ہم نے تمہیں دیا ہے اسے مضبوطی سے پکڑو ۔ اور جو کچھ اس میں ہے اسے غور سے ) سنو تو ( تمہارے اسلاف ) نے زبان سے کہا کہ ہم نے سن تو لیا اور دل میں کہا ہم عمل نہیں کریں گے اور ان کے کفر کی وجہ سے ان کے دلوں میں گوسالہ کی محبت بیٹھ گئی تھی ۔ ( اے رسول ) کہیے! اگر تم مؤمن ہو تو تمہارا ایمان تمہیں بہت ہی برے کاموں کا حکم دیتا ہے ( یہ عجیب ایمان ہے ) ۔
پھر ذرا اس میثاق کو یاد کرو ، جو طور کو تمھارے اوپر اٹھا کر ہم نے تم سے لیا تھا ۔ ہم نے تاکید کی تھی کہ جو ہدایات ہم دے رہے ہیں ، ان کی سختی کے ساتھ پابندی کرو اور کان لگا کر سنو ۔ تمہارے اسلاف نے کہا کہ ہم نے سن لیا ، مگر مانیں گے نہیں ۔ اور ان کی باطل پرستی کا یہ حال تھا کہ دلوں میں ان کے بچھڑا ہی بسا ہوا تھا ۔ کہو : اگر تم مومن ہو ، تو یہ عجیب ایمان ہے ، جو ایسی بری حرکات کا تمہیں حکم دیتا ہے ۔
اور ( یاد کیجیے ) جب ہم نے تم لوگوں سے پختہ عہد لیا او رہم نے تمہارے ( سروں کے ) اوپر ( کوہ ) طور کو بلند کردیا ( حکم دیا ) جو ہم نے تم لوگوں کو عطا کیا ہے اسے مضبوطی سے تھام لو اور ( ماننے کی غرض سے ) سنو ، انہوں نے کہا: ہم نے سُن لیااور ( دل میں کہا ) ہم نے نہیں مانا ، او ران کے کفر کی وجہ سے ان کے دلوں میں بچھڑے ( کی محبت ) بٹھا دی گئی تھی ، ( اے محبوبﷺ ) آپ فرمادیجیے تمہارا ایمان تمہیں بہت ہی بُری چیز کا حکم دیتا ہے اگر تم ایمان والے ہو ۔
اور وہ وقت یاد کرو جب ہم نے تم سے عہد لیا اور تمہارے اوپر طور کو بلند کردیا ( اور یہ کہا کہ ) جو کچھ ہم نے تم کو دیا ہے اس کو مضبوطی سے تھامو ( ٦٣ ) اور ( جو کچھ کہا جائے اسے ہوش سے ) سنو ۔ کہنے لگے : ہم نے ( پہلے بھی ) سن لیا تھا ، مگر عمل نہیں کیا تھا ( اب بھی ایسا ہی کریں گے ) اور ( دراصل ) ان کے کفر کی نحوست سے ان کے دلوں میں بچھڑا بسا ہوا تھا ۔ آپ ( ان سے ) کہیے کہ اگر تم مومن ہو تو کتنی بری ہیں وہ باتیں جو تمہارا ایمان تمہیں تلقین کر رہا ہے ۔
اور جب ہم نے طور کو تمہارے اوپراٹھاکرتم سے اقرار لیاکہ جو ہم نے ( کتاب ) تمہیں دی ہے اس پر مضبوطی سے عمل پیراہونا اور غورسے سُنتے رہناتو ( تمہارے اسلاف ) کہنے لگے کہ ہم نے سُن لیااور ( دل میں کہا ) ہم نہیں مانیں گے ان کے کفر کی وجہ سے بچھڑاان کے دل میں رچ بس گیاآپ ان سے کہہ دیجئے اگر تم مومن ہوتوتمہارایہ ایمان تمہیں بری باتوں کا حکم دیتا ہے
اور ( یاد کرو ) جب ہم نے تم سے پیمان لیا ( ف۱٦۳ ) اور کوہ ِ طور کو تمہارے سروں پر بلند کیا ، لو جو ہم تمہیں دیتے ہیں زور سے اور سنو بولے ہم نے سنا اور نہ مانا اور ان کے دلوں میں بچھڑا رچ رہا تھا ان کے کفر کے سبب تم فرمادو کیا برا حکم دیتا ہے تم کو تمہارا ایمان اگر ایمان رکھتے ہو ۔ ( ف۱٦٤ )
اور جب ہم نے تم سے پختہ عہد لیا اور ہم نے تمہارے اوپر طور کو اٹھا کھڑا کیا ( یہ فرما کر کہ ) اس ( کتاب ) کو مضبوطی سے تھامے رکھو جو ہم نے تمہیں عطا کی ہے اور ( ہمارا حکم ) سنو ، تو ( تمہارے بڑوں نے ) کہا: ہم نے سن لیا مگر مانا نہیں ، اور ان کے دلوں میں ان کے کفر کے باعث بچھڑے کی محبت رچا دی گئی تھی ، ( اے محبوب! انہیں ) بتا دیں یہ باتیں بہت ( ہی ) بری ہیں جن کا حکم تمہیں تمہارا ( نام نہاد ) ایمان دے رہا ہے اگر ( تم واقعۃً ان پر ) ایمان رکھتے ہو