उन के पास जो ताज़ा अनुस्मृति भी उन के रब की ओर से आती है, उसे वे हँसी-खेल करते हुए ही सुनते हैं
اُن کے رب کی طرف سے کوئی بھی نیا ذکر اُن کے پاس نہیں آتا مگروہ اُس کو مشقت سے سنتے ہیں،اور وہ کھیل رہے ہوتے ہیں۔
ان کے رب کی طرف سے جو تازہ یاد دہانی بھی ان کے پاس آتی ہے ، یہ اس کو بس مذاق کرتے ہوئے سنتے ہیں ۔
ان کے پروردگار کی طرف سے کوئی نئی یاددہانی ان کے پاس آتی ہے ۔ تو وہ اسے کھیل کود میں لگے ہوئے سنتے ہیں ۔
ان کے پاس جو تازہ نصیحت بھی ان کے رب کی طرف سے آتی ہے 3 اس کو بہ تکلف سنتے ہیں اور کھیل میں پڑے رہتے ہیں ، 4
ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے جو بھی نئی نصیحت آتی ہے تو اسے اس حال میں سنتے ہیں کہ وہ کھیل کود میں ( مشغول ) ہوتے ہیں ۔
جب کبھی ان کے پروردگار کی طرف سے نصیحت کی کوئی نئی بات ان کے پاس آتی ہے تو وہ اسے مذاق بنا بنا کر اس حالت میں سنتے ہیں ۔
جب بھی ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے کوئی نئی نصیحت آتی ہے تواسے وہ کھیل کو دمیں ہی سنتے ہیں
جب ان کے رب کے پاس سے انھیں کوئی نئی نصیحت آتی ہے تو اسے نہیں سنتے مگر کھیلتے ہوئے ، ( ف۳ )
ان کے پاس ان کے رب کی جانب سے جب بھی کوئی نئی نصیحت آتی ہے تو وہ اسے یوں ( بے پرواہی سے ) سنتے ہیں گویا وہ کھیل کود میں لگے ہوئے ہیں