उन्होंने कहा, "हम ने आप से किए हुए वादे के विरुद्ध अपने अधिकार से कुछ नहीं किया, बल्कि लोगों के ज़ेवरों के बोझ हम उठाए हुए थे, फिर हम ने उन को (आग में) फेंक दिया, सामरी ने इसी तरह प्रेरित किया था।"
اُنہوں نے کہا :ہم نے اپنے اختیارسے آپ کے ساتھ وعدہ خلافی نہیں کی بلکہ قوم کے زیورات کے بوجھ ہم پرلاددیے گئے توہم نے انہیں پھینک دیا،پھر اسی طرح سامری نے بھی کچھ ڈالا۔
انہوں نے جواب دیا کہ ہم نے آپ سے کیے ہوئے عہد کی خلاف ورزی اپنی مرضی سے نہیں کی ۔ بلکہ قوم کے زیورات کا بوجھ ہمارے حوالہ کیا گیا تھا ، ہم نے اس کو پھینک دیا اور اس طرح سامری نے ڈھال کر پیش کردیا ۔
قوم نے کہا کہ ہم نے اپنے اختیار سے تو آپ سے وعدہ خلافی نہیں کی ( البتہ بات یوں ہوئی ) کہ ہمیں اس جماعت کے زیورات جمع کرکے لانے پر آمادہ کیا گیا اور یہ سامری ایک ( سنہرا ) بچھڑا نکال کر لایا ۔ جس سے گائے کی سی آواز نکلتی تھی ۔
انہوں نے جواب دیا ” ہم نے آپ سے وعدہ خلافی کچھ اپنے اختیار سے نہیں کی ، معاملہ یہ ہوا کہ لوگوں کے زیورات کے بوجھ سے ہم لد گئے تھے اور ہم نے بس ان کو پھینک دیا تھا ” 67 ۔ ۔ ۔ ۔
وہ لوگ کہنے لگے کہ ہم نے اپنے اختیار سے آپ سے وعدہ خلافی نہیں کی ، اور لیکن ( بات یہ ہوئی کہ ) ہم نے لوگوں ( قوم فرعون ) کے زیورات کا بوجھ اُٹھایا ہوا تھا پھر ہم نے ان کو ( آگ میں ) ڈال دیا ، پھر اسی طرح سامری نے ( بھی ) ڈال دیا ۔
کہنے لگے : ہم نے اپنے اختیار سے آپ کے وعدے کی خلاف ورزی نہیں کی ، بلکہ ہوا یہ کہ ہم پر لوگوں کے زیورات کے بوجھ لدے ہوئے تھے ، اس لیے ہم نے انہیں پھینک دیا ۔ ( ٣٥ ) پھر اسی طرح سامری نے کچھ ڈالا ( ٣٦ )
وہ کہنے لگے:ہم نے اپنے اختیار سے آ پ کے ساتھ وعدہ کی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ ( قطبی ) قوم کے زیورات ہم پر لاددیئے گئے تھے جنہیں ہم نے ( آ گ میں ) ڈال دیا پھراس طرح سامری نے بھی ( زیور ) ڈال دیا
بولے ہم نے آپ کا وعدہ اپنے اختیار سے خلاف نہ کیا لیکن ہم سے کچھ بوجھ اٹھوائے گئے اس قوم کے گہنے کے ( ف۱۲۷ ) تو ہم نے انھیں ( ف۱۲۸ ) ڈال دیا پھر اسی طرح سامری نے ڈالا ( ۱۲۹ )
وہ بولے: ہم نے اپنے اختیار سے آپ کے وعدہ کی خلاف ورزی نہیں کی مگر ( ہوا یہ کہ ) قوم کے زیورات کے بھاری بوجھ ہم پر لاد دیئے گئے تھے تو ہم نے انہیں ( آگ میں ) ڈال دیا پھر اسی طرح سامری نے ( بھی ) ڈال دیئے