और हारून इस से पहले उन से कह भी चुका था कि "मेरी क़ौम के लोगों! तुम इस के कारण बस फ़ितने में पड़ गए हो। तुम्हारा रब तो रहमान है। अतः तुम मेरा अनुसरण करो और मेरी बात मानो।"
اورہارون نے ان سے پہلے ہی کہاتھا: ’’اے لوگو!یقیناتم اس کی وجہ سے فتنے میں ڈالے گئے ہو اوریقیناًتمہارارب تو رحمٰن ہے چنانچہ تم میری پیروی کرواورمیرے حکم کی اطاعت کرو۔
اور ہارون نے ان سے پہلے ہی کہا کہ اے میری قوم کے لوگو! تم اس کے ذریعہ سے فتنہ میں ڈال دیے گئے ہو ۔ تمہارا رب خدائے رحمٰن ہے تو میری پیروی کرو اور میری بات مانو!
اور ہارون نے اس سے پہلے ہی ان سے کہہ دیا تھا کہ اے میری قوم! تم اس ( گو سالہ ) کی وجہ سے آزمائش میں پڑ گئے ہو ۔ اور یقیناً تمہارا پروردگار خدائے رحمن ہے سو تم میری پیروی کرو ۔ اور میرے حکم کی تعمیل کرو ۔
ہارون ( علیہ السلام ) ﴿موسی ( علیہ السلام ) کے آنے سے﴾ پہلے ہی ان سے کہہ چکا تھا کہ ” لوگو ، تم اس کی وجہ سے فتنے میں پڑ گئے ہو ، تمہارا رب تو رحمان ہے ، پس تم میرے پیروی کرو اور میری بات مانو ۔ ”
اور البتہ تحقیق ہارون ( علیہ السلام ) نے ان سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اے میرے قوم! اس ( بچھڑے ) سے صرف تمہاری آزمائش کی جارہی ہے اور بلاشبہ تمہارا رب ( معبودِ حقیقی ) تو رحمن ( اللہ تعالیٰ ) ہی ہے ، پس تم لوگ میری پیروی کرو اور میرا کہا مانو ۔
اور ہارون نے ان سے پہلے ہی کہا تھا کہ : میری قوم کے لوگو ! تم اس ( بچھڑے ) کی وجہ سے فتنے میں مبتلا ہوگئے ہو ، اور حقیقت میں تمہارا رب تو رحمن ہے ، اس لیے تم میرے پیچھے چلو اور میری بات مانو ( ٣٧ )
اور اس سے قبل ہارون انہیں خبردارکرچکے تھے کہ اے میری قوم کے لوگوں تم بچھڑے کے ذریعہ فتنہ میں پڑگئے ہو بلاشبہ تمہارارب رحمن ہی ہے لہٰذامیری پیروی کرو اور میرے حکم کی اطاعت کرو
اور بیشک ان سے ہارون نے اس سے پہلے کہا تھا کہ اے میری قوم یونہی ہے کہ تم اس کے سبب فتنے میں پڑے ( ف۱۳۵ ) اور بیشک تمہارا رب رحمن ہے تو میری پیروی کرو اور میرا حکم مانو ،
اور بیشک ہارون ( علیہ السلام ) نے ( بھی ) ان کو اس سے پہلے ( تنبیہاً ) کہہ دیا تھا کہ اے قوم! تم اس ( بچھڑے ) کے ذریعہ تو بس فتنہ میں ہی مبتلا ہوگئے ہو ، حالانکہ بیشک تمہارا رب ( یہ نہیں وہی ) رحمان ہے پس تم میری پیروی کرو اور میرے حکم کی اطاعت کرو