उन के दिल दिलचस्पियों में खोए हुए होते हैं। उन्होंने चुपके-चुपके कानाफूसी की - अर्थात अत्याचार की नीति अपनाने वालों ने कि "यह तो बस तुम जैसा ही एक मनुष्य है। फिर क्या तुम देखते-बूझते जादू में फँस जाओगे?"
اس حالت میں(کہ )دل اُن کے غافل ہیں۔ اورجن لوگوں نے ظلم کیا اُنہوں نے خفیہ سرگوشی کی کہ یہ تمہارے ہی جیسا آدمی ہے؟ توکیاتم اس کے جادو میں آتے ہوحالانکہ تم دیکھتے ہو؟
ان کے دل غفلت میں مدہوش ہیں اور ان ظالموں نے آپس میں یہ سرگوشی کی کہ یہ تو بس تمہارے ہی مانند ایک بشر ہیں تو کیا تم آنکھوں دیکھتے جادو میں پھنسو گے؟
ان کے دل بالکل غافل ہیں اور یہ ظالم چپکے چپکے سرگوشیاں کرتے ہیں کہ یہ شخص ( رسول ) اس کے سوا کیا ہے؟ تمہاری ہی طرح کا ایک بشر ہے کیا تم آنکھیں دیکھتے ہوئے ( اور سوجھ بوجھ رکھتے ہوئے ) جادو ( کی بات ) سنتے جاؤگے؟
دل ان کے ﴿ دوسری ہی فکروں میں﴾ منہمک ہیں ۔ اور ظالم آپس میں سرگوشیاں کرتے ہیں کہ یہ شخص آخر تم جیسا ایک بشر ہی تو ہے ، پھر کیا تم آنکھوں دیکھتے جادو کے پھندے میں پھنس جاؤ گے؟ ” 5
انکے دل غفلت میں ( پڑے ہوئے ) ہیں اور ظالم لوگ ( آپس میں ) چپکے چپکے سرگوشی کرتے ( ہوئے کہتے ) ہیں کہ یہ شخص تو بس تمہاری طرح ایک آدمی ہے تو کیا پھر بھی تم آنکھوں دیکھتے اس کے جادو ( کی لپیٹ میں ) آتے ہو؟
کہ ان کے دل فضولیات میں منہمک ہوتے ہیں ۔ اور یہ ظالم چپکے چپکے ( ایک دوسرے سے ) سرگوشی کرتے ہیں کہ : یہ شخص ( یعنی محمد ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) تمہی جیسا ایک انسان نہیں تو اور کیا ہے؟ کیا پھر بھی تم سوجھتے بوجھتے جادو کی بات سننے جاؤ گے؟
ان کے دل بالکل غافل ہیں اور چپکے چپکے ظالم لوگ سرگوشی کرتے ہیں کہ یہ تم ہی جیساایک انسان ہی توہے پھرتم دیکھتے بھا لتے ( اس کے ) جادو میں کیوں پھنستے ہو؟
ان کے دل کھیل میں پڑے ہیں ( ف٤ ) اور ظالموں نے آپس میں خفیہ مشورت کی ( ف۵ ) کہ یہ کون ہیں ایک تم ہی جیسے آدمی تو ہیں ( ف٦ ) کیا جادو کے پاس جاتے ہو دیکھ بھال کر ،
ان کے دل غافل ہو چکے ہیں ، اور ( یہ ) ظالم لوگ ( آپ کے خلاف ) آہستہ آہستہ سرگوشیاں کرتے ہیں کہ یہ تو محض تمہارے ہی جیسا ایک بشر ہے ، کیا پھر ( بھی ) تم ( اس کے ) جادو کے پاس جاتے ہو حالانکہ تم دیکھ رہے ہو