और उस ने उन के लिए एक बछड़ा ढालकर निकाला, एक धड़ जिस की आवाज़ बैल की थी। फिर उन्होंने कहा, "यही तुम्हारा इष्ट-पूज्य है और मूसा का भी इष्ट -पूज्य है, किन्तु वह भूल गया है।"
پس اس نے ان کے لیے ایک بچھڑانکالا،جس کے لیے جسم تھا،جس کی بیل کی سی آوازتھی، پھر لوگوں نے کہا کہ یہ ہے تمہارامعبوداورموسیٰ کا معبود،سووہ بھول گیا۔
پس اس نے ان کیلئے ایک بچھڑا برآمد کردیا ۔ ایک دھڑ جس سے بھاں بھاں کی آواز نکلتی تھی ۔ پس انہوں نے کہا: یہی تمہارا معبود ہے اور یہی موسیٰ کا بھی معبود ہے ، لیکن وہ بھول گیا ہے ۔
تو لوگوں سے کہا یہی تمہارا خدا ہے اور موسیٰ کا بھی جسے وہ بھول گئے ہیں ۔
68 پھر اسی طرح سامری نے بھی کچھ ڈالا اور ان کے لیے ایک بچھڑے کی مورت بنا کر لایا جس میں سے بیل کی سی آواز نکلتی تھی ۔ لوگ پکار اٹھے ” یہی ہے تمہارا خدا اور موسیٰ کا خدا اور موسیٰ ( علیہ السلام ) اسے بھول گیا ۔ ”
پھر اس ( سامری ) نے ان لوگوں کے لیے ایک بچھڑا بنایا ، ( جو ) ایک جسم ( تھا ) ، اس کی گائے کی سی آواز تھی ، پس لوگ کہنے لگے کہ یہی تمہارا اور موسیٰ ( علیہ السلام ) کا معبود ہے ، پس وہ ( حضرت موسیٰ علیہ السلام ) بھول ( کا شکار ہو ) گئے ۔
اور لوگوں کے سامنے ایک بچھڑا بنا کر نکال لایا ، ایک جسم تھا جس میں سے آواز نکلتی تھی ۔ لوگ کہنے لگے کہ : یہ تمہارا معبود ہے اور موسیٰ کا بھی معبود ہے ، مگر موسیٰ بھول گئے ہیں ۔
پھروہ ( سامری ) اس سے ایک بچھڑے کاجسم بنا لایاجس کی بیل جیسی آ واز تھی ، سامری کے پیروکارکہنے لگے تمہارا اور موسیٰ کا معبود تو یہی ہے ، لیکن موسیٰ بھول گئے ہیں
تو اس نے ان کے لیے ایک بچھڑا نکالا بےجان کا دھڑ گائے کی طرح بولتا ( ف۱۳۰ ) یہ ہے تمہارا معبود اور موسیٰ کا معبود تو بھول گئے ( ف۱۳۲ )
پھر اس ( سامری ) نے ان کے لئے ( ان گلے ہوئے زیورات سے ) ایک بچھڑے کا قالب ( تیار کرکے ) نکال لیا اس میں ( سے ) گائے کی سی آواز ( نکلتی ) تھی تو انہوں نے کہا: یہ تمہارا معبود ہے اور موسٰی ( علیہ السلام ) کا ( بھی یہی ) معبود ہے بس وہ ( سامری یہاں پر ) بھول گیا