सत्य यह है कि जो कोई अपने रब के पास अपराधी बनकर आया उस के लिए जहन्नम है, जिस में वह न मरेगा और न जिएगा
بلاشبہ جو شخص اپنے رب کے سامنے مجرم بن کر آئے گا تو یقیناًاس کے لیے جہنم ہے،اس میں وہ نہ مرےگا اور نہ جیے گا۔
بیشک جو شخص اپنے رب کے سامنے مجرم کی حیثیت سے حاضر ہوگا تو اس کیلئے جہنم ہے ، نہ اس میں مرے گا اور نہ جیے گا ۔
بےشک جو کوئی مجرم بن کر اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضر ہوگا اس کیلئے وہ جہنم ہے جس میں وہ نہ مرے گا اور نہ جیئے گا ۔
حقیقت 50 یہ ہے کہ جو مجرم بن کر اپنے رب کے حضور حاضر ہوگا اس کے لیے جہنم ہے جس میں وہ نہ جیے گا نہ مرے گا ۔ 51
بات یہ ہے کہ جو شخص اپنے رب کے پاس گنہگار ( مجرم ) بن کر حاضر ہوگا تو بلاشبہ اس کے لیے جہنم ( مقرر ) ہے کہ جس میں نہ مرے گا اور نہ ہی جیے گا ۔
حقیقت یہ ہے کہ جو شخص اپنے پروردگار کے پاس مجرم بن کر آئے گا ، اس کے لیے جہنم ہے جس میں نہ وہ مرے گا اور نہ جیے گا ۔ ( ٢٧ )
بلاشبہ جو مجرم بن کر اپنے رب کے پاس ( قیامت کے دن ) آ ئے گااس کے لئے جہنم ہے جہاں نہ موت ہوگی نہ زندگی
بیشک جو اپنے رب کے حضور مجرم ( ف۱۰۰ ) ہو کر آئے تو ضرور اس کے لیے جہنم ہے جس میں نہ مرے ( ف۱۰۱ ) نہ جئے ( ف۱۰۲ )
بیشک جو شخص اپنے رب کے پاس مجرم بن کر آئے گا تو بیشک اس کے لئے جہنم ہے ، ( اور وہ ایسا عذاب ہے کہ ) نہ وہ اس میں مر سکے گا اور نہ ہی زندہ رہے گا