और ज़ुन्नून (मछली वाले) पर भी दया दर्शाई। याद करो जबकि वह अत्यन्त क्रद्ध होकर चल दिया और समझा कि हम उसे तंगी में न डालेंगे। अन्त में उस नें अँधेरों में पुकारा, "तेरे सिवा कोई इष्ट-पूज्य नहीं, महिमावान है तू! निस्संदेह मैं दोषी हूँ।"
اورمچھلی والے کوجب وہ غصے سے بھرا ہواچلاگیا،پس اُس نے سمجھاکہ ہم اس پرہرگزقابونہ پاسکیں گے تو اُس نے اندھیروں میں پکارا: ’’کہ آپ کے سواکوئی معبودنہیں،آپ پاک ہیں،یقیناًمیں ہی ظالموں میں سے تھا۔‘‘
اور ذوالنون پر بھی ( ہم نے رحم کیا ) جبکہ وہ ( قوم سے ) برہم ہوکر چل کھڑا ہوا اور اس نے گمان کیا کہ ہم اس پر گرفت نہ کریں گے ۔ پس اس نے تاریکیوں کے اندر پکارا کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ، تُو پاک ہے ، بیشک میں ہی قصوروار ہوں ۔
اور ذوالنون ( مچھلی والے ) کا ( ذکر کیجئے ) جب وہ خشمناک ہوکر چلے گئے اور وہ سمجھے کہ ہم ان پر تنگی نہیں کریں گے ۔ پھر انہوں نے اندھیروں میں سے پکارا ۔ تیرے سوا کوئی الہ نہیں ہے ۔ پاک ہے تیری ذات بےشک میں زیاں کاروں میں سے ہوں ۔
اور مچھلی والے کو بھی ہم نے نوازا ۔ 82 یاد کرو جبکہ وہ بگڑ کر چلا گیا تھا 83 اور سمجھا تھا کہ ہم اس پر گرفت نہ کریں گے ۔ 84 آخر کو اس نے تاریکیوں میں سے پکارا ” 85 نہیں ہے کوئی خدا مگر تو ، پاک ہے تیری ذات ، بے شک میں نے قصور کیا ۔ ”
اور مچھلی والے ( پیغمبر یونس علیہ السلام ) کہ جب وہ ( اپنی قوم سے ) ناراضی کی حالت میں چلے گئے پس انہوں نے گمان کیا کہ ہم ہرگز ان پر تنگی ( گرفت ) نہ کریں گے ، پس انہوں نے ( مچھلی کے پیٹ کی ) اندھیروں میں ( دعا کرتے ہوئے ) پکارا کہ ( اے اللہ ) آپ کے سوا کوئی معبود نہیں ، آپ پاک ہیں ، بے شک میں بھول جانے والوں میں سے ہوں ۔
اور مچھلی والے ( پیغمبر یعنی یونس علیہ السلام ) کو دیکھو ! جب وہ خفا ہو کر چل کھڑے ہوئے تھے اور یہ سمجھتے تھے کہ ہم ان کی کوئی پکڑ نہیں کریں گے ۔ پھر انہوں نے اندھیریوں میں سے آواز لگائی کہ : ( یا اللہ ! ) تیرے سوا کوئی معبود نہیں ، تو ہر عیب سے پاک ہے ، بیشک میں قصور وار ہوں ۔ ( ٤٠ )
اور مچھلی والے ( یونس ) کوبھی جب وہ غصے میں بھرے ہوئے ( بستی چھوڑکر ) چلے گئے انھیں یہ خیال تھاکہ ہم ان پر گرفت نہ کرسکیں گے پھرانھوں نے اندھیروں میں پکاراکہ:’’تیرے سواکوئی معبودنہیں توپاک ہے میں ہی قصوروار ( ظالم ) تھا
اور ذوالنون ، کو ( یاد کرو ) ( ف۱٤۹ ) جب چلا غصہ میں بھرا ( ف۱۵۰ ) تو گمان کیا کہ ہم اس پر تنگی نہ کریں گے ( ف۱۵۱ ) تو اندھیریوں میں پکارا ( ف۱۵۲ ) کوئی معبود نہیں سوا تیرے پاکی ہے تجھ کو ، بیشک مجھ سے بےجا ہوا ( ف۱۵۳ )
اور ذوالنون ( مچھلی کے پیٹ والے نبی علیہ السلام کو بھی یاد فرمائیے ) جب وہ ( اپنی قوم پر ) غضبناک ہو کر چل دیئے پس انہوں نے یہ خیال کر لیا کہ ہم ان پر ( اس سفر میں ) کوئی تنگی نہیں کریں گے پھر انہوں نے ( دریا ، رات اور مچھلی کے پیٹ کی تہہ در تہہ ) تاریکیوں میں ( پھنس کر ) پکارا کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تیری ذات پاک ہے ، بیشک میں ہی ( اپنی جان پر ) زیادتی کرنے والوں میں سے تھا